شائع 16 دسمبر 2025 05:57pm

بیوی اور بیٹی کے قتل کے الزام میں زیرِ حراست ڈی ایس پی عثمان حیدر معطل

لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کیس میں ایک اور نیا موڑ آگیا، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بیوی اور بیٹی کے قتل کے الزام میں زیرِ حراست ڈی ایس پی کے خلاف محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کر دیا ہے۔

لاہور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بیوی اور بیٹی کے قتل کے الزام میں گرفتار ڈی ایس پی عثمان حیدر کو معطل کر دیا ہے۔ معطلی کا نوٹیفکیشن سی سی پی او لاہور کی رپورٹ کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔

پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈی ایس پی عثمان حیدر پر اپنی اہلیہ اور بیٹی کو قتل کرنے کا الزام ہے اور وہ اس وقت پولیس حراست میں ہیں۔ واقعے کے بعد اعلیٰ حکام کی جانب سے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیا گیا اور محکمانہ ضابطے کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ معطلی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جب کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

عثمان حیدر کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق تحریری حکم

دوسری جانب کینٹ کچہری لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی۔

عدالت نے ملزم عثمان حیدر کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق تحریری حکم جاری کر دیا۔ تحریری حکم کے مطابق پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم سے آلۂ قتل برآمد کرنا مقصود ہے، جس کے لیے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ریکوری کی غرض سے ملزم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم سے جو بھی چیز برآمد ہو، اسے عدالت میں پیش کیا جائے جب کہ ملزم کو 18 دسمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی، واقعے کا مقدمہ تھانہ برکی پولیس نے درج کر رکھا ہے۔

دفعہ 302 نہ لگانے پر ایس ایچ او معطل

قبل ازیں پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیٹی کی لاش ملنے کے بعد ایس ایچ او کاہنہ نے قتل کی دفعات 302 کے تحت مقدمہ درج نہ کیا جس پر انہیں معطل کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ چوکی انچارج اصل محمد ذوالفقار اور اے ایس آئی اللہ رکھا کو بھی معطل کیا گیا ہے۔

ایس ایچ او نے لاش ملنے کے بعد پوسٹ مارٹم تو کروایا لیکن صرف دفعہ 174 کے تحت کارروائی کی اور قتل کی دفعات 302 کا مقدمہ درج نہیں کیا۔

پولیس نے لاش کو لاوارث سمجھ کر تدفین کر دی، جس کے بعد اعلیٰ حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معطل کرنے کے اقدامات کیے۔

واضح رہے کہ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے گھریلو ناچاقی پر مبینہ طور پر اپنی بیوی اور بیٹی کو قتل کردیا تھا۔ ملزم نے دو شادیاں کر رکھی تھیں جبکہ مقتولہ اس کی پہلی بیوی تھی، جس سے اس نے محبت کی شادی کی تھی۔

Read Comments