Aaj News

قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی حکومت اور پی ٹی آئی ارکان میں زبانی جھڑپ

سوشل میڈیا پرکچھ لوگ پاکستانی فورسزپرحملہ آورتھے، وزیر مملکت برائے داخلہ
اپ ڈیٹ 14 مارچ 2025 08:55pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی حکومت اور پی ٹی آئی ارکان میں زبانی جھڑپ ،، زرتاج گل نے کہا دہشت گرد ریاست کی رٹ چیلنج کررہے ہیں؟ وزیردفاع پی ٹی آئی پر تنقید کر رہے ہیں ۔ طلال چوہدری بولے سوشل میڈیا پرکچھ لوگ پاکستانی فورسزپرحملہ آورتھے، جن کے ساتھ بی ایل اے جیسا ہی سلوک کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں مسلسل دوسرے روز معمول کا ایجنڈا معطل کرکے سانحہ جعفر ایکسپریس پر بحث جاری رہی۔ اور بلوچستان میں دہشت گرد حملے اورصدارتی خطاب پربحث کی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے، دو طرح کے حوالدار ہوتے ہیں ایک چورپکڑتا ہے، دوسرا شہید ہوتا ہے، یہ لوگ اس ایوان کو غیرقانونی کہتے ہیں، ایوان اگر جعلی ہے تو کیا چیئرمین قائمہ کمیٹی غیر قانونی نہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی چاہتے ہیں کہ بات چیت ہو مگر مذاکرات کسی ایک شخصیت کے لیے نہ ہوں، حکومت تو جواب دینا چاہتی تھی، اپوزیشن کو حکم ہوا کہ مذاکرات ختم کرنے ہیں، جیسی ملاقات وہ چاہتے ہیں وہ بتا بھی نہیں سکتے۔

پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے حکومت کوتنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردریاست کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں؟ وزیردفاع سوالات کا جواب دینےکی بجائے پی ٹی آئی تنقید کر رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر تمام سیاسی قائدین کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، جس طرح پہلے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا اسی طرح اے پی سی بلاکرلائحہ عمل طے کیا جائے۔

پیپلز پارٹی کی سحر کامران نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنے اختیارات ایوان کو دے کر پارلیمنٹ کو ناقابل تسخیر بنایا،

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 600 ارب روپے خیبر پختون خوا میں بھیجے لیکن سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کا دفتر ابھی تک کرائے کی عمارت میں ہے۔

پی ٹی آئی وکلا کی وفاداری کارکنوں کے بجائے مالی مفادات سے جڑی ہے، طلال چوہدری

طلال چوہدری نے کہا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں کوئی فرق نہیں، دونوں کالعدم تنظیموں کے ہینڈلرز ہمسایہ ملک میں بیٹھے ہیں، دونوں میں فرق صرف یہ ہے کہ ایک کی داڑھی ہے اور دوسرے کی داڑھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس نعروں اور بدتمیزی کے علاوہ کچھ نہیں، احتجاج کے علاوہ ان کے پاس کے پی میں بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

ریاست مدینہ کی بات کرنے والے پورا توشہ خانہ کھا گئے، طلال چوہدری

طلال چوہدری نے کہا کہ سانحہ جعفر ایکسپریس کے وقت سوشل میڈیا پر کچھ لوگ سیکیورٹی فورسز پر حملہ آور تھے، جس کے ساتھ بی ایل اے جیسا ہی سلوک کیا جائے گا، دہشت گردی 2018 میں آرٹی ایس بیٹھنے کے باعث شروع ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن جنگ لڑ رہا ہے، پاکستان پوری دنیا کو دہشت گردی سے محفوظ بنانا چاہتا ہے، اگر دہشت گردکامیاب ہوئے تو پوری دنیاغیر محفوظ ہوگی۔

بعد ازاں اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔

federal cabinet

federal government

parliment house