عدم شواہد کی بنا پر اغوا اور قتل کے دو ملزمان 15 سال بعد بری

ملزمان پر چار سالہ بچے کو تاوان کیلئےاغوا اور پھر قتل کا الزام تھا
اپ ڈیٹ 25 فروری 2025 09:56pm

سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، اغوا اور قتل کے دو ملزمان کو عدم شواہد پر پندرہ سال بعد بری کردیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ہے، 15 سال قید بھگتنے والے ملزمان پر چار سالہ بچے کو تاوان کیلئے اغوا اور پھر قتل کا الزام تھا۔

وکیل ملزمان ارشد حسین یوسفزئی کے مطابق ملزمان کے خلاف کوئی شواہد نہیں، ملزمان سے نہ موبائل فون ریکور کیا گیا نہ کوئی گواہی ہے۔

ٹریفک حادثہ کیس میں جج کی بیٹی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ آ گیا

والد کی جانب سے تاوان کی رقم نہ ملنے پر ملزمان پر بچے کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ ملزمان کو 2010 میں دہشتگردی کی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

پشاور ہائیکورٹ نے ملزمان کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ ملزمان کے خلاف چارسدہ 2008 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ملزمان امتیاز اور نعیم کے خلاف 2008 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Supreme Court of Pakistan