غزہ میں قیامت صغریٰ : شوہر اور بچوں کی شہادت پر ماں کی دلخراش آہ و زاری
غزہ میں غم و الم کی داستانیں، شوہر اور بچے شہید ہونے کے بعد دکھی ماں کی آہ وزاری، کہا میرے بچوں نے خالی پیٹ روزہ رکھا، افطار سے پہلے شہید ہوگئے، سوال کیا عرب ممالک کہاں ہیں؟
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں نے غزہ میں ایک ماں کا گھر بھی اجاڑ دیا، شوہر اور بچے سب شہید ہوگئے، دکھوں کی ماری ماں کی فریاد نے دل دہلا دیے، غم سے نڈھال خاتون نے کہا عرب کہاں ہیں وہ صرف ہمیں دیکھ رہے ہیں میرے شہید بچے بنا سحری کے روزے سے تھے۔
غزہ میں ایک اور اسکول پر صہیونی حملہ، 19 خواتین و بچوں سمیت 22 شہید
ماں نے بے بسی کے عالم میں آہ و بکا کرتے کرتےہوئے کہا کہ میرے بچے بھوکے مرگئے، میں خدا کی قسم کھاتی ہوں میرے بچوں نے سحری کرنے سے انکار کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری بچی سحری کیے بغیر روزے کی حالت میں شہید ہوئی، وہ روز لوبیا اور دیگر بینز کھا کر تنگ آگئے تھے۔
غزہ کے 96 فیصد بچے محسوس کرتے ہیں کہ ان کی موت قریب ہے، تحقیق
دکھی ماں کا کہنا تھا کہ میرے بچے اور میرا شوہر مرچکے ہیں ، میں اپنے بچوں کے ساتھ سوئی ہوئی تھی میں اپنے بچوں کو تلاش کرنے کے لیے بیدار ہوئی کہ دیکھا ، میرے شوہر اور بچے شہید ہوچکے تھے۔ اس نے کہا کہ اے عرب ۔۔ بیدار ہوجاؤ، رحم کھاؤ ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے اور وہی اے عرب ۔۔ بیدار ہوجاؤ، رحم کھاؤ ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے اور وہی تمہارے خلاف بہترین کارساز ہے نیتن یاہو
یہ المناک واقعہ غزہ میں پیش آیا، جہاں قابض اسرائیلی فورسز کے حملوں میں روزانہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ معصوم بچوں کی لاشوں کو سینے سے لگائے یہ بے بس ماں دہائیاں دیتی رہی اور سوال کیا: ”عرب ممالک کہاں ہیں؟ کیا ہمارا کوئی مددگار نہیں؟“
https://www.instagram.com/reel/DHVcI72oX1Q/?utm_source=ig_web_copy_link
غزہ میں جاری حملوں کے باعث ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جب کہ رہائشی علاقے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہیں، مگر عالمی برادری کی خاموشی فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