شمالی کوریا کے سربراہ جنگی جہاز کو پیش آئے حادثے پر برہم، حکام کی شامت آگئی
شمالی کوریا کے شمال مشرقی بندرگاہ شہر چونگ جن (Chongjin) میں بدھ کے روز 5 ہزار ٹن وزنی تباہ کن جنگی جہاز لانچ کرنے کے دوران شدید حادثہ پیش آیا، جنہیں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ نے ”ایک سنگین حادثہ اور ناقابلِ برداشت مجرمانہ عمل“ قرار دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کم جونگ خود اس تقریب میں موجود تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کم جونگ نے واقعے کو ”غفلت، غیر ذمہ داری، اور غیر سائنسی تجربیت پسندی کا نتیجہ“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ”ریاست کی عزت و وقار کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔“ اُنہوں نے حکم دیا کہ اس تباہ کن جہاز کو جون میں ہونے والے حکمران ورکرز پارٹی کے اہم اجلاس سے قبل ہر صورت میں بحال کیا جائے۔
حادثے کی تفصیلات کے مطابق، جہاز کو پانی میں اتارتے وقت توازن بگڑنے سے اس کے نچلے حصے کو شدید نقصان پہنچا اور اس کا کچھ حصہ دب گیا تھا۔ حادثے کی نوعیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کم جونگ اُن نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو نہ صرف سائنسی اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ قومی وقار کو بھی مجروح کرتا ہے، اور اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
کیا پے در پے زلزلے خفیہ نیوکلئیر ٹیسٹس کا نتیجہ ہیں؟
جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق، جہاز لانچنگ میں ناکامی کے بعد وہ پانی میں ایک جانب جھکا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے ترجمان، لی سونگ جون نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس سرگرمی پر پہلے سے ہی نظر رکھی ہوئی تھی۔
شمالی کوریا کی خفیہ، جدید ترین اور سب سے بڑے جنگی بحری جہاز کی تیاری، سیٹلائٹ تصاویر سے انکشاف
اسی روز بعد میں، جنوبی کوریا کی فوج نے اطلاع دی کہ شمالی کوریا نے لانچنگ کی ناکامی کی خبر کے بعد بندرگاہ کے جنوب میں واقع علاقے سے کئی کروز میزائل داغے، تاہم ان میزائلوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