Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
19 Shawwal 1445  
Live
sheikh Rasheed arrested

جیل حکام کا شیخ رشید کو ریٹرننگ آفیسرکے سامنے پیش کرنے سے انکار

انہیں وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے کہاجارہا ہے، بھتیجے کا الزام
اپ ڈیٹ 11 فروری 2023 12:15pm

اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی کے باعث سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو این اے 62 راولپنڈی کی ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش کرنے سے انکارکردیا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ راشد شفیق نے عدم پیشی کو عدالتی احکامات کی توہین قراردیتے ہوئے کہاکہ ایسا شیخ رشید کی وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، ضمانت نہ ہوئی تو شیخ رشید جیل سے ہی الیکشن لڑیں گے ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا این اے 62 راولپنڈٰی سے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

گزشتہ روزریٹرننگ افسرنے سپریٹنڈینٹ اڈیالہ جیل کوشیخ رشید کو پیش کرنے کے حکم دیے تھے تاہم جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے باعث کے باعث شیخ رشید کوپیش کرنے کے معذرت کرلی۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کا کہنا ہے کہ مری کے مجسٹریٹ نے شیخ رشید کو پیش کرنے کا حکم دیا لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی حکم ماننےسے انکارکر رہے ہیں۔ ان کی وفاداریاں تبدیل کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

راولپنڈی کچہری میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے کہا کہ کل رات جیل سے فون آیا کہ شیخ رشید کوپیش نہیں کررہے۔ مری کےمجسٹریٹ نے پیش کرنے کا حکم دیا لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی حکم نہیں مان رہے۔

راشد شفیق کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ نے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر سے آرڈرلے کے آئیں۔

راشد شفیق نے مزید کہا کہ شیخ رشید سے وفاداریاں تبدیل کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ انہیں مری سے واپسی پر کسی سےملوانے لے کرگئے لیکن انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں ملاقات نہیں کروں گا۔

شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت 13 فروری کو ہوگی
شائع 10 فروری 2023 11:31am
فوٹو۔۔۔اے ایف پی
فوٹو۔۔۔اے ایف پی

مقامی عدالت سے درخواست خارج ہونے کے بعد اب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی جو سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں شیخ رشید نے مؤقف اپنایا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، آصف زردای کے خلاف بیان پر میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، آصف زرداری نے کوئی شکایت نہیں کی، تیسرے فریق کی شکایت پر مقدمہ بنا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جیل میں ہوں اب مزید کسی تفتیش کے لئے پولیس کو میری ضرورت نہیں، مچلکے جمع کروانے پر تیار ہوں، ضمانت منظور کی جائے۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری سماعت کے لئے مقرر ہو گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت 13 فروری بروز پیر کو ہوگی۔

درخواست ضمانت بعد از گرفتاری تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ شیخ رشید کے آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے بیان پر مقدمہ درج ہے۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی

مدعی کے وکیل کی عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا
اپ ڈیٹ 09 فروری 2023 01:58pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پرسماعت کی۔

شیخ رشید کے وکلا ءسردار عبد الرازق اور انتظار پنجوتھا ، پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی مقدمہ کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

شیخ رشید کے وکلاء کے دلائل

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کا آغاز کیا اور ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے تیار کردہ سازش کے تحت بیان دیا۔ شیخ رشید پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں، ان الزامات کے تحت ایف آئی آردرج کی گئی۔

وکیل شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی آر سے قبل پولیس کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا جس کامیڈیا کےذریعے علم ہوا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس کومعطل کیا پھربھی مقدمہ درج کیا گیا،مقدمے میں درج سازش کا ذکرکیا اس کی تحقیقات کروائی جائیں ۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں درج دفعات صرف وفاقی یاصوبائی حکومت لگا سکتی ہے، عام شہری کی درخواست پر ایسی دفعات نہیں لگائی جاسکتیں ، عمران خان نے بیان دیا ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، آصف زرداری کی جانب سے صرف ہتک عزت کا دعویٰ کیا گیا۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے درخواست ضمانت منظورکرنےکی استدعا کردی۔

شیخ رشید کے وکیل سردارعبد الرازق کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ان کے دوسرے وکیل انتظار پنجوتھہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف دفعات کے مطابق کوئی جرم ثابت نہیں ہوتا، معلومات کی بنیاد پرکب سے مقدمات درج ہوناشروع ہوگئے۔

وکیل انتظارپنجوتھا نے کہا کہ شیخ رشید نے کسی بھی گروپ کونشانہ نہیں بنایا، بےنظیر بھٹوشہید نےبھی ایسابیان دیااوربعد میں ان پرحملہ کردیاگیا، شیخ رشید نےکہاکہ عمران خان کی جان کوخطرے ہے۔

شیخ رشید کے دونوں وکلاء نے درخواستِ ضمانت پردلائل مکمل کرلیے۔

پراسیکیوٹر کے درخواست ضمانت کےخلاف دلائل

پراسیکیوٹرعدنان نےشیخ رشید کی درخواست ضمانت کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا،مقدمہ درج کرنےسےنہیں روکا، مقدمے کے دوران تفتیش کرناقانون کے مطابق ہے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نےروکابھی نہیں، شیخ رشید کےوکلاء نےکیس سےملزم کوخارج کرنےکےمطابق دلائل دیے۔

جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ وکیل ملزم کی جانب سے کیس سےخارج کرنےکےمطابق ہی دلائل دیے جاتےہیں۔

پراسیکیوٹرعدنان نے کہا کہ آصف زرداری سابق صدرہے اورپیپلزپارٹی کےسربراہ ہیں، عمران خان سابق وزیراعظم ہیں اور پی ٹی آئی کےسربراہ ہیں، عمران خان اورآصف زرداری بڑی سیاسی جماعتوں کےسربراہان ہیں، شیخ رشید نے کہا آصف زرداری عمران خان کومرواناچاہتےہیں ، شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال پھیلانے پرمبنی ہے۔

پراسیکیوٹر عدنان نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ شیخ رشید نے کوئی عام جرم نہیں کیا،سزا 7سال تک ہے، موجودہ صورتحال میں ایسا بیان دینا ملک میں اشتعال پھیلانا ہے، جنگ عظیم کے دوران ایسے بیانات پرایک شہزادےکاقتل ہوا، شیخ رشید نے اپنےجُرم کوکئی باردہرایا، باربارایک ہی بیان دیا۔

پراسیکیوٹر عدنان نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل مکمل کرلیے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ دفعات کےمطابق شیخ رشید کےبیان کااثرپوری قوم پرہے،ایسا ہی ہے؟ آصف زرداری کہہ رہےہیں کہ بیان شیخ رشید نےنہیں دیا،عمران خان نےدیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کے وکیل سےاستفسار کیا کہ پولیس نے تفتیش کرنے کے لئے شیخ رشید کوبلایا ؟جس پر وکیل سردارعبدرازق نے کہا کہ انفارمیشن پولیس ریکارڈ میں موجود ہےجو شیئرکردیا۔

جج نے کے ریمارکس دیے کہ ٹرانسکرپٹ میں کہاں لکھاہواہےکہ عمران خان نےشیخ رشید کوقتل کی سازش کے حوالے سےبتایا؟ شیخ رشید نےکہاکہ عمران خان سےمیٹنگ ہوئی جس میں قتل کی سازش کےحوالے سے آگاہ کیاگیا، اس اسٹیج پرصرف پولیس ریکارڈ کے مطابق فیصلہ کرناہے، کیا شواہد تھےجس پرشیخ رشید نے بیان دیا؟ انہوں نے توکہا شواہد موجود نہیں۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے کہا کہ عمران خان نےجوکہااس پر شیخ رشید یقین رکھتےہیں، آصف زرداری پرمرتضی بھٹوسے لےکربےنظیربھٹوکے قتل کی سازش کا الزام لگایاگیا، پولیس کو ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے تھی جنہوں نے سازش کی۔

وکیل سردار عبدالرازق نے کہا کہ عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ 2 بندے ہیں جن کوآصف زرداری نے قتل کرنے کے لئے رابطہ کیا، سیاسی بیانات پرمقدمات نہیں ہوتے،جھوٹے الزام لگانے والوں پرمقدمہ درج ہونا چاہیئے، شیخ رشید پرصرف ہتک عزت کا مقدمہ درج ہوسکتاہے۔

جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شیخ رشید کی جس کے ساتھ میٹنگ ہوئی ان کو تفتیش میں شامل کیا ؟ کیا پولیس نے عمران خان کو تفتیش میں شامل کیا؟ ۔

تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شیخ رشید نے کہا کہ ثبوت نہیں ہیں، اس لیے عمران خان کو شامل تفتیش نہیں کیا۔

مدعی کے وکیل کی جانب سے عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا کردی گئی۔

بعدازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام کے کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔

مرجاؤں گا، اس عمرمیں ہمدردیاں تبدیل نہیں کروں گا، شیخ رشید

تھانہ مری کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جاری
شائع 08 فروری 2023 02:26pm

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تھانہ مری کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے میں اس عمرمیں ہمددریاں تبدیل نہیں کروں گا۔

اب سے کچھ دیر قبل عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے شیخ رشید کوطلب کیے جانے کی استدعا منظورکی تھی جس کے بعد مری پولیس سربراہ عوامی مسلم شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے لے کر ایف ایٹ کچہری پہنچی تھی۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ شیخ رشید فی الوقت اڈیالہ جیل میں حراست میں موجود ہیں، ان کو تھانہ مری میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔عدالت شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لئے طلبی کے احکامات جاری کرے۔

ڈیوٹی میجسٹریٹ رفعت محمود خان نے تھانہ مری کے تفتیشی افسر کی شیخ رشید کو آج طلب کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

کچہری پہنچنے پرشیخ رشید کو روسٹرم پر بھیجھا گیا، ان کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا اہم اتحادی ہونے کے تناظر میں کہنا تھا کہ حکومت ان کی ہمدردیاں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرجاؤں گا ان کی بات نہیں مانوں گا، میں اس عمرمیں ہمدردیاں تبدیل نہیں کروں گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی،میں فوج کا ہوں ۔ میں نے کبھی کسی پولیس اہلکار پرگن نہیں نکالی۔

