چور بینک کی تجوری میں سوراخ کرکے کروڑوں لے اُڑے
جرمنی کے شہر گیلزینکیرشن میں کرسمس کے موقع پرچوروں نے ’اسپارکاسے بینک‘ کی دیوار میں سوراخ کرکے صارفین کے ڈپازٹ بکس سے کم از کم 10 ملین یوروز مالیت کی نقدی اور قیمتی سامان چرا لیا۔
رائٹرز کے مطابق یہ واقعہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران پیش آیا، جب 24 دسمبر کی شام سے زیادہ تر دکانیں اور بینک بند ہو جاتے ہیں۔ پولیس کو 29 دسمبر کی صبح آگ بجھانے والے الارم کی آواز سن کر موقع پر پہنچنے اور دیوار میں بڑے سوراخ کا پتہ چلا۔
چوروں نے مبینہ طور پر ہمسایہ پارکنگ کی عمارت سے راستہ بنایا، جہاں گواہوں نے ہفتہ کی رات کئی افراد کو بھاری بیگ لے جاتے دیکھا۔
منگل کو بینک کے باہر درجنوں مشتعل صارفین جمع ہو گئے، جو ”ہمیں اندر جانے دو!“ کے نعرے لگا رہے تھے۔ ایک شخص نے جرمن میڈیا ویلٹ کو بتایا کہ وہ گزشتہ رات سو نہ سکه، کیونکہ انہیں اپنے قیمتی سامان کی تفصیلات نہیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ 25 سال سے اس محفوظ باکس کا استعمال کر رہے تھے، جس میں ان کی بڑھاپے کے لیے جمع پونجی رکھی تھی۔ دوسرے صارف نے بتایا کہ ان کے باکس میں خاندان کے زیور اور نقد رقم تھی۔
پولیس کے مطابق، پیر کی صبح ایک سیاہ رنگ کی آڈی آر ایس 6 گاڑی کو ماسک پہنے مردوں کے ساتھ پارکنگ سے نکلتے دیکھا گیا، جس کا نمبر پلیٹ ہنوفر سے چوری شدہ گاڑی کا تھا، جو جیلزن کرشن سے 200 کلومیٹر دور ہے۔ تفتیش جاری ہے اور گواہوں کی مدد سے چوروں کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔
اسپارکاسے بینک کے ترجمان نے فوری طور پر اس پر تبصرہ نہیں کیا۔ پولیس تحقیقات کر رہی ہے اور عوام سے تعون کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کسی مشکوک حرکت کی اطلاع فوراً دیں۔