Aaj News

جمعہ, مئ 10, 2024  
01 Dhul-Qadah 1445  
Live
sheikh Rasheed arrested

شیخ رشید کی گرفتاری پر توہین عدالت کی درخواست، پولیس کو نوٹس جاری

تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب
شائع 03 فروری 2023 10:14am
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی گرفتاری پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 فروری کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کی گرفتاری پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید رات گئے گھر سے گرفتار

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کس آرڈر کی خلاف ورزی ہوئی ہے ؟ آپ نے صرف نوٹس کوچیلنج کیا تھا ، ایف آئی آر کو نہیں، اُس وقت ایف آئی آر نہیں ہوئی تھی، اُس آرڈر پر کس طرح توہین ہو گئی، عدالت نے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے سے نہیں روکا تھا، عدالت نے پولیس طلبی کو معطل کیا۔

جس پر وکیل نے کہا کہ اس وقت پولیس نے انکوائری شروع کر رکھی تھی جس پرایف آئی آر ہوئی، اسی انکوائری کی بنا پر پولیس نے سمن نوٹس جاری کیا ہوا تھا جس کو عدالت نے معطل کیا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت نے ایف آئی آر کے اندراج سے نہیں روکا تھا، عدالت نے نوٹس کو معطل کیا تھا اس کے تناظر میں کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے تو بتائیں؟۔

شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکم نامے سے یہ تاثر گیا کہ معاملہ کورٹ میں ہے تو ادارے تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ کاش اتنا احترام ہوتا، اگر سب کچھ ٹھیک ہوتا تو نوبت یہاں تک پہنچتی، یہاں تو ایک کیس میں ضمانت ہوتی ہے تو باہر سے کسی دوسرے مقدمے میں اٹھا لیا جاتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر پولیس، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کا الکوحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کرانے سے انکار

عدالت نے تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا

مقدمے میں شیخ رشید کے دو ملازمین کو بھی نامزد
شائع 02 فروری 2023 09:53pm
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید۔ فوٹو — اسکرین گریب
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید۔ فوٹو — اسکرین گریب

سربراہ عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

شیخ رشید کےخلاف تھانہ مری میں ایف آئی آر تھانہ آبپارہ کے تفتیشی افسرعاشق علی کی مدعیت میں درج کرلی گئی، مقدمے میں شیخ رشید کے دو ملازمین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

درج مقدمے میں کارِسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل ہیں، ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شیخ رشید نے اپنے دو مسلح ملازمین کے ہمراہ گرفتاری کے موقع پر مزاحمت کی۔

واضح رہے کہ شیخ رشید سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کرنے کے الزام میں 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔

توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے، راشد شفیق

ہم اسلام آبادہائی کورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، راشد شفیق
شائع 02 فروری 2023 06:07pm

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے وکلاء کا کہنا ہے کہ پولیس نےعدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

شیخ رشید کو آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کے وکیل راشد شفیق نے کہا کہ عدالت کو حقائق سے آگاہ کیا گیا ہے، شیخ رشید اور عمران خان کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔

وکیل راشد شفیق نے کہا کہ پولیس نے شیخ رشید کےملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے شیخ رشید کے گھر میں لوٹ مار کی، ہم اسلام آبادہائی کورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے۔

وکیل شیخ رشید نے کہا کہ عدالت میں توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے، شیخ رشید کی زندگی کوخطرات لاحق ہیں، نگراں حکومت اتنا ظلم کرے جتنا برداشت کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو ہتھکڑیاں لگا کرعدالت میں پیش کیاگیا۔

شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

دورانِ سماعت کیا ہوا؟
اپ ڈیٹ 02 فروری 2023 04:58pm

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری پر عمران کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر درج مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر اسلام آباد کی مقامی عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کرنے کے بیان پر شیخ رشید کے خلاف مقدمے میں محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

فیصلے کے مطابق عدالت نے پراسیکیوٹر کی 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

دورانِ سماعت کیا کچھ ہوا؟

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت پیش کیا گیا۔

سماعت شروع ہونے سے قبل شیخ رشید نے جج کے سامنے اپنی ہاتھوں پر لگی ہتھکڑی کھلوانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میں 16 مرتبہ وزیر رہا ہوں۔

جس پر پولیس نے شیخ رشید کی ہتھکڑی عدالت میں کھول دی اور پراسیکیوٹر عدنان نے کمرہ عدالت میں شیخ رشید کے خلاف درج مقدمے کا متن پڑھ کر سنایا۔