شیخ رشید کے وکیل علی بخاری نے عدالت کواپنے دلائل میں کہا کہ مری پولیس کہہ رہی ہے ہم شیخ رشید ساتھ لےکرجائیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے۔

عدالت نے شیخ رشید کو مری پولیس کے حوالے کر دیا

ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور، کل 2 بجے متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم
اپ ڈیٹ 08 فروری 2023 03:52pm

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

عدالت نے شیخ رشید کو کل 2 بجے تک متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تھانہ مری کی جانب سے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، تفتیشی ٹیم شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کچہری لے کر پہنچی۔

شیخ رشید روسٹرم پر آئے اور کہا کہ مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، پولیس میرے بھائی ہیں، میں 16 بار وزیر رہا ہوں، میری سیاسی ہمدردیاں بدلنا چاہتے ہیں، میں نے دونوں فونز کے پاسورڈ پولیس کو دے دیے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی، میں فوج کا ہوں، میں اس عمر پر ہمدردیاں نہیں بدلوں گا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ مری پولیس نے گھنٹوں مجھ سے تفتیش کی ہے، تمام کام آبپارہ پولیس نے کیا، مری ، لسبیلہ اور کراچی پولیس معصوم ہے، میرے پیسے، موبائل اور گھڑیاں پولیس نے نکال لیں، میرے موبائل میں کسی بھارتی یارا کے ایجنٹ کا نمبرنہیں۔

جج نے مری پولیس سے استفسار کیا کہ کیا پہلے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی؟ جس پر تفتیشی افسر تھانہ مری نے جواب دیا کہ پہلی بار کررہے ہیں، اس سے پہلے نہیں کی۔

شیخ رشید کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اس وقت حراست میں ہیں، راہداری ریمانڈ اور سفری ریمانڈ 2 مختلف چیزیں ہیں، مری پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی استدعا پہلے مسترد ہوچکی، شیخ رشید کہیں بھاگے نہیں جارہے، حراست میں ہیں۔

شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت وکیل علی بخاری نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ مری پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا، جس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو وہ تفتیش نہیں کرسکتا، شیخ رشید کے گھرپردھاوا بولا گیا، آئین انسانی حقوق فراہم کرتا ہے۔

وکیل علی بخاری نے مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید کی جانب سے سولہ باروزیر رہنے کے بیان سے کس کو خطرہ ہوگیا؟ متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ چھٹی پرہیں، مری پولیس کل بھی راہداری ریمانڈ کی استدعا کرسکتی تھی۔

وکیل شیخ رشید نے کہا کہ کیا ہوم سیکریٹری لاہور، ڈی سی راولپنڈی یا متعلقہ انتظامیہ کو گرفتاری سے آگاہ کیا گیا؟ شیخ رشید کے گھر سے سب کچھ برآمد کرلیا، پھر راہداری ریمانڈ کیوں چاہیئے؟

جج نے استفسار کیا کہ راہداری ریمانڈ مسترد ہونے کے فیصلے کی کاپی ہے؟ جس پرمی پولیس نے جواب دیا کہ کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوا، زبانی کلامی بات ہوئی۔

شیخ رشید نے کہا کہ میری تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی ہو چکی ہے۔ مجھ سے جیل میں تھانہ مری میں درج مقدمے میں تفتیش ہو چکی ہے۔

پراسیکوٹر عدنان نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل میں کہا کہ آپ کی عدالت سے صرف راہداری ریمانڈ کے حوالے سے معاملہ آیا ہے، شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پرہیں، شیخ رشید کو مری کی عدالت میں پیش کرنا ہے۔

عدالت نے شیخ رشید کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے جمعرات کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

دوسری جانب شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست سیشن جج طاہر محمود نے ‏ایڈیشنل سیشن جج کو بھجوا دی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا درخواست ضمانت پر جمعرات کو سماعت کریں گے۔

ادھر لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے شیخ رشید کی جانب سے مری میں درج مقدمے کے اخراج کے لئے دائر درخوست منظورکرلی۔

عدالت نے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ مری اور تفتیشی آفیسر کو 2 ہفتے بعد طلب کرلیا۔

اس سے قبل شیخ رشید کے خلاف مری میں درج مقدمے کے تفتیشی افسر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد سے ان کی طلبی کی درخواست کی تھی۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ شیخ رشید فی الوقت اڈیالہ جیل میں حراست میں موجود ہیں، ان کو تھانہ مری میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔

تفتیشی افسر تھانہ مری نے استدعا کی تھی کہ عدالت شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لئے طلبی کے احکامات جاری کرے۔

جس کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ رفعت محمود خان نے تھانہ مری کے تفتیشی افسر کی شیخ رشید کو آج طلب کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی۔

شیخ رشید کی طلبی کی درخواست منظورکیے جانے کے بعد مری پولیس شیخ رشید کواڈیالہ جیل سے لے کر ایف 8 کچہری روانہ ہوئی۔

شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر

ایڈیشنل سیشن جج شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر کل سماعت کریں گے
شائع 08 فروری 2023 11:26am
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی گئی۔

