اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2025 12:25pm

مشکل دنوں کے لیے رقم کیسے جمع کریں: آسان اور مؤثر طریقہ

زندگی میں بقا اور مشکل وقت میں آسانی کے لیے تمام ہی مخلوق ہر ممکن تدابیر اختیار کرتے ہیں، جیسے پرندے اور دوسرے جانور خوراک جمع کرتے اور محفوظ پناہ گاہیں بناتے ہیں۔ چیونٹی جیسی چھوٹی مخلوقات بھی آنے والے سرد موسم کے لئے اپنے اور اپنے خاندان کے لیے خوراک کو ذخیرہ کرتی ہیں۔ تاکہ بھوک، سردی یا قحط کی سختیوں سے گزرے بغیر سکون سے زندگی گزار سکے۔

سب مشکل وقت کی تیاری کرتے ہیں تاکہ بھوک اور سردی سے بچا جاسکے اور زندگی کے مشکل دنوں میں بھی زندگی آسان ہو۔ انسان ہونے کے باوجود اگر ہم مستقبل کی فکر نہ کریں تو یہ نہایت عجیب بات ہوگی۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ کل کے لیے آپ کتنے تیار ہیں؟ ہم سب جانتے ہیں زندگی غیر متوقع ہے، اور کل کا سکون آج کی منصوبہ بندی پر منحصر ہے۔

کیا کل کا مستقبل کبھی آپ کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے، یا بس آج کی تنخواہ پر ہی بھروسہ ہے؟ تصور کریں، اچانک نوکری چھوٹ جائے، کار کی مرمت کا بڑا خرچہ آجائے یا اچانک بیماری کی صورت میں ہسپتال کے بل سے واسطہ پڑ جائے، تب آپ کیا کریں گے؟ قرضوں کی زنجیروں میں جکڑ جائیں گے یا سکون سے حالات کا مقابلہ کریں گے؟ یہی وجہ ہے کہ ماہرین ہمیشہ کہتے ہیں کہ ایمرجنسی فنڈ سب سے پہلے بنائیں۔ یہ آپ کی زندگی میں ایک حفاظتی جال کی طرح ہے، جو مشکل وقت میں آپ کو سہارا دیتا ہے۔

ایمرجنسی فنڈ بنانا کوئی راکٹ سائنس نہیں، بلکہ آپ کی جیب کا وہ خفیہ ہتھیار ہے جو زندگی کے طوفانوں میں آپ کو ڈوبنے نہیں دیتا۔

آج ہم بالکل سادہ طریقے سے بتاتے ہیں کہ صرف چند اسٹیپس میں آپ یہ فنڈ کیسے بنا سکتے ہیں۔

قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں اضافہ کردیا گیا

پہلا اسٹیپ یہ ہے کہ آپ اپنے ماہانہ اخراجات کا اندازہ لگائیں۔ سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ آپ کی ‘لازمی ادائیگیاں’ کتنی ہیں، جیسے کرایہ، یوٹیلٹیز، کار کی قسط اور صحت کی دیکھ بھال جیسے لازمی خرچے۔ اس کے بعد غیر ضروری خرچوں کا جائزہ لیں، جیسے باہر کھانا، تفریح اور سفر۔ جب آپ یہ جان لیں گے کہ ہر ماہ کتنی رقم ضروری ہے اور کہاں خرچ کم کیا جا سکتا ہے، تو ایمرجنسی فنڈ بنانے کا عمل آسان ہو جائے گا۔

اس کے بعد یہ فیصلہ کریں کہ آپ کو کتنی رقم بچانی ہے۔ ماہرین عام طور پر کہتے ہیں کہ ایمرجنسی فنڈ میں کم از کم تین سے چھ ماہ کے اخراجات رکھنے چاہئیں۔

شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی نئی شرحوں کا اعلان

اگر آپ کاروبار کرتے ہیں یا آمدنی غیر مستقل ہے تو ایک سال یا دو سال کے اخراجات جمع کرنا بہتر ہے۔ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں تھوڑا زیادہ نقد رقم رکھنے کی ضرورت ہو سکتی ہے کیونکہ ان کے لیے مالی دباؤ زیادہ ہوتا ہے۔ یاد رکھیں کہ رقم زیادہ ہو تو بہتر، لیکن کم سیونگ سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ بڑھائیں۔

