گھوٹکی: کوچ سے 19 افراد اغوا، پولیس کا ڈرون کے ذریعے آپریشن، 15 مسافر بازیاب
گھوٹکی میں گڈو کشمور لنک روڈ پر صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی بس کے اغوا کا واقعہ پیش آیا، جس میں ڈاکوؤں نے اوباڑو کے قریب بس روک کر 19 افراد کو اغوا کر لیا۔ واقعے کے فوری بعد پولیس اور رینجرز نے مسافروں کو بازیاب کرانے کے لیے ڈرون کے ذریعے آپریشن کا آغاز کیا اور اب تک 15 افراد کو بازیاب کروا لیا گیا۔
پولیس کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گڈو کشمور لنک روڈ پر گزشتہ روز رات کی تارتکی میں 2 درجن سے زائد مسلح افراد نے صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ملزمان فرار ہوتے وقت 19 افراد کو اغوا کرکے کچےکے علاقے میں لے گئے تھے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کا تعاقت کیا اور گزشتہ رات سے جاری آپریشن میں اب تک 15 افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے جب کہ مزید 3 مغویوں کی بازیابی کے لیے کارروائی جاری ہے، آپریشن حتمی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے دوران ایک مسافر کو دل کا دورہ پڑ گیا، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق مسافر کی شناخت کریم بخش بلیدی کے نام سے ہوئی ہے۔ جاں بحق مسافر کی لاش گنے کی فصل سے برآمد ہوئی اور اسے فوری طور پر اسپتال اوباڑو منتقل کر دیا گیا۔ جب کہ 5 سے زائد زخمی مسافر رحیم یار خان اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
واقعے کے وقت کوچ میں سوار دیگر مسافر جان بچانے کے لیے کماد کے کھیتوں میں چھپ گئے۔
ڈی آئی جی سکھر فیصل عبداللہ چاچڑ نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے رات بھر جاری آپریشن کے دوران کچے کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیے، جس کے باعث ڈاکو مغویوں کو کچے کی طرف لے جانے میں ناکام رہے۔
بازیاب کرائے گئے افراد میں ذوالفقار، عبدالنبی، عمیر، سید علی عماد، فیروز عرفان سمیت دیگر شامل ہیں جب کہ دھند کی وجہ سے پولیس کو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے۔
ڈی آئی جی کے بیان کے مطابق علاقے میں ناکہ بندی اور ڈاکوؤں کے تعاقب کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کارروائی میں ایس ایس پی خیرپور، ایس ایس پی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی سمیت سکھر رینج کے اہلکار شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقابلے کے دوران چند ڈاکو زخمی بھی ہوئے ہیں۔
علاقائی پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کے دیگر افراد کو بازیاب کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے اور ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال بحال ہو سکے۔