اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2025 06:40pm

9 مئی حملہ کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور دیگر کو 10،10 سال قید کی سزا

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کلب چوک جی او آر کے گیٹ پر حملے کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، سرفراز چیمہ اور محمود الرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

جمعے کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں کلب چوک جی او آر گیٹ حملہ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے 18 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے مقدمے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا جب کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی۔

عدالت نے اشتہاری قرار دیے گئے 4 ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔ اشتہاری قرار پانے والوں میں فاروق انجم، حبیب احمد، ارسلان اور اکبر خان شامل ہیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق دورانِ ٹرائل ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت اکیس ملزمان کے حتمی بیانات قلمبند کیے گئے جب کہ پراسیکیوشن کی جانب سے مجموعی طور پر 56 گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 25 ملزمان نامزد تھے، جن کا چالان عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت مجموعی طور پر 13 ملزمان کو مقدمے سے بری کیا جب کہ 8 ملزمان کو عدالت نے سزائیں سنائیں۔

تھانہ ریس کورس پولیس کے مطابق مقدمہ کلب چوک جی او آر گیٹ پر حملے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے جی او آر گیٹ پر نصب سیکیورٹی کیمرے توڑے، پولیس کی وائرلیس سیٹ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا جب کہ پی ٹی آئی کے نامزد رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے کارکنان کو اکسانے میں کردار ادا کیا۔

پراسیکیوشن کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے کارکنان کو نو مئی کے واقعات، بغاوت اور فسادات پر اکسانے میں کردار ادا کیا۔ عدالت نے مقدمے کی مکمل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ دو برس قبل نو مئی 2023 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رینجرز اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس میں عسکری املاک پر بھی حملے کیے گئے تھے۔

اس کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ملک بھر میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی تھیں۔

Read Comments