سیشن جج طاہر محمود نے شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت ایڈیشنل سیشن جج کو بھجوا دی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر کل سماعت کریں گے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ پولیس کی معاونت سے پراسیکیوشن نے شیخ رشید پر جھوٹے الزامات لگائے اور ہائیکورٹ کی جانب سے نوٹس معطل ہونے کے باوجود ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، شیخ رشید پر ایف آئی آر میں لگائی گئی دفعات عام شہری کی درخواست پر نہیں لگ سکتی۔

درخواست گزار کے مطابق شیخ رشید کو صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان کے خلاف پولیس نے اختیارات کا غلط استعمال کیا، شیخ رشید اڈیالہ جیل میں قید ہیں مزید تفتیش کی ضرورت نہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت منظور کرے۔

شیخ رشید کی گرفتاری کا پس منظر

شیخ رشید احمد کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ میں ایک شہری نے مقدمے کے لئے درخواست دی تھی، یہ درخواست شیخ رشید کے اس بیان کے حوالے سے تھی جس میں انہوں نے پی پی رہنما آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

تھانہ آب پارہ نے شیخ رشید کو نوٹس جاری کیا جس میں انہیں پیش ہونے اور اپنے دعوے کے ثبوت پیش کرنے کے لیے کہا گیا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکیل کے لیے نوٹس کا جواب دینے کی کوشش کی لیکن پولیس نے قبول نہیں کیا۔

بعد ازاں شیخ رشید کی جانب سے ہاتھ سے لکھی گئی ایک تحریر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے عمران خان کے بیان کی بنیاد پر زرداری سے متعلق الزام عائد کیا تھا اور ان کے پاس مزید کوئی ثبوت نہیں۔

شیخ رشید نے اسلام آباد پولیس کے نوٹس کو چیلنج بھی کیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

پولیس نے تھانے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے آئی جی کوہدایت کی وہ کسی سینئر افسر کو مقرر کریں جو 6 فروری کو عدالت کے سامنے پیش ہو۔

عدالتی سماعت کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ نے سینئیر لاء افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے کسی قسم کی رائے زنی نہیں کی جاسکتی ۔

عدالت کا حکم واضح ہے اس لیے من پسند تشریح سے گریز کریں، متعلقہ افراد سے گذارش ہے کہ حقائق کو توڑ موڑ کر پیش نہ کریں۔

شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد

جوڈیشل مجسٹریٹ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ فیصلہ سنایا
اپ ڈیٹ 07 فروری 2023 03:39pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق ،انتظار پنجوتھہ، تفتیشی افسر انسپکٹر عاشق اور مدعی مقدمہ کے وکیل سلمان منیرعدالت میں پیش ہوئے۔

شیخ رشید کے وکلاء کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج نے شیخ رشید کے وکیل سے استفسار کیا آپ کے مطابق شیخ رشید عمران خان کے قتل کی سازش کاحصہ نہیں؟۔

جس پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا اور کہا کہ عمران خان جو کہہ رہے ہیں ٹھیک کہہ رہے ہیں، شیخ رشید کا بیان نشر ہونے سے 2 روز قبل ہی مقدمہ درج ہوگیا تھا ،پولیس کے نوٹس شیخ رشید کو موصول نہیں ہوئے بلکہ ٹی وی پر نشر ہوئے، اگلے دن ہائیکورٹ سے نوٹس معطل ہوئے تو ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی ریاست کے افسر نے شیخ رشید کے خلاف کمپلینٹ نہیں دی، ایک عام شہری نے الزام لگایا جو پیپلز پارٹی کا ورکر ہے، شیخ رشید پر مقدمہ صرف سیاسی انتقام لینے کے لئے درج کیا گیا، شیخ رشید کی دو بلٹ پروف گاڑیاں بھی پولیس ساتھ لے گئی۔

شیخ رشید کے دوسرے وکیل انتظار پنجوتھا نے کہا کہ آصف علی زرداری یا ان کے اہل خانہ میں سے کسی نے شیخ رشید کیس میں بیان نہیں دیا، ضمانت منظور کی جائے۔

پراسیکوٹر عدنان نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید دورانِ حراست اپنے جملوں سے بار بار مقدمے میں لگی دفعات کے مرتکب ہوتے رہے، شیخ رشید 2 بڑے سیاسی گروپوں کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں، بیان سے سوسائٹی میں اشتعال پھیلنے کا خدشہ ہے۔

مدعی وکیل سلمان منیر نے مؤقف اپنایا کہ ضمانت ملنے پر شیخ رشید شہریوں میں اشتعال پھیلائیں گے، جو بندہ حراست کے دوران بھی بیانات سے باز نہیں آرہا وہ باہر آکے کیسے رک سکتا ہے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا جو بعد میں سنا دیا گیا۔

عدالت نے شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی۔

یاد رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سرابراہ شیخ رشید اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پرجیل میں ہیں۔

شیخ رشید راہداری ریمانڈ، عدالت نے مری پولیس کی درخواست دوبارہ واپس کردی

دوسری جانب مری پولیس سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لئے دوبارہ اسلام آباد کچہری پہنچ گئی لیکن عدالت نے درخواست مری پولیس کو واپس کردی۔**

