’ججز ٹرانسفر پر وفاق نے غلط بیانی سے کام لیا‘: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کا تحریری جواب جمع
سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی سے متعلق اہم آئینی مقدمے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے اپنا تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔ یہ جواب وکیل منیر اے ملک اور رفاقت حسین کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔
تحریری جواب میں وفاقی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کے معاملے میں غلط بیانی سے کام لیا گیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ مشاورت کے دوران یہ غلط دعویٰ کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں تمام صوبوں کی نمائندگی موجود نہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کو یہ بھی آگاہ نہیں کیا گیا کہ نئے ججز حلف کے بغیر ہی اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔
جواب میں اس بات پر بھی اعتراض کیا گیا ہے کہ جسٹس عامر فاروق کا نام سپریم کورٹ کے لیے تجویز کیے جانے کے فوراً بعد ججز کے تبادلے کیے گئے، جو کہ ایک معنی خیز امر ہے۔
تحریری جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے یہ مسئلہ ذاتی نوعیت کا نہیں بلکہ ایک اصولی اور آئینی سوال ہے۔ جواب میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا وفاقی حکومت کسی بدنیتی کی بنیاد پر ایک ہائیکورٹ کو اس انداز میں متاثر کر سکتی ہے؟
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