شائع 30 دسمبر 2025 02:47pm

2026: سورج اور چاند کے شاندار فلکی مظاہر کا سلسلہ منتظر

سال 2026 کو فلکیات کے شوقین افراد کے لیے غیرمعمولی طور پر اہم قرار دیا گیا ہے، جس میں چاند اور سورج نمایاں کائناتی مظاہر کے ساتھ مرکزی حیثیت اختیار کریں گے۔ چاند پر دوبارہ انسانوں کی واپسی، سورج گرہن، سُپرمون، سیاروں کی قطار اور غیرمعمولی روشنیوں کے نظارے آئندہ سال آسمان کو مسلسل خبروں میں رکھیں گی۔

امریکی خبر ایجنسی کے مطابق 2026 کے آغاز میں ہی چاند فلکیاتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا، جب نصف صدی سے زائد عرصے بعد خلا باز ایک بار پھر چاند کے قریب پہنچیں گے۔

ناسا کے مطابق سال کے ابتدائی حصے میں تین امریکی اور ایک کینیڈین خلا باز چاند کے گرد پرواز کریں گے۔ اس دوران وہ چاند کے پچھلے حصے کا مشاہدہ کریں گے اور دس روزہ مشن مکمل کرکے زمین پر واپس لوٹ آئیں گے۔ اس مشن میں چاند پر اترنے کا مرحلہ شامل نہیں ہوگا، تاہم مستقبل کے مشنز کے لیے قیمتی معلومات حاصل کی جائیں گی۔

چین اور امریکی نجی کمپنیاں بھی 2026 میں چاند پر ’روبوٹک لینڈرز‘ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی کمپنی بلیو اوریجن ایک بڑے سائز کے ’بلو مون‘ لینڈر کا تجرباتی ماڈل چاند پر روانہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جو ماضی کے ’اپولو مشنز‘ کے لینڈرز سے کہیں زیادہ اونچا ہوگا۔

اس کے علاوہ دیگر امریکی نجی ادارے بھی سائنسی آلات کے ساتھ چاند پر اترنے کی کوشش کریں گے، جبکہ چین جنوبی قطبی علاقے میں برف کی تلاش کے لیے خصوصی ’رُووَر‘ بھیجے گا۔

رپورٹ کے مطابق 2026 میں سورج بھی دنیا بھر کی خبروں میں بھرپور توجہ حاصل کرے گا۔ 17 فروری کو انٹارکٹیکا میں سورج گرہن ہوگا، جہاں آگ کے حلقے جیسا منظر دکھائی دے گا۔

اگست میں مکمل سورج گرہن آرکٹک خطے سے شروع ہو کر گرین لینڈ، آئس لینڈ اور اسپین تک دیکھا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ فروری کے اختتام پر مکمل چاند گرہن اور اگست کے آخر میں جزوی چاند گرہن بھی متوقع ہے۔

فروری کے آخر میں نظامِ شمسی کے چھ سیارے ایک ساتھ آسمان پر قطار کی صورت میں نظر آئیں گے، جن میں عطارد، زہرہ، مشتری اور زحل بنا کسی آلے کے بھی دیکھے جا سکیں گے، جبکہ یورینس اور نیپچون کے لیے دوربین درکار ہوگی۔ مریخ اس منظر میں شامل نہیں ہوگا، تاہم اگست میں سیاروں کی ایک اور قطار میں مریخ بھی دکھائی دے گا۔

2026 میں تین سپرمون کا نظارہ بھی متوقع ہے، جن میں پہلا جنوری میں، دوسرا نومبر میں اور تیسرا اور سب سے قریب سُپرمون دسمبر میں نظر آئے گا، جو کرسمس کے موقع پر زمین کے نسبتاً قریب ہوگا۔ ماہرین کے مطابق سپرمون عام ’فُل مون‘ کے مقابلے میں زیادہ روشن اور بڑا دکھائی دیتا ہے۔

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سورج کی سرگرمیوں کے باعث 2026 میں شمالی اور جنوبی آسمانی روشنیاں بھی مختلف خطوں میں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ سائنس دانوں کے مطابق جدید آلات کی مدد سے آئندہ برس خلا اور سورج سے متعلق پیش گوئیاں مزید بہتر ہوں گی۔

یوں 2026 فلکیاتی مظاہر کے حوالے سے ایک بھرپور اور یادگار سال ثابت ہونے جا رہا ہے، جس میں چاند اور سورج مرکزی کردار ادا کریں گے۔

Read Comments