Aaj News

پاکستان نے بھارت کو سیزفائر کے بدلے کچھ نہیں دیا، امریکہ کی بلواسطہ تصدیق

امریکی محکمہ خارجہ میں سوالات کے دوران بھارتی صحافیوں کو شرمندگی کا سامنا
شائع 14 مئ 2025 02:28pm
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹومی پگوٹ بریفنگ کے دوران
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹومی پگوٹ بریفنگ کے دوران

امریکی محکمہ خارجہ نے بالواسطہ طور پر تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے 10 مئی کو بھارت کے ساتھ سیزفائر کے معاہدے کے لیے کسی قسم کا کوئی وعدہ یا یقین دہانی نہیں کرائی۔ یہ سیزفائر اس وقت طے پایا جب پاکستان نے بھارتی فضائی اڈوں پر حملے کے جواب میں میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔

محکمہ خارجہ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ واشنگٹن بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے اور اس کوشش کو جاری رکھے گا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزارت خارجہ نے منگل کے روز پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت کو مسترد کیا تھا۔ مودی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سیز فائر کیلئے پاکستان نے درخواست کی تاہم بھارت میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ اگر پاکستان نے سیز فائر مانگی تھی تو بھارت نے اپنی مرضی کی یقین دہانیاں کیوں نہیں حاصل کی۔

13 مئی کو پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹومی پگوٹ نے کہا کہ امریکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سیزفائر کا خیرمقدم کرتا ہے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کو امن کے راستے کا انتخاب کرنے پر سراہتا ہے۔ تاہم انہوں نے پاکستانی قیادت کی جانب سے دہشت گردی کے نیٹ ورکس ختم کرنے کی کسی بھی ممکنہ یقین دہانی پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

ایک بھارتی صحافی کے سوال پر کہ آیا پاکستان نے دہشت گردی کے ڈھانچے کے خاتمے کے لیے کوئی یقین دہانی کرائی ہے؟ پگٹ نے جواب دیا: ”میں نجی سفارتی بات چیت پر بات نہیں کروں گا۔“ انہوں نے امن کی حوصلہ افزائی پر زور دیتے ہوئے کہا: ”ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کا خیرمقدم کرتے ہیں اور دونوں وزرائے اعظم کو امن کا راستہ اختیار کرنے پر سراہتے ہیں۔“

جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارت کی جانب سے ثالثی قبول کرنے سے سے انکار کے باوجود کیا امریکہ دونوں ممالک کو مذاکرات کے لیے ایک ساتھ کیسے لا سکتا ہے تو انہوں نے کہا: ”میں اس پر قیاس آرائی نہیں کروں گا۔“ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست رابطے کی حمایت جاری رکھے گا اور دونوں ممالک کی قیادت کو ”دانائی اور بردباری“ دکھانے پر سراہتا ہے۔

پاکستانی نیوکلیئر سائٹس سے مبینہ تابکاری کے اخراج کے بعد پاکستان میں کسی امریکی ٹیم کے بھیجے جانے کے سوال پر پگوٹ نے کہا: ”میرے پاس اس حوالے سے فی الحال کوئی معلومات پیش کرنے کو نہیں۔“

ceasefire

US State Department

Pakistan India Clash 2025