Aaj News

کاروباری طبقے نے نئی حکومتی سولر پالیسی کو مسترد کردیا

توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں، تاجر رہنما
شائع 18 مارچ 2025 07:26pm

کاروباری طبقے نے نئی حکومتی سولر پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو پرانی سولر پالیسی چلانی چاہیئے، توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں، حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان میں غیر ضروری تاخیر کررہی ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرعاطف اکرام شیخ نے چیمبرعہدیداران کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی کوشش سے بجلی کی قیمت میں 4 سے 5 روپے کمی ہوئی ہے، خطے میں بجلی کا ریٹ 6 سے 7 سینٹ ہے اورپاکستان میں 15 سینٹ ہے۔

پیٹرن انچیف یونائیٹڈ بزنس گروپ ایس ایم تنویر نے کہا کہ توانائی قیمتوں کو خطے کے برابر نہیں لائیں گے تو برآمدات بڑھانا اور کشکول توڑنا ممکن نہیں ہوگا، حکومت نے 20 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کی، حکومت سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت میں کیوں تاخیرکررہی ہے، شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے، 500 ارب روپے کی انڈسٹری بند ہوچکی ہے جس سے 10 لاکھ لوگ بیروزگار ہوئے ہیں،،حکومت انڈسٹری کیلئے 10 سالہ پلان دے۔

تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا اصلاحات کے نام پر بنی ٹاسک فورس نے سولرسسٹم پر ہاتھ ڈالا ہے، برآمدات میں تبھی اضافہ ہو گا، جب انڈسٹری چلے گی اس کیلئے بجلی کی قیمت میں کمی لانا ہوگی۔

solar energy

Solar panels

solar policy