شائع 18 دسمبر 2025 01:59pm

کراچی ایئرپورٹ پر مسافر کا پاسپورٹ پھاڑنے کا معاملہ حل کیسے ہوا؟

کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نجی ایئرلائن ایئر بلیو کے عملے کی جانب سے مسافر کا پاسپورٹ پھاڑنے کے واقعے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، جس میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے ایئرلائن کے عملے کو قصوروار قرار دیا ہے۔

مسافر قدرت اللہ کو منگل کو ایئر بلیو کی پرواز پی اے 170 کے ذریعے جدہ روانہ ہونا تھا۔ وہ دوپہر ایک بج کر پچیس منٹ پر ایئر بلیو کے کاؤنٹر پر پہنچا جہاں معمول کے مطابق اس کے سفری دستاویزات کی جانچ شروع کی گئی۔ اسی دوران پاسپورٹ چیکنگ کے وقت ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر پر موجود ایئر بلیو کی خاتون ملازم کرن مسافر کا پاسپورٹ چیک کر رہی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاسپورٹ پر لگے ہوئے ایک اسٹیکر کو ہٹاتے وقت غفلت برتی گئی، جس کے نتیجے میں پاسپورٹ پھٹ گیا۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی رپورٹ میں واضح طور پر اس واقعے کی ذمہ داری ایئرلائن کے عملے کی لاپرواہی کو قرار دیا گیا ہے۔

پاسپورٹ خراب ہونے کے باعث مسافر قدرت اللہ سفر کے قابل نہ رہا اور اسے جدہ جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا۔

اس صورتحال پر مسافر کو شدید ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس کا بیرون ملک سفر اچانک منسوخ ہو گیا۔

پاسپورٹ پھٹنے کے بعد مسافر انٹرنیشنل ڈیپارچر ٹرمینل بلڈنگ سے باہر آ گیا جہاں اس نے اپنے اہل خانہ کے دیگر افراد کے ساتھ احتجاج کیا اور واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے اہلکار اور ڈیوٹی ٹرمینل منیجر بھی موجود تھے، تاہم مسافر کا کہنا تھا کہ ایئرلائن کے عملے کی جانب سے اس کی شکایت سننے یا مسئلہ حل کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔

تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایئر بلیو کا عملہ واقعے کے بعد ٹرمینل سے باہر نہیں آیا اور نہ ہی مسافر سے براہِ راست رابطہ کر کے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی گئی، جس سے معاملہ مزید خراب ہوا۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں ایئر بلیو کو مکمل طور پر قصوروار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں ایئرلائن اور متعلقہ عملے کے خلاف اعلیٰ سطح کی مزید تحقیقات اور ضروری کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

Read Comments