Aaj News

کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، وزیر قانون

صدر بل واپس کرتا ہے تو آئین کے مطابق بل کو مشترکہ اجلاس میں رکھا جاتا ہے، اعظم نذیر تارڑ
شائع 17 دسمبر 2024 02:43pm

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے میرا اور میرے قائد کا احترام کا رشتہ ہے، ہمارے اکابرین نے اجتماعی دانش سے 1973 کا آئین متفقہ پاس کیا۔

انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے ساتھ اس بل کو دونوں ایوانوں نے پاس کیا، آئین کا آرٹیکل 50 پارلیمنٹ کی تعریف کرتا ہے، صدر مملکت اس ایوان کا حصہ ہیں، کوئی بھی قانون سازی صدر کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔

ہم سے زبردستی استعفیٰ مانگا جارہا ہے، اسد قیصر کا قومی اسمبلی میں انکشاف

وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل پچہتر کہتا ہے کہ صدر دس دن کے اندر رضا دیتا ہے یا پھر مجلس شوریٰ کو واپس بھیجتے ہیں، جب صدر بل واپس کرتا ہے تو آئین کے مطابق بل کو مشترکہ اجلاس میں رکھا جاتا ہے، مشترکہ اجلاس بل کو ترامیم کے ساتھ یا ترامیم کے بغیر پاس کردیتا ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، امن و امان کیلئے وفاق صوبوں کومکمل معاونت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ کرم کے مسئلے پر خیبر پختونخوا حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

حکومت نے پی ٹی آئی کی مذاکرات کی پیشکش کو ’ٹھنڈی ہوا کا جھونکا‘ قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ گورنرنے وفاق کے نمائندے کی حیثیت سے وہاں جرگہ کیا، خوشی ہوتی اگر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بھی اقدامات کرتے، یقین دلاتا ہوں وفاقی حکومت اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور وزیر داخلہ کو ہدایات ہیں کہ وہ اس پر نظر رکھیں۔

Azam Nazeer Tarar

Madaris Registration Bill