شائع 23 دسمبر 2025 06:18pm

دشمن داخلی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے غیر روایتی حربے استعمال کر رہا ہے: چیف آف ڈیفنس فورسز

چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے موجودہ چیلنجز مسلسل نوعیت کے ہیں، مستقبل کے خطرات روایتی نہیں بلکہ بالواسطہ، مبہم اور پراکسیز کے ذریعے سامنے آرہے ہیں، دشمن داخلی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے غیر روایتی حربے استعمال کر رہا ہے، غیر یقینی صورت حال میں واضح اور بروقت فیصلے انتہائی اہم ہیں، قومی طاقت کے تمام عناصر میں ہم آہنگی ناگزیر ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل اور چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر نے آج منگل کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ کیا، جہاں انہیں نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس میں شریک سول و عسکری افسران کے پینل کی جانب سے قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لیے درکار اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بدلتے ہوئے عالمی، علاقائی اور داخلی سلامتی کے پیچیدہ منظرنامے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بیک وقت متعدد اور مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں روایتی، غیر روایتی، انٹیلی جنس، سائبر، اطلاعاتی، عسکری اور معاشی محاذ شامل ہیں۔

چیف آف ڈیفنس فورسز نے زور دیا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمہ جہتی تیاری، مسلسل خود کو ڈھالنے کی صلاحیت اور قومی طاقت کے تمام عناصر کے درمیان مربوط ہم آہنگی ناگزیر ہے۔

فیلڈ مارشل نے کہا کہ دشمن عناصر براہِ راست محاذ آرائی کے بجائے بالواسطہ اور مبہم طریقے اختیار کر رہے ہیں، جن میں پراکسیز کے ذریعے داخلی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانا شامل ہے۔

انہوں نے مستقبل کی قیادت پر زور دیا کہ وہ ان پیچیدہ اور کثیرالجہتی فکری و ادراکی چیلنجز کو بروقت پہچاننے اور مؤثر انداز میں ناکام بنانے کی صلاحیت رکھے۔

سید عاصم منیر نے اس امر پر بھی زور دیا کہ غیر یقینی حالات میں واضح اور بروقت فیصلے کرنے کی صلاحیت اور فکری مضبوطی آج کے متنازع اور پھیلے ہوئے سلامتی ماحول میں انتہائی اہم اوصاف ہیں۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ این ڈی یو اسٹریٹجک سوچ رکھنے والے رہنماؤں کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، جو علمی و پیشہ ورانہ تربیت کو مؤثر پالیسی سازی اور عملی نتائج میں ڈھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چیف آف ڈیفنس فورسز نے کہا کہ پیشہ ورانہ عسکری تعلیم ادارہ جاتی صلاحیت مضبوط بنانے، مقامی استعداد بڑھانے اور طویل المدتی قومی استحکام کے لیے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔

خطاب کے اختتام پر فیلڈ مارشل نے شرکا کی تجزیاتی سوچ کو سراہا اور انہیں دیانت، نظم و ضبط اور بے لوث خدمت کی اقدار پر ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔

قبل ازیں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا یونیورسٹی کے صدر نے پرتپاک استقبال کیا۔

Read Comments