Aaj News

زیلنسکی پر روس سے مذاکرات کیلئے دباؤ، ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی

زیلینسکی امریکا اور یورپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار
شائع 04 مارچ 2025 08:04am

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کو دوبارہ مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہونے کا مشورہ دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ زیلنسکی کا یوکرین میں جاری جنگ پر ردعمل درست نہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد روک دی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ امریکا زیلنسکی کے غیرسنجیدہ رویے کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ زیلنسکی کے رویے سے لگتا ہے کہ وہ امن نہیں چاہتے، اس لیے ان پر امن مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق زیلنسکی کو جنگ کے خاتمے کے لیے روس سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔

یورپی سربراہان کا جنگ جاری رہنے تک یوکرین کی فوجی امداد پر اتفاق

دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین امریکا اور یورپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہمیں حقیقی امن کی ضرورت ہے اور اس راستے پر واشنگٹن کے ساتھ کی امید ہے۔

نیٹو کی رکنیت کے بدلے مستعفیٰ ہونے کے لیے تیار ہوں، ولادیمیر زیلنسکی

انہوں نے کہا کہ جنگ روکنی چاہیے اور سلامتی کو یقینی بنانا ہوگا، جس کے لیے مستقل سفارتکاری اور ضمانت درکار ہے۔ زیلنسکی نے اعتراف کیا کہ جنگ نے یوکرین کو تباہ کردیا ہے اور ہزاروں جانوں کا نقصان ہو چکا ہے۔

President Donald Trump

Ukrainian President Volodymyr Zelenskyy