بھارتی طیارے کا دورانِ پرواز ایندھن ختم، حادثہ کیسے ٹلا؟
بھارتی ایئرلائن ایئر انڈیا کی دہلی سے ممبئی جانے والی پرواز بڑے حادثے کار شکار ہونے سے بچ گئی۔ طیارے کے ٹیک آف کرنے کے بعد اِنجن میں آئل پریشر میں خطرناک حد تک کمی نوٹ کی گئی جسے فوراً واپس دہلی کی جانب موڑ کر طیارہ بحفاظت اُتار لیا گیا۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ایئر انڈیا کی پرواز AI887، جو بوئنگ 777-337 ای آر طیارے کے ذریعے آپریٹ کی جا رہی تھی، نے پیر کی صبح 3 بج کر 20 منٹ پر اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ دہلی سے پرواز بھری۔
رپورٹ کے مطابق ٹیک آف کے کچھ ہی دیر بعد پائلٹس نے طیارے کے دائیں جانب کے انجن میں غیر معمولی طور پر اینڈھن میں کمی محسوس کی جو دیکھتے ہی دیکھتے صفر ہو گیا تھا جسے ہنگامی طریقہ کار کے تحت طیارے کو واپس دہلی لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
طیارہ بحفاظت دہلی ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا، جہاں تمام مسافر اور عملہ طیارے سے اتر کر ایئرپورٹ ٹرمینل منتقل ہوا۔ واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
ہوابازی کے ماہرین کے مطابق انجن آئل پریشر کا صفر ہو جانا ایک سنگین حفاظتی مسئلہ تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ آئل انجن کے پرزوں کو ٹھنڈا رکھنے اور درست طریقے سے حرکت میں رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ آئل پریشر میں کمی کے نتیجے میں انجن تیزی سے گرم ہو سکتا ہے اور ایسی صورت میں انجن فیل ہونے یا آگ لگنے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔
ایئر انڈیا نے تصدیق کی ہے کہ پرواز کے عملے نے انجن پیرامیٹر وارننگ کے بعد مکمل طور پر حفاظتی ضوابط کے مطابق کارروائی کی۔
ایئر انڈیا کے ترجمان کے مطابق، ’’22 دسمبر کو دہلی سے ممبئی جانے والی پرواز AI887 کے عملے نے ٹیک آف کے فوراً بعد تکنیکی مسئلے کے باعث معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے تحت دہلی واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا اور مسافروں و عملے کو اتار لیا گیا۔‘‘
ایئر لائن نے مزید بتایا کہ طیارہ اس وقت ضروری تکنیکی معائنوں سے گزر رہا ہے اور مکمل کلیئرنس ملنے کے بعد ہی دوبارہ سروس میں لایا جائے گا۔