امریکا میں اسرائیل کی حمایت کم، یہود مخالف رجحان بڑھ گیا: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں اسرائیل کی حمایت اب پہلے جیسی مضبوط نہیں رہی اور امریکی کانگریس میں یہودی مخالف لابیز سرگرم ہو چکی ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ہنوکا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’ہم نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو تباہ کردیا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ’چند سال پہلے تک واشنگٹن میں سب سے مضبوط لابی یہودی لابی تھی، تاہم اب صورتحال بدل چکی ہے، میں ہمیشہ یہودی عوام کا دوست اور حامی رہوں گا، لیکن آپ کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر کانگریس میں ایسے عناصر موجود ہیں جو یہودی مخالف خیالات رکھتے ہیں۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ایوانِ نمائندگان میں بعض ارکان اسرائیل کو ناپسند کرتے ہیں اور یہ رجحان وقت کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔‘
امریکی صدر نے ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے اسے اپنی بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ امریکا نے خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کیا ہے۔
ٹرمپ کا بی بی سی پر ہتکِ عزت کا مقدمہ، 10 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے فلسطینی تنظیم حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کو بھی یاد کیا اور کہا کہ اس واقعے کی سنگینی کو کم تر دکھانے کی کوششیں قابلِ افسوس ہیں۔
صدر ٹرمپ نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں یہودی تقریب کے دوران ہونے والے خطرناک حملے کی بھی مذمت کی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کے بعد لوگوں کو مزید چوکس اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
امریکا نے مزید 20 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگادیں
خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں زیرِ تعمیر نئے بال روم کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ اس پر چار سو ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بال روم جدید سیکیورٹی سے لیس ہوگا اور انتہائی مضبوط بنایا جا رہا ہے۔
آخر میں صدر ٹرمپ نے میڈیا کے رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ان کی معمولی لغزشوں کا انتظار کرتا رہتا ہے، تاہم وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