پی ٹی وی میں مافیا رہے گا یا میں: عطا تارڑ
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی وی میں مافیا بن چکا ہے، اب یا تو مافیا رہے گا یا پھر میں رہوں گا۔ انہوں نے اسلام آباد میں ایک مالی کو پروڈیوسر لگانے کا بھی انکشاف کیا۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، کمیٹی میں شامل ارکان نے پیمرا اور پاکستان ٹیلی وژن کے سربراہان کی تقرریوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
اجلاس کے دوران پی ٹی وی میں بغیر ٹینڈر تزئین و آرائش کے کام کیے جانے کا انکشاف بھی سامنے آیا، جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پی ٹی وی کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اجلاس میں کہا کہ پی ٹی وی میں مافیا بن چکا ہے، اب یا مافیا رہے گا یا میں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں مالی کو پروڈیوسر لگا دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینل اینکرز اور مشہور افراد سے چلتے ہیں لیکن پی ٹی وی میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں۔ کسی نے اپنی بیگم تو کسی نے رشتہ داروں کو بھرتی کر رکھا ہے اور جب مافیا پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو کالز آنا شروع ہو جاتی ہیں۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ان کے وزارت سنبھالنے سے قبل پی ٹی وی میں ’پرچی‘ پر اینکرز بھرتی کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی اینکر کی سفارش کے بجائے گھر جانا بہتر سمجھوں گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں احساس ہوا کہ ہمارے پاس کوئی اچھا عالمی چینل ہونا چاہیے، اسی لیے الگ فنانشل ماڈل کے تحت انگلش چینل شروع کیا گیا ہے۔
اجلاس میں میڈیا اشتہارات سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا اشتہارات کا فائدہ عام ملازمین کو نہیں ملتا، کئی میڈیا ہاؤسز میں ڈرائیورز اور ٹیکنیشنز کو اجرات ادا نہیں کی جا رہی۔ عطاءاللہ تارڑ نے کمیٹی کو نئے ویج بورڈ ایوارڈ کے جلد اعلان کا عندیہ دیا۔
کمیٹی اجلاس میں ارکان نے کہا کہ سیاسی بھرتیوں نے سرکاری اداروں میں مافیاز کو جنم دیا ہے۔ کمیٹی ارکان نے نئے سیکرٹری اطلاعات سے تعاون کی امید کا اظہار بھی کیا۔ اجلاس میں انفارمیشن کمیشن کی تشکیل سے متعلق پیش رفت پر بھی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔
قائمہ کمیٹی نے اتفاقِ رائے سے پیمرا ایکٹ میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی۔ دوسری جانب سلیکشن کمیٹی نے چیئرمین پیمرا کے لیے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