اس موقع پر شیخ رشید نے کمرہ عدالت میں وکالت نامہ پر دستخط کرئے اور باقاعدہ طور پر سماعت کا آغاز کیا گیا۔

سماعت کے آغاز پر جج نے استفسار کیا کہ مجھے مقدمہ میں وہ جملہ دکھائیں جہاں دفعہ 120 لگتی ہے، جس پر پراسیکیوٹر عدنان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید آصف زرداری کے خاندان کے لیے خطرہ پیدا کر رہے۔

انہوں نے بتایا کہ شیخ رشید نے بیان دیا کہ آصف علی زرداری نے عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کی اور ان کو دفعات کے مطابق 7 سال قید اور جرمانہ ہوسکتا ہے۔

پراسیکیوٹر عدنان کا کہنا تھا کہ اس بیان کے ذریعے عمران خان اور آصف زرداری کی جماعتوں میں اشتعال پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر گلے کاٹنے پر آجاتے ہیں، آصف زرداری اور ان کے خاندان کو جان کا خطرہ ہے۔

جسمانی ریمانڈ کی استدعا

اس موقع پر پراسیکیوٹر عدنان کی جانب سے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی گئی، جس پر جج نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آصف زرداری نے آپ کو بتایا ہے کہ ان کو خطرہ ہے؟

جج کے سوال پر پراسیکیوٹر عدنان نے جواب پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے خود بیان دیا ہے اور اب ان کا وائس میچنگ ٹیسٹ ایف آئی اے سے کروانا ہے، ان کا فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ درکار ہے اور عمران خان کے خلاف سازش کے بیان کے حوالے سے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ٹرائل میں فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ اور وائس میچ ٹیسٹ ضروری ہوگا، جس کے بعد پراسیکیوٹر عدنان نے دلائل مکمل کرلیے۔

بعدازاں شیخ رشید کے وکیل عبد الرازق نے دلائل دینا شروع کئے اور بتایا کہ سیاسی انتقام لینے کا موسم چل رہا ہے اور شیخ رشید کو اس کا نشانہ بنایا گیا ہے، رات کو آٹھ بجے شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہائیکورٹ کے آرڈر کی خلاف وزری کرتے ہوئے شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور ہائیکورٹ کے آرڈر کی دن دہاڑے دھجیاں اڑائی گئیں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید نے انفارمیشن دی اور انہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جبکہ پولیس کو آصف علی زرداری کو پولیس اسٹیشن بلانا چاہیے تھا کیونکہ ان پر الزام ہے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس پروگرام کا ٹرانسکرپٹ ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے پراسیکیوٹر عدنان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا سے رجوع کیا ہے۔

اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ گروپس میں اشتعال پھیلانے کی دفعہ لگی، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا تو نام نہیں لیا، انہوں نے صرف آصف زرداری کا نام لیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں روز ایک دوسرے پر تنقید کرتی ہیں اور ایسے مقدمات ہوتے رہے تو کوئی سیاستدان بات نہیں کر پائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے صِرف کمنٹ کیا اور ان کے بیان سے عوام میں کوئی خوف و ہراس نہیں پھیلا، لیکن شیخ رشید پر ریاست کے خلاف شہریوں کو اکسانے کی دفعہ لگی ہے۔

اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل نے مقدمے میں لگی تینوں دفعات کی مخالفت کردی اور کہا کہ کسی شہری کو حق نہیں کہ کسی مشہور شخصیت کے خلاف ایسے پرچہ درج کروا دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت یا متعلقہ سرکاری ملازم صرف مقدمہ درج کروا سکتا ہے اور یہ پیپلز پارٹی کا کارکن مدعی مقدمہ ہے آصف علی زرداری مدعی مقدمہ نہیں، جبکہ 505 اور 153 کی دفعات کے تحت صرف وفاقی حکومت یا صوبائی حکومت مقدمہ درج کرواسکتی ہے، کوئی عام شہری ان دفعات کے تحت مقدمہ درج نہیں کروا سکتا۔

اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل انتظار پنجوتھا نے کہا کہ افسوس کی بات ہے ہائیکورٹ کے آرڈر کے باوجود شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جس نے سابق وزیراعظم کے خلاف سازش کو پوائنٹ آؤٹ کیا انہیں کے خلاف تفتیش کی جارہی ہے، پراسیکیوشن ہر کیس کے اندر بغاوت کی دفعہ لگا دیتے ہیں، اتنے نالائق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے شہریوں کو نہیں کہا کہ ریاست کے خلاف کھڑے ہوجاؤ اور شیخ رشید کے خلاف لگائے گئے الزامات پر کہیں وجوہات کا ذکر نہیں، پراسیکیوشن صرف شیخ رشید بیان ریکارڈ کرنے پر جسمانی ریمانڈ مانگ رہی ہے جبکہ بیان ریکارڈ کرنے پر جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر انتظار پنجوتھا نے انڈین کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ انڈیا میں مسلمانوں کے قتل پر بھی یہ دفعات لاگو نہیں ہوتیں لیکن ہماری ملک میں انہیں دفعات پر مقدمات درج ہو رہے ہیں۔

بعدازاں شیخ رشید کے وکیل انتظار پنجوتھا نے بھی شیخ رشید کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر دی۔

دوسری سماعت میں شیخ رشید نے کہا کہ مجھے عمران خان نے کہا الیکشن مہم میں سامنے نکلوں، لیکن میرا تجزیہ ہے کہ انتخابات سے قبل عمران خان کو نااہل یا جیل میں بھیجنے کا پلان کیا جارہے ہیں اور عمران خان کو زہر بھی دیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر بیان دینا ایک طرح سے میری تںخواہ بھی ہے اور میں نے چند عرصہ قبل ہی سوشل میڈیا شروع کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھ سے پوچھا جارہا ہے عمران خان نے تم سے کیا انفارمیشن شئیر کی، عمران خان نے کہا کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ آصف زرداری انہیں مارنا چاہتا ہے اور میں نے کہا کہ عمران خان کے پاس آصف علی زرداری کے خلاف ثبوت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے بار بار کہا کہ آصف علی زرداری مجھ پر حملہ کروانا چاہتا ہے اور عمران خان نے جو کہا میں اس کو درست سمجھتا ہوں۔

شیخ رشید نے عدالت کے سامنے اپنا بیان مکمل کرتے ہوئے بیٹھنے کی استدعا کی، عدالت نے شیخ رشید کو کمرہ عدالت میں موجود کرسی پر بیٹھنے کی اجازت دے دی۔

تمام دلائل کو سننے کے بعد شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے جو کہ آج شام 4 بج کر 45 منٹ پر سنایا جائے گا۔

’عمران خان کو زہر دیا جاسکتا ہے‘

شیخ رشید کا عدالت میں خدشے کا اظہار
شائع 02 فروری 2023 04:04pm

سابق وزیرداخلہ شیخ رشید ایک بار پھر عدالت میں عمران خان کو زہر دئے جانے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

شیخ رشید کے خلاف اسلام آباد کی مقامی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کو نااہل یا جیل میں بھیجنے کے پلان بنائے جارہے ہیں، عمران خان کو زہر بھی دیا جاسکتا ہے۔

دورانِ سماعت شیخ رشید نے کہا کہ جج صاحب! عدالت میں بولنے کی اجازت مانگتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں بہت اسمارٹ ہوں چھوٹی بات کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ درخواست ایس ایچ او کو دینی چاہیے تھی، جب میں وزیرتھاتوایس ایس پی کے ساتھ ذاتی مسئلہ تھا۔

شیخ رشید کی گرفتاری پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

جسٹس طارق محمود جہانگیری کل سماعت کریں گے
شائع 02 فروری 2023 01:03pm
فوٹو۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔ فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کی گرفتاری پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری توہین عدالت کی درخواست پر کل سماعت کریں گے۔

اس سے قبل شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشید شفیق کی جانب سے وفاقی پولیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے گزشتہ روز شیخ رشید کو پولیس طلبی کا نوٹس معطل کیا، عدالتی حکم کے باوجود شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کیا گیااور انہیں کی رات گئے گرفتار بھی کرلیا گیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

شیخ رشید کا الکوحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کرانے سے انکار

انہوں نے یورین سیمپل دینے اور ای سی جی کرانے سے بھی انکار کردیا
شائع 02 فروری 2023 12:48pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے الکوحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس شیخ رشید احمد کو الکوحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کے لئے پولی کلینک اسپتال لائی مگر سابق وزیر داخلہ نے الکحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ شیخ رشید نے الکوحل ایگزامینیشن ٹیسٹ کے لیے یورین سیمپل دینے سے انکار کیا لیکن شیخ رشید نے الکوحل ٹیسٹ کے لیے ڈاکٹرز کو بلڈ سیمپل لینے دیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق شیخ رشید احمد چاق و چوبند اور مکمل ہوش و ہواس میں تھے، شیخ رشید احمد نے ای سی جی کرانے سے بھی انکار کیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پولی کلینک اسپتال میں شیخ رشید احمد کا کوئی اور ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