مری پولیس جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں شیخ رشید کی طلبی کی درخواست لے کر پہنچی۔

عدالت نے درخواست مری پولیس کوواپس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پروسیس فالو کریں پھر میرے پاس آئیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ سیشن جج کے پاس پہلے درخواست جائے گی، سیشن جج مجھے مارک کریں گے پھر سماعت ہوگی۔

کراچی پولیس کو شیخ رشید سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی ہدایت

شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا ایک بار پھرمسترد کردی گئی
اپ ڈیٹ 06 فروری 2023 02:00pm

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کی راہداری ریمانڈ کی استدعا ایک بار پھرمسترد کردی ،کراچی پولیس کو شیخ رشید سے اڈیالہ جیل میں ہی تفتیش کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

درخواست ضمانت پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے کی۔

شیخ رشید کے خلاف کراچی میں درج مقدمے کے معاملے میں کراچی پولیس کے تفتیشی اورلاء افسرعدالت میں پیش ہوئے اور شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی ۔

عدالت نے راہداری ریمانڈ کومسترد کرتے ہوئے شیخ رشید سے جیل کے اندرہی تفتیش کی اجازت دے دی۔

لاء افسرکی جانب سے تفتیش کیلئے دورانیہ پوچھے6 جانے پر جسٹس عمر شبیرنے ریمارکس دیے کہ آپ لاء افسر ہیں آپ کو قانونی نکات کا علم ہونا چاہیے۔

شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت

راہداری ریمانڈ کی استدعا پر سماعت کے بعد 12 بجے شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے مدعی وکیل کی استدعا پر شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت بعد از گرفتاری کے معاملے میں سماعت ایک روز کی مہلت دیتے ہوئے کل تک ملتوی کردی۔

شیخ رشید کی درخواست ضمانت کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے کی۔

مدعی وکیل کی جانب سے دو روز کیلئےسماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ تفتیشی افسر ہائیکورٹ گیا تھا، ریکارڈ لے کر کچہری نہیں آیا۔

پراسیکیوٹر کی استدعا پر جج نے ریمارکس دیے کہ دو روز تو نہیں لیکن ایک دن کا وقت دے دیتا ہوں۔

عدالت نے شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

شیخ رشید سے لیگل ٹیم اور اہلخانہ کی ملاقات کی درخواست پرسماعت میں فی الحال وقفہ کردیا گیا ہے۔

شیخ رشید کیخلاف سندھ ، بلوچستان میں درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا گیا

بارکونسلز ، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کونوٹس جاری
شائع 06 فروری 2023 10:03am

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کیخلاف سندھ اوربلوچستان میں درج مقدمات پرکارروائی سے روک دیا، عدالت نے بارکونسلز ، اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل کونوٹسزجاری کردیے.

جسٹس طارق محمود جہانگیری ایک ہی وقوعہ پرمختلف شہریوں میں ایف آئی آر کیسے ہوسکتی ہیں ؟ آپ نے سیکرٹری انفارمیشن اورایم ڈی پی ٹی وی کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کیے تھے اب وہی کچھ آپ کیخلاف ہورہا ہے۔

راہداری ریمانڈ مسترد، شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کی درخواستوں پرسماعت کی۔ وکیل شیخ رشید نے موقف اپنایاکہ عدالت نے تھانہ آبپارہ کے طلبی کے سمن کے ضمن میں مزید کارروائی سے روکا تھا لیکن پولیس نے اسی درخواست پرمقدمے کا اندراج کرکے گرفتار کیا ایک اورمقدمہ کراچی میں درج کیا گیا جب شیخ رشید پولیس حراست میں تھے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریماکس دیے کہ بیان دینے کی جگہ پولی کلینک اسپتال ہے توکراچی میں مقدمہ کیسے درج ہوگیا؟ وکیل نے مری مقدمے کا ذکر کیا تو عدالت نے پوچھاکہ تینوں مقدمات میں گرفتاری ہوچکی ہے ؟ وکیل شیخ رشید نے بتایاکہ کہ صرف ایک مقدمے میں گرفتاری ہوئی ہے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریماکس دیے کہ قانون تویہ کہتا ہے جب ایک مقدمے میں گرفتاری ہو تو باقی میں بھی ہوجاتی ہے۔

وکیل شیخ رشید نے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے بعد سربراہ عوامی مسلم لیگ سے پوچھے جانے والے سیاسی سوالات پردلائل دیے تو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ سمجھ نہیں آرہی کہ یہ سلسلہ کہاں رکے گا۔ ذرا سوچیں اگرخاتون سیکرٹری انفارمیشن کو بڈھ بیر پولیس گرفتارکرکے لے جاتی تو کیا ہوتا ؟۔

عدالت نے موچکواورلسبیلہ میں درج مقدمات پرکارروائی سے روکتے ہوئے بارکونسلز ، اٹارنی جنرل اورایڈووکیٹ جنرل کونوٹسزجاری کردیے۔

کیس کی سماعت جمعرات تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔

اس سے قبل ہفتہ 4 فروری کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں، شیخ رشید نے لیگل ٹیم سے ملاقات میں نام بتادیے

