Aaj News

پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان لڑ پڑے، بات گالم گلوچ تک پہنچ گئی

اپوزیشن رکن سردار علی خان اور وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان کے درمیان گالم گلوچ
اپ ڈیٹ 20 مئ 2025 11:36pm

پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں لڑ پڑے، بحث مباحثے کے بعد ارکان نے ایک دوسرے پر گالم گلوچ شروع کر دی۔

منگل کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے 18 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن احتجاج اور نعرے بازی کرتی ایوان میں داخل ہوئی۔

پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں الجھ پڑے، جس کے نتیجے میں ایوان کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب اپوزیشن رکن سردار علی خان اور وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جو جلد ہی گالم گلوچ میں تبدیل ہوگیا، دونوں میں تلخ کلامی شروع ہوئی تو بات گالم گلوچ تک پہنچ گئی۔

وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان غصے میں آ گئے، مجتبیٰ شجاع الرحمان کی برہمی کے بعد اپوزیشن رکن سردار علی خان کو حکومتی رکن ندیم قریشی نے خاموش کروایا جبکہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کو رانا ارشد نے اپنی نشست پر بٹھا کر معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔

پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان نے دونوں ارکان کو بار بار اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسمبلی میں کسی بھی رکن کو مائیک کھولنے کے لیے اسٹاف کو براہ راست ہدایت دینے کا اختیار نہیں، یہ اجازت صرف اسپیکر دے سکتا ہے۔

سمیع اللہ خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سردار علی خان اپنی نشست پر بیٹھ جاتے تو معاملہ اس حد تک نہ بڑھتا۔

ایوان میں پیش آنے والے اس ناخوشگوار واقعے نے اجلاس کا ماحول متاثر کیا تاہم بعد میں کارروائی کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رہیں۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ ہیڈ کوارٹرز سے یونیورسٹی ڈراپ کرنے پر حکومتی رکن امجد علی جاوید غصہ

پنجاب اسمبلی اجلاس میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ہیڈ کوارٹرز سے یونیورسٹی ڈراپ کرنے کے معاملے پر حکومتی رکن امجد علی جاوید غصہ میں آگئے۔

امجد علی جاوید نے احتجاجا ہایئر ایجوکیشن کے متعلق تمام سوالات ڈراپ کر دیے۔

امجد علی جاوید نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ہایئر ایجوکیشن اور حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے یونیورسٹی ختم کرنے کا اعلان کیا، ہم نے ہر دکھ کو محبت کا تسلسل سمجھا، ہم جو تم تھے جو زمانے سے شکایت کرتے۔

پنجاب اسمبلی اجلاس میں ایم پی اے حنبل ثنا کریمی نے کہا کہ چونیاں میں یونیورسٹی ہمارا حق ہے تاکہ طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔

جس پر وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ یونیورسٹی آف ویٹنری اینیمل سائنسز میں 16 ڈسپلن متعارف کروائے، یو وی اے ایس میں پہلے پونے 400 طلبہ اور 200 پروفیسرز تھے، یو وی اے ایس میں طلبہ اور اساتذہ بڑھ کر پونے 1700 ہوگئے۔

رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ یو وی اے ایس کے لیے 1200 ملین ہایئر ایجوکیشن اور وفاق نے فنڈز جاری کیے، چھانگا مانگا، الہ آباد اور کنگن پور قصور میں روٹس کے لیے بسیں چلا چکے ہیں۔

lahore

punjab assembly