شائع 19 دسمبر 2025 11:50pm

تائیوان میٹرو اسٹیشنز پر چاقو بردار شخص کے حملے میں 3 افراد ہلاک

تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں میٹرو اسٹیشنز پر چاقو بردار شخص کے حملے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے ہیں جب کہ واقعے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق تائیوان کے وزیرِاعظم چو جنگ تائی نے بتایا کہ 27 سالہ مشتبہ شخص نے جمعے کے روز تائی پے کے مرکزی میٹرو اسٹیشن پر اسموک بم پھینکے، جس کے بعد وہ ایک مصروف شاپنگ ڈسٹرکٹ میں واقع دوسرے سب وے اسٹیشن کی طرف بھاگا اور راستے میں متعدد افراد پر چاقو سے حملے کیے۔

وزیرِاعظم نے بتایا کہ سفاکانہ کارروائی کے بعد حملہ آور نے پولیس کو دیکھ کر دوڑ لگا دی اور تعاقب کے دوران ایک عمارت سے گر کر ہلاک ہو گیا تاہم واقعے کے محرکات تاحال سامنے نہیں آ سکے۔

یہ حملہ شہر کے شام کے رش کے دوران پیش آیا، جس کے باعث میٹرو اور اردگرد کے علاقوں میں شدید افراتفری پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ خوفزدہ ہو کر جان بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں جب کہ بیس بال کی ٹوپی اور سیاہ لباس میں ملبوس ایک شخص مصروف سڑک پر دھواں بم پھینکتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔ بعد ازاں اسی شخص کو ایک بڑا چاقو ہاتھ میں لیے گاڑیوں کے درمیان چلتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

تائیوان کے وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ حملہ آور نے تائی پے کے مرکزی اسٹیشن پر اسموک بموں کے ساتھ مولوٹوف کاک ٹیل بھی استعمال کیے۔ یہ اسٹیشن ایک مصروف زیرِ زمین شاپنگ اسٹریٹ سے منسلک ہے۔

حملے کے دوران ایک شخص نے مبینہ طور پر حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی تاہم وہ ایک بھاری چیز لگنے سے شدید زخمی ہوا اور بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔

واقعے کے بعد حملہ آور تقریباً 800 میٹر دور ایک اور سب وے اسٹیشن پہنچا، جہاں اس نے مزید اسموک بم پھینکے اور مزید افراد کو چاقو کے وار سے زخمی کیا۔

وزیرِاعظم چو جنگ تائی نے بتایا کہ واقعے کے بعد تائی پے کے میٹرو اور ریلوے اسٹیشنوں کے علاوہ ہوائی اڈوں پر بھی سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چو جنگ تائی کا کہنا تھا کہ ”ہم مشتبہ شخص کے پس منظر اور اس سے جڑے روابط کی مکمل تحقیقات کریں گے تاکہ اس کے محرکات کا تعین کیا جا سکے اور یہ معلوم ہو سکے کہ آیا اس واقعے کے پیچھے کوئی اور عوامل بھی کارفرما تھے۔“

تائیوان کے صدر ولیم لائی نے بھی واقعے کی فوری اور مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

تائیوان جیسے ملک میں اس قسم کے پر تشدد واقعات بہت کم دیکھنے میں آتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ واقعہ عوام اور حکام دونوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ دارالحکومت تائی پے کی میٹرو کو عام طور پر محفوظ اور پرسکون پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم سمجھا جاتا ہے لیکن اس واقعے نے سیکیورٹی معاملات پر نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

واضح رہے کہ تائیوان میں اس نوعیت کا آخری بڑا واقعہ 2014 میں پیش آیا تھا، جب ایک شخص نے تائی پے کی زیرِ زمین ٹرین میں 4 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جس نے پورے تائیوان کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس حملے کے مجرم کو دو سال بعد پھانسی دے دی گئی تھی۔

Read Comments