Aaj News

کراچی: عدالت میں ایس ایس یو کے سراغ رساں کتوں کے بارے میں اہم انکشافات

کتے بیرون ملک سے تربیت یافتہ ہوتے ہیں ان کے لیے ایئر کنڈیشنڈ کمرے موجود ہیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال کی جاتی ہے، پولیس
شائع 31 مئ 2025 11:46am
فائل فوٹیج
فائل فوٹیج

سندھ ہائیکورٹ میں ملزم آفتاب احمد کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران دلچسپ مکالمہ اور انوکھے انکشافات سامنے آئے، جب عدالت میں سراغ رساں کتوں، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کی سرگرمیوں اور ان کے ٹریننگ سسٹم پر تفصیل سے گفتگو ہوئی۔

کیس کی سماعت جسٹس عمر سیال کی سربراہی میں ہوئی۔ عدالت میں ملزم آفتاب احمد اور درخواست گزار کے وکیل غیر حاضر رہے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، تاہم پولیس افسر کی مکمل یونیفارم میں پیشی پر عدالت نے سراہا اور کہا آپ کا یونیفارم میں آنا خوش آئند ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر سیال نے پولیس افسر سے استفسار کیا، آپ کا تعلق کس فورس سے ہے؟ جس پر افسر نے بتایا کہ وہ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ سے ہیں۔

عدالت نے ایس ایس یو کے کام سے متعلق سوالات کیے، جس پر افسر نے بتایا کہ ایس ایس یو اہم شخصیات اور حساس مقامات کی سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔ ہمارے پاس سراغ رساں کتوں کا یونٹ بھی موجود ہے۔

عدالت نے کتوں کی تربیت سے متعلق استفسار کیا تو پولیس افسر نے بتایا کہ یہ کتے بیرون ملک سے تربیت یافتہ لائے جاتے ہیں اور ان کی مخصوص تربیت کی جاتی ہے۔ جسٹس سیال نے مزید سوال کیا کہ آیا یہ کتے ایک بار منشیات سونگھنے کے بعد دوبارہ کام کر سکتے ہیں یا نہیں؟ پولیس افسر نے وضاحت کی کہ ایسے کتوں کو وقفے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ان کی صلاحیت برقرار رہے۔

جسٹس عمر سیال نے پوچھا، آپ لوگ ان کتوں کو کیسے رکھتے ہیں؟ جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ سراغ رساں کتوں کے لیے ایئر کنڈیشنڈ کمرے موجود ہیں، اور ان کی مناسب دیکھ بھال کی جاتی ہے۔

وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایس ایس یو کے پاس اسکیٹنگ یونٹ بھی موجود ہے، اور ان کے اہلکار اسلحہ سمیت اسکیٹنگ کی تربیت اور مظاہرے میں مہارت رکھتے ہیں۔

عدالت نے پولیس افسر کی پیشہ ورانہ معلومات اور انداز پر تعریف کی اور سماعت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

karachi

Sindh High Court

special security unit

Detective dogs