Aaj News

سرفراز سے انگریزی بولنے کا مطالبہ کرنے والے کالر پر جویریہ سعود سیخ پا

آج کل پاکستانی کرکٹرز کی ناقص کارکردگی اورانگریزی بولنے میں مہارت موضوع بحث ہے
شائع 11 مارچ 2025 08:10am

جویریہ سعود اس سال ایک نجی ٹی وی چینل پر رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کر رہی ہیں۔ اس شو میں وہ موسیقی، اداکاری اور کھیل کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کو مدعو کرتی رہتی ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد ان کے شو میں مہمان تھے اور انہوں نے کھیلوں سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے اپنی مذہبی روح کے بارے میں بات کی۔

’اپنی زبان قابو میں رکھیں‘: انضمام الحق کا سنیل گواسکر پر کرارا جوابی وار

شو میں مداحوں کی کالیں بھی وصول کی جاتی ہیں۔ لائیو شو کے دوران ایک شخص نے کال کی اور سرفراز احمد کی انگریزی زبان پر کمان کے حوالے سے سوال کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ جب کرکٹر کو انگریزی میں بات کرنی ہوتی ہے تو وہ کس طرح گھبرا جاتا ہے اور کیا انہیں یہ میچ سے زیادہ مشکل لگتا ہے؟

اس سوال پر سرفراز احمد کے جواب دینے سے پہلے ہی جویریہ سعود نے طنزیہ انداز میں کالر کو ڈانٹ پلادی۔

نازش جہانگیر نے ’اسود ہارون‘ اسکینڈل کیس پر پچھلا تمام کَچّا چِٹّھا کھول دیا

جویریہ سعود نے کہا کہ انگریزی سے تو وہ بھی بہت گھبرا جاتی ہیں، انہوں نے کبھی بھی دوسرے ممالک کے لوگوں کو انگریزی نہ بولنے پر دوسروں کو شرمندہ ہوتے نہیں دیکھا۔ وہ اپنی زبان پر فخر کرتے ہیں۔

جویریہ نے مزید کہا کہ، انگریزی میں بات کرنا برتری یا فضیلت کی علامت نہیں ہے۔ ہمیں اردو بولنے پر فخر کرنا چاہیے جو ہم روانی سے نہیں بولتے۔ انہوں نے لوگوں کو اپنے ہیروز کا احترام کرنے کا مشورہ بھی دیا۔

اس دوران سرفراز احمد نے بھی لقمہ دیا کہ بھائی یہ جو لائیو کیمرہ ہے نا، یہ انسان کو کئی چیزیں بُھلا دیتا ہے۔

حالیہ چند روز سے جہاں پاکستانی کرکٹرز ناقص کارکردگی کے سبب تنقید کی زد میں ہیں وہیں انکی انگریزی بولنے میں مہارت بھی موضوع بحث بنی ہوئی ہے، حتیٰ کہ کئی لوگوں نے انہیں انگریزی بولنے سے گریز کرنے کے مشورے بھی دے ڈالے۔

کچھ دن قبل پاکستانی اداکار تابش ہاشمی نے بھی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان سے درخواست کی تھی کہ وہ پریس کانفرنسز میں انگریزی بولنے کے بجائے اردو استعمال کریں۔

تابش ہاشمی کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کو انگریزی میں بات کرنے کی بجائے اپنی زبان اردو میں بات کرنی چاہیے تاکہ وہ عوام کی بہتر نمائندگی کر سکیں اور ان کی باتیں زیادہ واضح ہوں۔

اداکار اعجاز اسلم نے بھی محمد رضوان کو مشورہ دیا تھا کہ اگر انگریزی نہیں آتی تو انہیں اردو بولنے میں کوئی عار نہیں ہونی چاہیے اور انہیں اپنی قومی زبان کو فروغ دینا چاہیے۔

entertainment

lifestyle

شخصیات