Aaj News

کراچی: گیسٹ ہاؤس سے خاتون کی لاش برآمد ہونے پر ورثاء کا احتجاج

گیسٹ ہاؤس انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ
شائع 15 مارچ 2025 04:40pm

کراچی میں شاہراہ فیصل نرسری کے قریب گیسٹ ہاؤس سے ارم نامی خاتون کی لاش ملنے پر مقتولہ کے ورثاء نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مقتولہ کی لاش کو کراچی پریس کلب کے باہر رکھ کر احتجاج کیا اور قاتل کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

مقتولہ کے ورثاء کا الزام ہے کہ ارم کو اس کے سابقہ شوہر عادل نے بے ہوش کرکے قتل کیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔ ورثاء کے مطابق، عادل نے ارم کو بات چیت کے بہانے گیسٹ ہاؤس بلایا، جہاں اسے نشہ آور چیز کھلا کر بے ہوش کیا اور پھر خنجر کے وار سے قتل کر دیا۔

مقتولہ کی والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں سابقہ شوہر عادل کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم واردات کے بعد فرار ہو چکا ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب، مقتولہ کے اہل خانہ کا ایک چار رکنی وفد گورنر ہاؤس آفس میں انتظامیہ سے ملاقات کے بعد مظاہرین کے پاس واپس پہنچ گیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بات کرائی جائے اور تھانہ ٹیپو سلطان کے ایس ایچ او کو بلا کر تفتیشی کارروائی سے متعلق وضاحت دی جائے۔

ورثاء کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، وہ لاش کے ہمراہ دھرنا جاری رکھیں گے۔

ورثاء کا مزید کہنا ہے کہ قتل میں نہ صرف ملزم عادل بلکہ ہوٹل انتظامیہ کی غفلت بھی شامل ہے، کیونکہ ملزم تیز دھار آلہ لے کر گیسٹ ہاؤس میں داخل ہوا اور کسی نے اس کی چیکنگ نہیں کی۔

پولیس کی جانب سے ابتدائی طور پر ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم بعد میں اسے رہا کر دیا گیا، جس پر ورثاء نے سخت احتجاج کیا ہے۔

ورثاء کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں انصاف نہیں ملتا، وہ احتجاج جاری رکھیں گے اور لاش کو نہیں اٹھائیں گے۔

karachi

guest house

WOMAN MURDER