عدالت نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا اور سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت پیرتک ملتوی کی تھی۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔

جیل میں شیخ رشید کی طبیعت ناساز ہوگئی

شیخ رشید کو رات کو شدید بخارتھا
شائع 05 فروری 2023 02:01pm
تصویر/  آن لائن
تصویر/ آن لائن

راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی طبیعت ناساز ہوگئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کو رات کو شدید بخارتھا جبکہ طبی معائنےکے دوران طبیعت ناساز ہونے کا معلوم ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ شیخ رشید کے جسم کا درجہ حرارت 101 سے زیادہ تھا جیل ڈاکٹرز نے شیخ رشید کو بخار کی دوائی دی۔

شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

پیپلز پارٹی کے رہنما نے تھانہ بیروٹ حب میں مقدمہ درج کرادیا
شائع 04 فروری 2023 05:52pm

حب کے رہائشی نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ بیروٹ حب میں مقدمہ در ج کرا دیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما علی اصغر ولد عبدالقادر نے تھانہ بیروٹ حب میں رپورٹ دی کہ دو فروری کو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پارٹی چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے خلاف میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انتہائی غلیظ، نازیبا اور غیر اخلاقی الفاظ استعمال کرتے ہوئے دھمکیاں دی اور خون ریزی کرانے کی سازش کی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ اس سے پارٹی کے ہزاروں کارکنوں میں اشتعال پھیل گیا ہے، لہٰذا شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے۔

پولیس نے شیخ رشید کے خلاف 153، 506، 504، 500 اور 186 تعزیرات پاکستان اور 25D کے تخت مقدمہ درج کر لیا۔

شیخ رشید احاطہ عدالت میں گرنے کے بعد روپڑے

سربراہ عوامی مسلم لیگ کو2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعدعدالت میں پیش کیا گیا تھا
شائع 04 فروری 2023 03:49pm

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید پیشی کے لیے عدالت آتے ہوئے پاؤں اٹک جانے سے لڑکھڑا کرگرگئے۔

انہیں وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے سہارا دے کراٹھایا تاہم اس دوران وہ اپنے جذبات پرقابونہ رکھ پائے اور آبدیدہ ہوگئے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شیخ رشید وہاں موجود پولیس اہلکار کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کررو پڑے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 4 بجے سنایا جائے گا۔

شیخ رشید کی پیشی سے قبل کافی سنسنی خیزی دیکھنے میں آئی کیونکہ انہیں آج صبح پیش کیا جانا تھا، وکلاء اوران کے بھیتجے صبح سے عدالت میں موجو تھے اوران کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا تھا کہ شیخ رشید کہاں ہیں، راشد شفیق کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید اسلام آباد میں موجود ہی نہیں ہیں، انہیں کہیں اور رکھا گیا ہے۔

راہداری ریمانڈ مسترد، شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

سربراہ عوامی مسلم لیگ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرعدالت میں پیش کیا گیا
اپ ڈیٹ 04 فروری 2023 04:54pm
تصویر بشکریہ: آئی این پی
تصویر بشکریہ: آئی این پی

عدالت نے ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا اور سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت پیرتک ملتوی کردی۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

شیخ رشید کی پیشی سے قبل کافی سنسنی خیزی دیکھنے میں آئی کیونکہ انہیں آج صبح پیش کیا جانا تھا، وکلاء اوران کے بھیتجے صبح سے عدالت میں موجو تھے اوران کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا تھا کہ شیخ رشید کہاں ہیں، راشد شفیق کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید اسلام آباد میں موجود ہی نہیں ہیں، انہیں کہیں اور رکھا گیا ہے۔

شیخ رشید کو تاحال عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا

کمرہ عدالت مین جانے سے قبل شیخ رشید نے کہا کہ شیخ رشید نے عدالت میں کہا کہ مجھے کچھ ہوا تو پانچ مجرم آصف زرداری ، بلاول بھٹو، محسن نقوی ،شہبازشریف اوررانا ثناء مجرم ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے قاتل ہوں گے اورمیں کراچی کے رستے میں مارا جاؤں گا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے عدالت کو بتایا کہ رات 3 سے صبح 6 بجےتک میرے ہاتھ پاؤں اورآنکھیں باندھی رکھی تھیں جبکہ مجھے کرسیوں سے باندھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اسپتال بھیجا جائے کیونکہ میرے ہاتھوں ، پیروں پر خون لگاہے۔ میں ان سے بھیک نہیں مانگو گا بس میرے پٹیاں کرا دی جائیں۔

5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں، شیخ رشید نے لیگل ٹیم سے ملاقات میں نام بتادیے

انہوں نے عدالت سے کہا کہ مجھے رینجرزکی سیکورٹی فراہم کی جائے۔ عدالت کے حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں۔

جج نے شیخ رشید سے استفسارکیا کہ کیا آپ مجھے خون دکھائیں گے ، آپ کے ہاتھ پر توخون نہیں ہے، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ خون میں نے صاف کردیا ہے۔

