Aaj News

پاک افغان حکام کے مذاکرات کامیاب، طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھول دی گئی

زیرو پوائنٹ پر دونوں ممالک کے جرگہ ممبران کے مابین مختصر ملاقات ہوئی
شائع 19 مارچ 2025 06:53pm

پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ کامیاب ہونے کے بعد پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے سے کھول دی گئی جبکہ طور خم کراسنگ پوائنٹ پر سرکاری عملہ تعینات کردیا گیا۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق طورخم سرحد کے قریب افغان کسٹم ہاؤس میں دونوں ممالک کے سیکورٹی حکام کی فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں 2 روز قبل پاک افغان مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم تجارتی گزرگاہ آج تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دی گئی، طور خم تجارتی گزرگاہ باقاعدہ طور پر بحال ہونے کے بعد گاڑیوں کی آمد روفت شروع ہوگئی جبکہ پاکستان کی طرف سے گاڑیاں افغانستان کی حدود میں داخل ہوئیں۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان کشیدگی ختم ختم ہوگئی اور طورخم کراسنگ پوائنٹ پر سرکاری عملہ تعینات کردیا گیا، طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھول دی گئی۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک افغان کشیدگی ختم ہونے کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ سے دو طرفہ تجارت شروع ہوگئی، جس کے بعد تجارتی سامان لے کر پاکستانی کارگو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہونا شروع ہوگئیں، افغانستان سے درآمدات لے کر کارگو گاڑیاں پاکستان میں داخل ہوئیں۔

پاک افغان طورخم سرحد کو آج 25 روز بعد کھولنے کا فیصلہ

سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ معاہدہ کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ آج صرف دو طرفہ تجارت کے لئے کھول دی گئی ہے، طورخم سرحد پیدل آمدورفت کے لئے دو روز بعد کھول دی جائے گی، طورخم سرحدی گزرگاہ سے یومیہ اوسطا ڈیڑھ ہزار کارگو گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔

کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم کے راستے پاک افغان دوطرفہ تجارت سےملکی خزانہ کو یومیہ اوسطا 3 میلین ڈالرز محصولات ملتی ہے، افغانستان کے ساتھ طورخم کے راستے یومیہ اوسطا ڈیڑھ بیلین ڈالرز مالیت کی تجارت ہوتی ہے۔

قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے حکام کی فلیگ میٹنگ کی جگہ تبدیل کی گئی، فلیگ میٹنگ طورخم سرحد پاکستانی حدود میں منعقد ہونی تھی تاہم افغان حکام کی اصرار پر فلیگ میٹنگ کی جگہ تبدیل کی گئی اور پاکستانی وفد فلیگ میٹنگ کے لیے افغان کسٹم اسٹیشن چلا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فلیگ میٹنگ طورخم سرحد کے متصل افغان کسٹم ہاوس میں ہوا، پاکستانی وفد کی قیادت کمانڈنٹ خیبر رائفل کرنل عاصم کیانی نے کی۔

فلیگ میٹنگ کے دوران مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی، طورخم تجارتی گزرگاہ کارگو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے آج بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج دوپہر 4 بجے تک کارگو گاڑیوں کی باقاعدہ آمدورفت شروع کی جائے گی، پیدل آمدورفت دو تین دن کے لئے موخر ہوگی، طورخم امیگریشن سسٹم کو افغان فورسز کی فائرنگ سے نقصان پہنچا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق امیگریشن سسٹم کی مرمت تک افغانستان پیدل آمدورفت معطل ہوگی، صرف افغان مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان امد ورفت کی اجازت دی گئی۔

طورخم بارڈر پر جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ تشکیل

واضح رہے کہ افغانستان کی جانب طور خم بارڈر پر انفرااسٹرکچر کی تعمیرات کے بعد پاکستان کی جانب سے طور خم سرحد کو 25 روز قبل بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد افغان فورسز کی سرحدی علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کے بعد علاقے سے نقل مکانی کی اطلاعات بھی ملی تھیں۔

پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ ارکان نے مذاکرات کے 3 سیشن کیے، اس دوران دونوں ممالک کو پیشرفت سے آگاہ کیا جاتا رہا۔

پاک افغان جرگے کا مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق

پاکستان نے واضح کیا تھا کہ سرحدی پر کسی قسم کی افغان تعمیرات قابل قبول نہیں ہیں، سرحد کھولنے کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان غیرقانونی تعمیرات فوری روک دے، جس پر افغان جرگہ فریق نے اتفاق کیا تھا۔

یاد رہے کہ پاک افغان طور خم سرحد کی بندش سے تجارت معطل ہوگئی تھی، جس کے باعث یومیہ 30 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا، سرحد کی بندش کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالر تک آگیا تھا۔

Pak Afghan border

Torkham Border

Pakistan Afghanistan Clash

pak afghan forces