ایمرجنسی فنڈ کو ہمیشہ الگ اکاؤنٹ میں رکھیں تاکہ یہ روزمرہ کے خرچ میں استعمال نہ ہو۔ ایک الگ بینک اکاؤنٹ کھولیں اور اسے “ایمرجنسی فنڈ” کا نام دیں۔ جب فنڈ الگ ہوگا تو آپ اسے دیکھ کر ذہنی سکون بھی حاصل کریں گے اور غلط استعمال کا خطرہ کم ہوگا۔

بچت کو خودکار بنانا یعنی رقم مقررہ وقت پر خود بخود دوسرے اکاؤنٹ میں جمع یا ٹرانسفر ہوجائے یہ بہت ضروری ہے۔ ہر ماہ اپنی تنخواہ کا کچھ حصہ خودکار طور پر اس اکاؤنٹ میں منتقل کریں، چاہے یہ 2 ہزار ہو یا تنخواہ کا پانچ فیصد۔ کچھ کمپنیز بھی اس میں مدد کرتی ہیں، جیسے کہ پیسے کی چھوٹی مقدار خود بخود کٹ جاتی ہے یا کمپنی آپ کی رقم پر مزید رقم خود ڈالتی ہیں جسے میچنگ رقم بھی کہتے ہیں۔

فیصل بینک نے 11ویں آئی آر بی اے ایوارڈز میں ’بہترین اسلامی ریٹیل بینک 2025 (مڈ سائزڈ)‘ کا اعزاز حاصل کر لیا

اگر آپ کی آمدنی کم اور خرچے زیادہ ہیں تو اپنی تنخواہ یا آمدنی کے حساب سے سیونگ کریں اور ایمرجنسی فنڈ تیار کریں۔ اس کے لیے آپ شروع میں چھوٹے ہدف سے شروع کریں، جیسے اپنی آمدنی کے حساب سے 2 ہزار، 5 ہزار یا 10 ہزار روپے، اور آہستہ آہستہ اسے بڑھائیں۔

ایمرجنسی فنڈ ہمیشہ ‘محفوظ اور آسانی’ سے حاصل ہونے والی جگہ پر رکھیں، جیسے الگ بینک اکاؤنٹ، منی مارکیٹ اکاؤنٹ یا قلیل مدتی گورنمنٹ اسکیمز ۔ یہ جگہیں کم خطرے والی ہیں اور تھوڑا فائدہ بھی دیتی ہیں۔

یاد رکھیں کسی بھی رقم کو نفع حاصل کرنے والی اسکیمز میں لگانے سے پہلے اس کی مکمل معلومات آفیشل ادارے کے علاوہ باوثوق زرائع سے بھی لازمی حاصل کریں تاکہ اپ کی رقم محفوظ رہے اور ضرورت پڑنے پر آپ اسے آسانی سے حاصل بھی کرسکیں اور آپ کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یاد رکھیں، فنڈ کا مقصد صرف پیسہ جمع کرنا نہیں بلکہ ذہنی سکون حاصل کرنا ہے، تاکہ آپ مشکل وقت میں بھی پراعتماد رہ سکیں۔

اسٹیٹ بینک نے ڈپازٹس پر کم از کم شرح منافع کی شرط ختم کردی

اگر آپ آج سے چھوٹے قدم اٹھائیں تو کل آپ کے پاس ایک مضبوط فنڈ ہوگا۔ ایمرجنسی فنڈ کا مقصد آپ کے پیسوں کی حفاظت، آپ کا ذہنی سکون اور غیر یقینی صورتحال میں آپ کے پاس ایک منصوبہ موجود ہونا ہے تاکہ آپ آسانی سے اپنی زندگی کو سنبھال سکیں اور آپ کا فنانشل طرزِ زندگی بہتر اور پھر خوشحالی ہو۔

Read Comments