سابق وزیرداخلہ نے روسٹرم پرموجودگی کے دوران مزید کہا کہ کل چاردفعہ میری ریکارڈنگ کی گئی ہے میں نے عمران خان کا بیان نقل کیا تھا اور اس پرکھڑا ہوں۔

جج نےپولیس سے پوچھا کہ کیا شیخ رشید کی وائس میچنگ کرا دی گئی ہے؟ اس پرپولیس نے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کی استدعا کر دی۔

شیخ رشید نے عدالت سے کہا کہ ان کا ریکارڈ منگوائیں، 6 گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیا۔ اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ پولیس کوسننے دیں پھرآپ کی سنیں گے۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا تشدد کرے۔ شیخ رشید نے بیان دیا کہ عمران خان کےپاس قتل کرنےکےشواہد ہیں اور وہ اپنے بیان کا اقرار کررہےہیں۔

وکیل نے مزید کہا کہ پراسیکیوشن سے تفتیش میں پیشرفت کے حوالے سے پوچھا جائے شیخ رشید سے سیاسی تفتیش کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ عمران خان کی نااہلی پرآپ کدھرجائیں گے۔

کراچی اور مری پولیس بھی ایف ایٹ کچہری میں موجود

سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس ٹیم انہیں گرفتارکرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ چکی ہے

دوسری جانب مری پولیس بھی عدالت پہنچی ہوئی ہے،اہلکار نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ راہداری ریمانڈ پر شیخ رشید کو مری لے جانے درخواست کریں گے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ پرآج حب میں بھی پی پی کارکن کی درخواست پرمقدمہ درج کیا گیا ہے۔

لیگل ٹیم سے ملاقات میں شیخ رشید کا کیا کہنا تھا؟

گزشتہ رات سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے تھانہ سیکرٹریٹ میں لیگل ٹیم نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد شیخ رشید احمد کے وکیل نعیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ میری طرف سے تمام میڈیا کو آگاہ کر دیں کہ کراچی پولیس مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئی ہے۔

وکیل کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ مجھے پانچ لوگ مروانا چاہتے ہیں جن میں آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

تاہم آج میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کی جانب سے گنوائے گئے ناموں میں نوازشریف کی جگہ محسن لغاری کا نام شامل تھا۔

عدالت نے شیخ رشید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پرفیصلہ محفوظ کرلیا جسے 4 بجے سنایا جائے گا۔

شیخ رشید کو تاحال عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا

سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے نے نیا دعویٰ کردیا
شائع 04 فروری 2023 01:38pm

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد آج پھرعدالت میں پیش کیا جانا تھاجو تاحال ممکن نہ ہوسکا، شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد میں موجود ہی نہیں ہیں۔

آج نیوزکے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے راشد شفیق نےدعویٰ کیا کہ شیخ رشید اسلام آباد میں موجودنہیں ہیں اورگزشتہ رات لیگل ٹیم اور ان سے تھانہ سیکریٹریٹ میں کروائی جانے والی ملاقات انہیں کسی اورجگہ سے وہاں لا کرکروائی گئی تھی۔

راشد شفیق کا مزید کہنا تھا کہ کسی اورمقام پرآنکھوں میں پٹیاں باندھ کرلےجاتے ہیں ۔

شیخ رشید کیخلاف آصف زرداری پرعمران خان کے قتل کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج ہےاور اسلام آباد پولیس نے آج صبح شیخ رشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کرنا تھا۔

کراچی اور مری پولیس بھی ایف ایٹ کچہری میں موجود

سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس ٹیم انہیں گرفتارکرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ چکی ہے، شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

دوسری جانب مری پولیس بھی عدالت پہنچی ہوئی ہے،اہلکار نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ راہداری ریمانڈ پر شیخ رشید کو مری لے جانے درخواست کریں گے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ پرآج حب میں بھی پی پی کارکن کی درخواست پرمقدمہ درج کیا گیا ہے۔

شہری نے اپنی درخواست میں کہا کہ سابق وزیرداخلہ نے بلاول بھٹواور آصف زرداری کےخلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ وہ امن وامان خراب کرنےکی سازش کررہے ہیں۔ ان کے نازیبا الفاظ سےپیپلزپارٹی اور عوام میں اشتعال پھیلا۔

کراچی پولیس کے بعد مری پولیس بھی شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے پہنچ گئی

واضح رہے کہ گزشتہ رات سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے تھانہ سیکرٹریٹ میں لیگل ٹیم نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد شیخ رشید احمد کے وکیل نعیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ میری طرف سے تمام میڈیا کو آگاہ کر دیں کہ کراچی پولیس مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئی ہے۔

وکیل کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ مجھے پانچ لوگ مروانا چاہتے ہیں جن میں آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

شیخ رشید کے خلاف حب میں ایک اور مقدمہ درج

اس سےقبل اسلام آباد، مری اورکراچی میں مقدمات درج ہیں
شائع 04 فروری 2023 01:10pm

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کیخلاف اسلام آباد، مری اورکراچی کے بعد حب میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔

شیخ رشید کے خلاف حب کے صدر تھانے میں شہری کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔

