شائع 24 دسمبر 2025 11:25am

’نیتن یاہو نے 7 اکتوبر حملے کی ذمہ داری سے بچنے کا منصوبہ بنانے کو کہا‘: سابق معاون

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے سابق قریبی معاون نے الزام لگایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے ’طوفان الاقصیٰ‘ کے فوراً بعد نیتن یاہو نے ہدایت دی تھی کہ وہ یہ سوچیں کس طرح وزیر اعظم اس حملے کی ذمہ داری سے بچ سکتا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے سابق ترجمان ایلی فیلڈسٹین نے اسرائیل کے ”کان“ نیوز چینل کو دیے گئے ایک طویل انٹرویو میں یہ انکشاف کیا ہے۔ ایلی فیلڈسٹین پر بھی الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ معلومات کو میڈیا میں لیک کیا۔

فیلڈسٹین کے مطابق نیتن یاہو نے ان سے کہا کہ وہ میڈیا میں پیدا ہونے والے سوالات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کوئی بیان تیار کریں، جس سے وزیر اعظم پر ذمہ داری ڈالنے کے امکان کو کم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نیتن یاہو اس وقت ”حیران و پریشان“ لگ رہے تھے اور ان کے قریبی حلقے نے بھی تمام بیانات میں لفظ ”ذمہ داری“ شامل نہ کرنے کی ہدایت دی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد کو ہلاک کیا اور 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع پیمانے پر حملے شروع کیے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک غزہ میں تقریباً 71 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔

نیتن یاہو کے دفتر نے اس انٹرویو کو ”جھوٹ اور ذاتی مفادات پر مبنی الزامات“ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ فیلڈسٹین اپنی ذمہ داری سے بچنے کے لیے یہ دعوے کر رہے ہیں۔

فیلڈسٹین پر اس سے پہلے بھی الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ فوجی معلومات جرمن اخبار کو دی تھیں تاکہ عوامی رائے میں وزیر اعظم کی ساکھ بہتر ہو سکے، جبکہ انہیں ”قطر گیٹ“ اسکینڈل میں بھی ملوث پایا گیا ہے، جس میں ان پر قطر سے پیسہ لینے اور وزیر اعظم کے لیے کام کرنے کا الزام ہے۔

Read Comments