قبل ازیں گرفتاری کے بعد اپنے بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا میں نے کبھی نشہ کیا اور نا ہی شراب پی، میری جان کو خطرہ ہے۔

شیخ رشید کے خلاف مقدمے میں کون سی دفعات شامل

ان دفعات کے تحت شیخ رشید کو کتنی سزا ہوسکتی ہے
شائع 02 فروری 2023 10:57am
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل

سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف مقدمے میں 3 دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں سے 2 دفعات ناقابل ضمانت ہیں، آبپارہ میں درج مقدمے میں بغاوت پر اکسانے کی دفعہ میں 5 سال جبکہ اشتعال انگیزی کی دفعہ میں 7 سال قید کی سزا ہے۔

شیخ رشید کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ نائب صدر پیپلزپارٹی راجہ عنایت کی درخواست پر گزشتہ رات 8 بج کر40 منٹ پر درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید رات گئے گھر سے گرفتار

مقدمے میں کہا گیا کہ شیخ رشید نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو قتل کرنے کے لئے آصف زرداری پر دہشت گردوں کی خدمات حاصل کرنے کا الزام عائد کیا ، جس کے بعد آصف زرداری اور ان کے خاندان کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: رانا ثنااللہ کے ایما پر مجھے گرفتار کیا گیا، چھوڑوں گا نہیں، شیخ رشید

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کے خلاف مقدمے میں 3 دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں سے 2 ناقابل ضمانت ہیں، دفعہ 153 اے بغاوت پر اکسانے کی دفعہ میں 5 سال سزا ہے اور دفعہ 505 عوام کو اشتعال دلانے کی دفعہ میں 7 سال سزا ہے، دونوں دفعات ناقابل ضمانت ہیں جبکہ نفرت انگیزتقریر کی دفعہ 120 میں 6 ماہ سزا یا جرمانہ ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیخلاف شیخ رشید کی درخواست

درخواست میں وفاقی حکومت، گورنر پنجاب، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت فریق
شائع 02 فروری 2023 10:11am
فوٹو۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔ فائل

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت، گورنر پنجاب، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

شیخ رشید کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی میں آئینی ذمہ داری ادا نہیں کی، محسن نقوی سیاسی وابستگیاں رکھتے ہیں، نگراں وزیراعلیٰ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں متحرک رہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ محسن نقوی نے کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے نیب کو رقم واپس کی، نگران وزیراعلیٰ شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کی معاونت کا پابند ہے، الیکشن کمیشن کا سیاسی وابستگی رکھنے والے نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن نامناسب ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نگراں وزیراعلیٰ کو کام سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرے، عدالت جتنی جلدی ممکن ہو الیکشن کمیشن کا فیصلہ روکتے ہوئے جواب طلب کرے۔

رانا ثنااللہ کے ایما پر مجھے گرفتار کیا گیا، چھوڑوں گا نہیں، شیخ رشید

شیخ رشید پولی کلینک میں طبی معائنے کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ منتقل
شائع 02 فروری 2023 09:38am
فوٹو۔۔۔۔۔۔ بزنس ریکارڈر
فوٹو۔۔۔۔۔۔ بزنس ریکارڈر

سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کو میڈیکل کے لئے پولی کلینک منتقل کیا گیا، طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا گیا۔

شیخ رشید کو اسپتال کے سی ایم او روم 5 میں منتقل کیا گیا، سی ایم او میں ڈاکٹر انچارج نے ان کا طبی معائنہ کیا۔

طبی معائنے کے دوران پولیس آفیشلز بھی اسپتال میں موجود رہے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق شیخ رشید کا بلڈ پریشر چیک کیا گیا، ان کے نبض کی رفتار، شوگر اور دل کی دھڑکن بھی چیک کی گئی۔

ڈاکٹرز نے شیخ رشید کی صحت تسلی بخش قرار دی، ان کی میڈیکل رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اسپال میں طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد شیخ رشید کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا گیا۔

آبپارہ تھانہ سے روانگی اور اسپتال پہنچنے کے بعد شیخ رشید نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 100سے 200 لوگ سیڑھیاں لگا کر گھر میں داخل ہوئے، میرے ملازمین پر تشدد کیا، بدتمیزی اور بدمعاشی کی گئی، مجھے زبردستی گاڑی میں بیٹھالیا۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کے ایما پر مجھے گرفتار کیا گیا، میں چھوڑوں گا نہیں۔

