امریکیوں کی سوشل میڈیا پوسٹس سینسر کرنے والے غیرملکی افسران کے ویزے پر پابندی کا فیصلہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ امریکہ ان غیرملکی شہریوں پر ویزے کی پابندیاں عائد کرے گا جو امریکی شہریوں کی سوشل میڈیا پوسٹس یا اظہار رائے کو سینسر کرنے میں ملوث پائے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ نئی پالیسی اُن غیرملکی افسران کو نشانہ بنائے گی جو امریکی ٹیک کمپنیوں پر عالمی مواد کی نگرانی کے قوانین مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مارکو روبیو نے کہا کہ کسی بھی غیرملکی حکومت یا اس کے اہلکار کے لیے یہ ناقابل قبول ہے کہ وہ امریکہ کی حدود میں کی گئی سوشل میڈیا پوسٹس پر گرفت کرے یا گرفتاری کے وارنٹ جاری کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ بھی ناقابل قبول ہے کہ غیرملکی افسران امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ایسے مواد کی نگرانی نافذ کریں جو ان کی قانونی حدود سے باہر ہو اور امریکی شہریوں کے اظہار رائے کے حق کو متاثر کرے۔‘
خطرناک انٹیلی جنس اطلاعات ملنے پر امریکہ نے مداخلت کی، سی این این
یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب امریکی ٹیک کمپنیاں، خصوصاً فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا، یورپی یونین کے نئے مواد کی نگرانی قانون (ڈیجیٹل سروسز ایکٹ) کو سینسرشپ قرار دے رہی ہیں۔ صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ ایف سی سی چیئرمین نے بھی اس قانون کو آزادی اظہار کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
یورپی یونین ان الزامات کو مسترد کرتی ہے اور کہتی ہے کہ ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کا مقصد آن لائن دنیا کو زیادہ محفوظ اور منصفانہ بنانا ہے جس کے تحت نفرت انگیز مواد اور بچوں کے جنسی استحصال جیسے غیرقانونی مواد کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔
پاناما اور نہر سویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے، ٹرمپ
روبیو نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ’لاطینی امریکہ ہو، یورپ یا دنیا کا کوئی اور حصہ، اب اُن افراد کے لیے نرم رویہ ختم ہو چکا ہے جو امریکیوں کے حقوق کو پامال کرتے ہیں۔‘
حالیہ مہینوں میں برازیل اور امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) کے درمیان بھی تنازع سامنے آیا ہے جب برازیل کی عدالت نے غلط معلومات پھیلانے والے اکاؤنٹس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
روبیو نے رواں سال اپریل میں محکمہ خارجہ کے اُس دفتر کو بھی بند کر دیا تھا جو غیرملکی ڈس انفارمیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا اور اسے آزادی اظہار کے خلاف قرار دیا تھا۔
یوکرین میں جنگ کے خاتمے کیلئے سعودی عرب کی میزبانی میں روس اور امریکا کی بیٹھک
انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار امریکہ اور مغربی یورپی ممالک کے تعلقات کی بنیاد ہے اور جو اس کو خطرے میں ڈالے گا وہ ہمارے مشترکہ مفاد، ثقافت اور اقدار پر حملہ کرے گا۔
روبیو کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے ساتھ سفارتی سطح پر بھی آزادی اظہار کا معاملہ اٹھایا جائے گا اور برطانوی وزیراعظم سے اس معاملے پر علیحدہ بات چیت ہو چکی ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