’پیاری سمجھ گئی‘ آنٹی وائرل کیسے ہوئیں؟
آپ کوئی ذومعنی جملہ سنیں اور مسکرادیں تو ایسا ممکن نہیں کہ سامنے والا یہ کہے بنا رہ جائے ’پیاری سمجھ گئی!!!‘۔ یہ مِیم آپ نے یقیناً دیکھی اور شیئر بھی کی ہوگی۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ میم وائرل کیسے ہوئی، اس کے پیچھے کی کہانی کیا ہے اور یہ جملہ ادا کرنے والی خاتون کون ہیں؟
’پیاری سمجھ گئی آنٹی‘ کے نام سے مشہور 75 سالہ خاتون کا اصل نام سُبھاش رانی آہوجا ہے اور ان کا تعلق بھارت سے ہے۔
بھارتی یوٹیوبر نیشو تیواری ان کی کہانی دنیا کے سامنے لے آئی ہیں، جو جذباتی بھی ہے مگر خاتون کے اندازِ گفتگو نے سننے والوں کو رونے کے بجائے ہنسنے پر مجبور کردیا ہے۔
نیشو تیواری جب ان سے انٹریو کے لیے پہچنیں تو سُبھاش رانی نے اپنے مخصوص انداز میں ان کے قد اور خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اسے اچھا رشتہ ملے گا۔ انہوں نے نیشو تیواری کو مزاحیہ انداز میں رشتہ ڈھونڈنے میں مدد کی بھی پیشکش کی۔
سُبھاش سے جب سوال کیا گیا کہ ”پیاری“ لفظ کا استعمال ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شروع کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ وہ یہ لفظ پہلے بھی کہتی تھیں۔
ان کے وائرل جملے ”پیاری سمجھ گئی“ کے پیچھے چھپی کہانی بیان کرتے ہوئے سبھاش نے بتایا کہ کورونا کی وبا کے دنوں میں ایک دن وہ پارک میں جھولے جھولنے میں مصروف تھیں۔
دو لڑکیاں ان کے قریب آئیں اور کہا کہ ”ہم آپ سے بات کرنا چاہتی ہیں“، جس پر میں نے کہا کہ ”میں تو ایسے لوگوں کو تلاش کرتی ہیں جو مجھ سے گفتگو کریں“۔
سبھاش کے مطابق لڑکیوں نے ان سے پارک میں پارک میں آنے کا پوچھا کہ وہ پارک میں کیوں آتی ہیں؟ جس پر میں نے جواب دیا کہ ”موج مستی کرنے آتے ہیں، ایکسرسائز کرتے ہیں، بَھجن گاتے ہیں، ہنستے ہیں، کھیلتے ہیں“.
خاتون نے بتایا کہ ان لڑکیوں نے انہیں کہا کہ کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے لہٰذا وہ پارک میں نہ آیا کریں جس پر میں نے جواب دیا کہ ”کورونا ہے تو اس کا علاج بھی تو ہوجاتا ہے، اسپتال کس لیے ہیں؟“
انہوں نے مزید بتایا کہ اسی گفتگو کے دوران انہوں نے اپنا مخصوص ”پیاری سمجھ گئی“ والا جملہ کہا اور یہ بتاتے ہوئے انہوں نے قہقہہ لگایا۔
انہوں نے بتایا کہ جب ان کی ویڈیو وائرل ہوئی تو اس وقت ان کے پاس کی پیڈ والا فون تھا اور وہ اس ویڈیو سے بے خبرتھیں۔ اگلے روز امریکہ سے ان کے بھتیجے نے فون پر انہیں بتایا کہ ان کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارک میں وقت گزاری کی عادت نے ان کی زندگی بدل دی۔
انہوں نے اپنی نجی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2011 میں ریٹائر ہوئیں اور 2015 تک میں ڈپریشن میں مبتلا رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے دونوں بچے بیمار اور نفسیاتی عارضے میں مبتلا ہیں۔
سبھاش نے سنجیدہ انداز میں مسکراتے ہوئے کہا کہ ان کا شوہر ہر وقت گالم گلوچ اور بچوں سے متعلق غلیظ طعنے دیا کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ گھر میں زیادہ وقت گزارنے سے گریز کرتی تھیں۔
انہوں نے اپنی روزمرہ کی روٹین کے بارے میں بتایا کہ وہ صبح میں پارک اور شام کو سِت سنگ جاتی ہیں۔ انٹرویو کے دوران نیشو تیواری کو بار بار پیاری کہہ مخاطب کرنا سننے والوں کو ہنسنے پرمجبور کردیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”اب میں پیاری کے نام سے مشہور ہوں، لوگ مجھے پیاری کہہ کر بلاتے ہیں“۔