رحم سے باہر حمل ٹھہرنے کا واقعہ، ایک بچے کی پیدائش کا معجزاتی کیس
امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں پیش آنے والا ایک غیر معمولی واقعہ دنیا بھر کے طبی ماہرین کو حیران کر گیا ہے۔ 41 سالہ نرس سوزی لوپیز نے ایک ایسے بچے کو جنم دیا جو ان کے رحم (uterus) کے بجائے پیٹ کے اندر، ایک بیضہ دانی کے قریب نشوونما پاتا رہا۔ یہ کیس انتہائی نایاب ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ اس قدرنادر کیس ہے کہ لاس اینجلس کے معروف اسپتال سیڈرز سائنائی کے ڈاکٹروں نے اس پر ایک تحقیقی مضمون لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر جان اوزیمک، جو اسپتال میں زچگی یونٹ کے سربراہ ہیں، کہتے ہیں، ”پوری مدّت تک قائم رہنے والے ایسے حمل تو تقریباً ناممکن ہوتے ہیں۔ یہ سچ میں حیران کن واقعہ ہے۔“
سوزی لوپیز برسوں سے ایک بڑی رسولی (ovarian cyst) کے باعث زیرِ علاج تھیں۔ جب ان کے پیٹ کا حجم بڑھنے لگا تو انہیں یہی گمان ہوا کہ پرانی رسولی ہی بڑھ رہی ہے۔ انہیں کبھی قے، متلی، یا بچے کی حرکت کا احساس نہیں ہوا۔ ان کا حیض بھی نامنظم رہتا تھا، اس لیے انہیں حمل کا کبھی شبہ نہیں ہوا۔
ماہرانہ معائنے کے دوران جب انہیں پیٹ سے رسولی نکالنے کے لیے سی ٹی اسکین کی تیاری کرنی پڑی، تو لازمی طور پر حمل ٹیسٹ کیا گیا، اور نتیجہ مثبت آیا۔
سوزی کے شوہر اینڈریو لوپیز کے بقول، ”جب اس نے یہ خبر بتائی تو اس کی آنکھوں میں خوشی اور خوف دونوں جھلک رہے تھے۔ ہم دونوں کے لیے یہ ناقابلِ یقین لمحہ تھا۔“
مزید اسکینز کے دوران ڈاکٹروں نے چونکا دینے والا انکشاف کیا۔ رحم بالکل خالی تھا، مگر ایک مکمل طور پر تیار بچہ امیونٹک تھیلی میں لپٹا ہوا جگر کے قریب پیٹ کے ایک چھوٹے حصے میں موجود تھا۔ خوش قسمتی سے وہ کسی اہم عضو میں جڑا نہیں تھا، جس سے اسے نکالنے کے امکانات بہتر ہوئے۔
ڈاکٹروں کے مطابق، عموماً اس طرح کے ایکٹوپک حمل (ectopic pregnancy) میں جنین کچھ ہفتوں بعد ہی ضائع ہو جاتا ہے۔ پیٹ میں برقرار رہنا اور پھر زندہ بچنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا ہے۔ سابقہ طبی رپورٹس کے مطابق 90 فیصد ایسے بچے زندہ نہیں رہ پاتے، اور جو بچ جائیں، ان میں پیدائشی نقائص کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
18 اگست کو سوزی کو مکمل بے ہوشی میں رکھا گیا اور ماہرین کی ٹیم نے پیچیدہ آپریشن کیا۔ اسی دوران 22 پاؤنڈ وزنی رسولی بھی نکال دی گئی۔ زچگی کے دوران بھاری خون بہا مگر مسلسل ٹرانسفیوزن نے ان کی جان بچالی۔ چند دنوں بعد، ایک صحت مند 3.6 کلوگرام (8 پاؤنڈ) وزنی بچے نے دنیا میں پہلا سانس لیا۔
اینڈریو لوپیز کہتے ہیں، ”میں باہر بیٹھا مسلسل دعا کر رہا تھا۔ ایک لمحے کے لیے لگا کہ میں اپنی بیوی یا بچے دونوں کو کھو سکتا ہوں۔ مگر پھر خبر ملی، ماں اور بیٹا دونوں محفوظ ہیں۔“
سوزی اور اینڈریو نے اپنے بیٹے کا نام ریُو رکھا، جو ایک مشہور بیس بال کھلاڑی اور ویڈیو گیم کردار سے متاثر ہے۔ آج وہ مکمل صحت مند ہے اور اپنی 18 سالہ بہن کے ساتھ خوشی سے کھیلتا ہے۔
سوزی کہتی ہیں، ”میں جانتی ہوں کہ یہ محض اتفاق نہیں۔ خدا نے ہمیں ایک تحفہ دیا ہے، زندگی کی سب سے حسین نعمت۔“
یہ واقعہ نہ صرف جدید طب کے لیے ایک غیر معمولی کیس اسٹڈی ہے بلکہ انسانی قوتِ حیات اور فطرت کے معجزے کا زندہ ثبوت بھی بن گیا ہے۔