بلوچستان: ٹریفک حادثات میں ہلاکتیں دہشتگردی سے بھی زیادہ
سال 2025 کے دوران بلوچستان کی سات قومی شاہراہوں اور ایم 8 موٹر وے پر مجموعی طور پر 24 ہزار 482 ٹریفک حادثات پیش آئے، جن میں 415 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 30 ہزار 66 مسافر زخمی ہوئے۔
کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی قومی شاہراہ این 25 کو خونی شاہراہ کا نام دیا جا چکا ہے۔ سنگل روڈ ہونے کی وجہ سے اس شاہراہ پر آئے روز حادثات پیش آ رہے ہیں۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ-کراچی شاہراہ سمیت بلوچستان کی تمام قومی شاہراہوں کو دو رویہ کیا جائے تاکہ جانوں کے ضیاع کو کم کیا جا سکے۔
سال 2025 میں کوئٹہ کو اسلام آباد سے ملانے والی قومی شاہراہ این 50 پر سب سے زیادہ حادثات رونما ہوئے۔ این 50 پر مجموعی طور پر 7 ہزار 647 حادثات میں 56 افراد جاں بحق اور 6 ہزار 944 زخمی ہوئے۔
حادثات کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مسافروں کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے ریسکیو 1122 نے سال 2025 کے دوران 2 ہزار 986 او پی ڈیز کا انعقاد کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر شاہراہوں کو دو رویہ نہ کیا گیا تو حادثات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑکوں کی بہتری اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