شائع 17 دسمبر 2025 02:15pm

امریکی فضائی ٹینکر دوبارہ مسافر طیارے کے ساتھ ٹکراؤ سے بچ گیا

وینزویلا کے قریب فضائی حدود میں دو دن کے اندر امریکی فضائیہ کے طیارے سے قریب تصادم کا دوسرا واقعہ سامنے آ گیا ہے، جہاں امریکا کا فضائی ٹینکر ہوا میں مسافر طیارے کے ساتھ ٹکراؤ سے بچ گیا۔

سی این این کے مطابق ریڈیو ٹرانسمیشنز سے معلوم ہوا ہے کہ اروبا سے میامی جانے والے فالکن 900EX بزنس جیٹ کے پائلٹس کا وینزویلا کے قریب امریکی فضائیہ کے ری فیولنگ ٹینکر سے قریب تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ یہ واقعہ تقریباً 26 ہزار فٹ کی بلندی پر پیش آیا۔

پائلٹس نے واقعے کے فوراً بعد کیوراساؤ کے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو بتایا کہ سامنے آنے والا طیارہ انتہائی قریب تھا۔ ایک پائلٹ نے کہا کہ وہ چڑھائی کے دوران تقریباً سیدھا اس طیارے کی طرف جا رہے تھے، جو سائز میں کسی بڑے مسافر طیارے جیسا محسوس ہو رہا تھا۔

مسافر طیارہ اور امریکی جنگی جہاز فضا میں ٹکرانے سے بال بال بچ گئے

یہ واقعہ دو دن میں پیش آنے والا دوسرا ایسا واقعہ ہے۔ اس سے ایک روز قبل جیٹ بلیو ایئرلائن کی نیویارک جانے والی پرواز کے پائلٹس نے بھی اطلاع دی تھی کہ انہیں اچانک اپنی پرواز کی بلندی روکنا پڑی کیونکہ امریکی فضائیہ کا ایک ری فیولنگ ٹینکر بغیر ٹرانسپونڈر آن کیے ان کے سامنے سے گزر گیا تھا۔

امریکی محکمہ دفاع، امریکی سدرن کمانڈ اور نیدرلینڈز کے ہوابازی حکام نے کہا ہے کہ وہ ان واقعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے مطابق دونوں واقعات سے متعلق معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

امریکی دباؤ سے وینزویلا کا تیل سستا، خریداروں نے مزید ڈسکاؤنٹ مانگ لیا

واضح رہے کہ کیوراساؤ، وینزویلا کے ساحل سے تقریباً 40 میل شمال میں واقع ہے۔ امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے گزشتہ ماہ وینزویلا کے قریب تمام بلندیوں پر فوجی سرگرمیوں میں اضافے کے حوالے سے ایئرلائنز کو خبردار کیا تھا، جس کی توثیق اس ہفتے دوبارہ کی گئی ہے۔

ایف اے اے کے مطابق یہ سرگرمیاں پرواز کے دوران، لینڈنگ، ٹیک آف اور حتیٰ کہ زمین پر موجود طیاروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہیں۔ انتباہ کے بعد کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے وینزویلا کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی تھیں، جبکہ کوپا ایئرلائنز نے کاراکاس کے لیے پروازوں کی معطلی 15 جنوری تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔

نیدرلینڈز سیفٹی بورڈ کا کہنا ہے کہ کیوراساؤ کی فضائی حدود میں پیش آنے والے واقعے سے وہ بھی آگاہ ہے اور معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

Read Comments