شیخ رشید نے اسپتال سے نکل کر حکومت مخالف نعرے بھی لگائے۔

شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

تحریری حکم نامہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا
شائع 02 فروری 2023 09:18am
شیخ رشید فوٹو۔۔۔۔ فائل
شیخ رشید فوٹو۔۔۔۔ فائل

اسلام آبادہائیکورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

شیخ رشید کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا، تحریری حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے۔

تحریری حکم نامہ کے مطابق ایس ایچ او آبپارہ کے طلبی کے سمن کو معطل کیا جاتا ہے، آئندہ سماعت تک جاری شدہ نوٹس کی بابت تمام کارروائی معطل رہے گی، وکیل درخواست گزار کی جانب سے اٹھائے گئے نکات پر مزید بحث کی ضرورت ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کسی قانون جاننے والے آفیسر کو آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہونے کی ہدایت کریں، پولیس آفیسر تمام متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ عدالت پیش ہو۔

ہمیں ایک بڑی عوامی تحریک کی جانب دھکیلا جارہا ہے، عمران خان

عمران خان کی شیخ رشید کی گرفتاری کی شدید مذمت
اپ ڈیٹ 02 فروری 2023 08:50am
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شیخ رشید کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک بڑی عوامی تحریک کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان کا شیخ رشید کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوائے زمانہ الیکشن نے ایک متعصّب اور منتقم نگران حکومت مقرر کی، ایسی متعصّب اور منتقم نگران حکومت تاریخ میں اس سے پہلے ہم پر کبھی مسلط نہ ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمیں ایک بڑی عوامی تحریک کی جانب دھکیلا جارہا ہے، ہمیں ایسے وقت میں ایک بڑی عوامی تحریک کی جانب دھکیلاجا رہا ہے،جب امپورٹڈ سرکار ہمارا دیوالہ نکال چکی ہے، سوال یہ ہےکہ آیا ان حالات میں پاکستان اس عوامی تحریک کا متحمل ہوسکتا ہے۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو اسلام آباد پولیس نے رات گئے ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ شیخ رشید سے اسلحہ برآمد ہوا اور وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھے۔

شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے کہا کہ پولیس دو لائسنس یافتہ کلاشنکوفیں اور دو بلٹ پروف گاڑیاں لے گئی ہے۔

شیخ رشید رات گئے گھر سے گرفتار

طبی معائنے کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل
اپ ڈیٹ 02 فروری 2023 10:45am
شیخ رشید احمد پولی کلینک کے باہر
شیخ رشید احمد پولی کلینک کے باہر

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو اسلام آباد پولیس نے رات گئے ان کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ انہیں طبی معائنے کے لیے پولی کلینک اسپتال لے جایا گیا جس کے بعد پولیس نے شیخ رشید کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا ہے۔

پولی کلینک میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہاکہ اسلام آباد پولیس نے پنجاب کی حدود میں کارروائی کی، ان کے ملازمین پر تشدد کیا جب کہ اصولی طور پر وہ چھ تاریخ تک ضمانت پر ہیں۔

اسلحہ برآمدگی اور نشے میں ہونے کا دعوی

اسلام آباد پولیس رات گئے راولپنڈی پہنچی۔ شیخ رشید کے گھرمیں داخل ہوئی اور اپنی ساتھ لے گئی۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ شیخ رشید سے اسلحہ برآمد ہوا اور وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھے۔

شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے کہا کہ پولیس دو لائسنس یافتہ کلاشنکوفیں اور دو بلٹ پروف گاڑیاں لے گئی ہے۔

راشد شفیق نے کہاکہ شیخ رشید کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا گیا جو پنجاب کی حدود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شراب اوراسلحہ رکھنا پولیس کیلئے مشکل نہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے، گرفتاری کے خلاف آج اسلام آباد ہائی کورٹ جائیں گے، توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔

شیخ رشید نے آبپارہ تھانے منتقل کے بعد ٹوئٹر پراپنی تصویر شیئرکی جس میں وہ پُرسکون انداز میں کرسی سے ٹیک لگائے سگار پیتے نظرآرہے ہیں۔

صحافیوں سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہاکہ میں نشے میں نہیں ہوں، میں زندگی میں کبھی شراب نہیں پی۔