شہری نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ سابق وزیرداخلہ نے بلاول بھٹواور آصف زرداری کےخلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شیخ رشید امن وامان خراب کرنےکی سازش کررہے ہیں،ان کے نازیبا الفاظ سےپیپلزپارٹی اور عوام میں اشتعال پھیلا

کراچی پولیس کے بعد مری پولیس بھی شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے پہنچ گئی

شیخ رشید کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا
شائع 04 فروری 2023 11:29am

کراچی پولیس کے بعد مری پولیس بھی شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے ایف ایٹ کچہری پہنچ گئی۔

شیخ رشید کیخلاف آصف زرداری پرعمران خان کے قتل کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج ہے۔انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد آج پھرجوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا جائےگا۔

5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں، شیخ رشید نے لیگل ٹیم سے ملاقات میں نام بتادیے

ایف ایٹ کچہری پہنچنے والی مری پولیس کے ایک اہلکار نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ راہداری ریمانڈ پر شیخ رشید کو مری لے جانے درخواست کریں گے۔

سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں بھی موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں گرفتاری کیلئے کراچی پولیس گزشتہ روز اسلام آباد پہنچی تھی۔

شیخ رشید رات گئے گھر سے گرفتار

شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں، شیخ رشید نے لیگل ٹیم سے ملاقات میں نام بتادیے

شیخ رشید کوآج پھرعدالت میں پیش کیا جائے گا
اپ ڈیٹ 04 فروری 2023 03:17pm

**سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد آج پھرعدالت میں پیش کیا جائے گا۔لیگل ٹیم سے ملاقات میں الزام عائد کیا کہ نوازشریف اور آصف زرداری سمیت 5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں۔ **

شیخ رشید کیخلاف آصف زرداری پرعمران خان کے قتل کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج ہے۔ اسلام آباد پولیس شیخ رشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کرے گی ۔

گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر نے وائس میچنگ اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ۔

شیخ رشید کے وکلا کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے فیملی اور لیگل ٹیم سے ملاقات کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔عدالت نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو قانون کے مطابق شیخ رشید کے وکلا کی درخواست کو دیکھنے کا حکم دیا تھا ۔

اگزشتہ رات سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے تھانہ سیکرٹریٹ میں لیگل ٹیم نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد شیخ رشید احمد کے وکیل نعیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ میری طرف سے تمام میڈیا کو آگاہ کر دیں کہ کراچی پولیس مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئی ہے۔

وکیل کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ مجھے پانچ لوگ مروانا چاہتے ہیں جن میں آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں بھی موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سندھ پولیس شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پہنچی تھی۔ شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید کے خلاف مری میں بھی مقدمہ درج ہے، انہیں سندھ پولیس کے بعد مری پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے کراچی پولیس اسلام آباد پہنچ گئی

شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج
شائع 03 فروری 2023 02:27pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید کے خلاف کراچی کے ماچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیراخلاقی زبان استعمال کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید رات گئے گھر سے گرفتار

ذرائع کا بتانا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری کے لئے کراچی پولیس اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔

شیخ رشید کو جوڈیشل ہونے کے بعد سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

شیخ رشید کے خلاف مری میں بھی مقدمہ درج ہے، سابق وزیر داخلہ کو سندھ پولیس کے بعد مری پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ شیخ رشید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں۔

شیخ رشید کیس میں پہلے سے ہی گرفتار ہیں تو عین ممکن ہے کراچی پولیس اسلام آباد میں ان کی پیشی کے موقع پر گرفتاری حاصل کر لے لیکن کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا

مقدمہ درج کیے جانے کے بعد متعلقہ سخژ سے رابطہ کیا جاتا ہے اور ایسا نہ ہونے کی سورت میں پولیس ٹیم گرفتاری کے لئے روانہ ہوتی ہے۔

شیخ رشید کے بھتیجے نے شیخ راشد شفیق کراچی میں درج ایف آئی آر موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس اقدام کو عدالت میں چلینج کریں گے۔

نگراں وزیراعلیٰ تعیناتی: وفاق و پنجاب حکومت، گورنر اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

الیکشن کمیشن نے نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی میں آئینی ذمہ داری ادا نہیں کی
شائع 03 فروری 2023 11:06am
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل

لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے خلاف درخواست میں وفاقی حکومت، گورنر پنجاب، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل اظہر صدیق عدالت پیش ہوئے۔

درخواست میں وفاقی حکومت، گورنرپنجاب، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت فریق ہیں۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی میں آئینی ذمہ داری ادا نہیں کی، محسن نقوی سیاسی وابستگیاں رکھتے ہیں، نگراں وزیراعلیٰ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں متحرک رہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے نیب کو رقم واپس کی، نگراں وزیراعلیٰ شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کی معاونت کا پابند ہے، الیکشن کمیشن کا سیاسی وابستگی رکھنے والے نگراں وزیراعلی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن نامناسب ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو کام سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرے، عدالت جتنی جلدی ممکن ہو الیکشن کمیشن کا فیصلہ روکتے ہوئے جواب طلب کرے۔

بعدازاں عدالت نے وفاقی حکومت، گورنر پنجاب، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