انہوں نے کہاکہ میرے سب ملازمین کو پولیس نے مارا ہے، میرے گھر سے سب چیزیں لوٹ لیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا پولیس سیڑھیاں لگا کر گھر میں داخل ہوئی۔ پولیس نے مجھے زبردستی گھر سے اٹھایا، یہ سب رانا ثنا اللہ کے ایما پر ہوا۔

گرفتاری کا پس منظر

شیخ رشید احمد کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ میں ایک شہری نے مقدمے کے لیے درخواست دی تھی۔ یہ درخواست شیخ رشید کے اس بیان کے حوالے سے تھی جس میں انہوں نے پی پی رہنما آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

تھانہ آب پارہ نے شیخ رشید کو نوٹس جاری کیا جس میں انہیں پیش ہونے اور اپنے دعوے کے ثبوت پیش کرنے کے لیے کہا گیا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے وکیل کے لیے نوٹس کا جواب دینے کی کوشش کی لیکن پولیس نے قبول نہیں کیا۔

بعد ازاں شیخ رشید کی جانب سے ہاتھ سے لکھی گئی ایک تحریر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے عمران خان کے بیان کی بنیاد پر زرداری سے متعلق الزام عائد کیا تھا اور ان کے پاس مزید کوئی ثبوت نہیں۔

شیخ رشید نے اسلام آباد پولیس کے نوٹس کو چیلنج بھی کیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ پولیس نے تھانے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے آئی جی کوہدایت کی وہ کسی سینئر افسر کو مقرر کریں جو چھ فروری کو عدالت کے سامنے پیش ہو۔

عدالتی سماعت کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ نے سینئیر لاء افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لیے کسی قسم کی رائے زنی نہیں کی جاسکتی ۔ عدالت کا حکم واضح ہے اس لیے من پسند تشریح سے گریز کریں۔ متعلقہ افراد سے گذارش ہے کہ حقائق کو توڑ موڑ کر پیش نہ کریں۔

پولی کلینک میں شیخ رشید کا طبی معائنہ

دوسری جانب پولی کلینک میں شیخ رشید کا طبی معائنہ کیا گیا، سابق وفاقی وزیر کو اسپتال کے سی ایم او روم 5 میں منتقل کیا گیا۔

سی ایم او میں ڈاکٹر انچارج نے شیخ رشید کا طبی معائنہ کیا، طبی معائنے کے دوران پولیس آفیشلز بھی اسپتال میں موجود رہے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق شیخ رشید کا بلڈ پریشر چیک کیا گیا، ان کے نبض کی رفتار، شوگر اور دل کی دھڑکن بھی چیک کی گئی۔

پولیس شیخ رشید کو لے کر طبی معائنے کے بعد اسپتال سے واپس تھانے لے گئے۔

ڈاکٹرز نے شیخ رشید کی صحت تسلی بخش قرار دی، ان کی میڈیکل رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی۔

شیخ رشید کو تھانہ سیکریٹریٹ میں ناشتہ پہنچادیا گیا

دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد گرفتاری کے بعد اس وقت تھانہ سیکرٹریٹ میں موجود ہیں، جہاں ان کے لئے ناشتہ پہنچایا گیا۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے ابلے ہوئے انڈے اور بریڈ کے ساتھ ناشتہ کیا، جس کے بعد انہوں نے معمولی چہل قدمی بھی کی۔

ذرائع نے بتایا کہ شیخ رشید ایڈیشنل ایس ایچ او کے کمرے میں موجود ہیں۔

شیخ رشید کو کچھ دیر میں یہاں سے عدالت منتقل کیا جائے گا، تھانہ سیکرٹریٹ پولیس شیخ رشید کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کرے گی، پولیس ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔

اسلام آباد کچہری میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی، جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر کی عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

غیرمتعلقہ افراد کوعدالت کے اطراف میں نقل وحرکت کرنے سے منع کردیا گیا۔

شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او آبپارہ کے طلبی کے سمن کو معطل کیا جاتا ہے، آئندہ سماعت تک جاری شدہ نوٹس کی بابت تمام کارروائی معطل رہے گی، وکیل درخواست گزار کی جانب سے اٹھائے گئے نکات پر مزید بحث کی ضرورت ہے ۔

عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کسی قانون جاننے والے آفیسر کو آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہونے کی ہدایت کریں، پولیس آفیسر تمام متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ عدالت پیش ہو۔

شیخ رشید کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا، تحریری حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے۔