’کافی میں گھی‘ نئی صحت بخش عادت کیوں بن رہی ہے؟
’گھی والی کافی‘ ان دنوں بہت مقبول ہو رہی ہے۔ کئی لوگ اسے اپنی صبح کی روٹین کا حصہ بنا چکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے توانائی میں اضافہ، ہاضمہ بہتر اور ذہنی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
کافی صرف ایک مشروب نہیں بلکہ دن کی ایک سکون بخش ابتدا اور توانائی کا ذریعہ ہے، جو ہمیں پورے دن کے لیے فعال رکھتا ہے۔ لیکن کیا ہی اچھا ہو اگر صبح کی کافی آپ کو صرف بیدار نہ کرے بلکہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہو؟ یہاں گھی کا کردار اہم ہے۔ یہ گولڈن صاف کیا ہوا مکھن کئی صدیوں سے روایتی غذا کا حصہ رہا ہے اور اب کافی میں بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
گھی کے ساتھ تیار ہونے والی کافی ایک نرم و ملائم مشروب بنتی ہے جو نہ صرف مزیدار ہوتی ہے بلکہ اس میں بہتر ہاضمہ سے لے کر توانائی میں اضافے تک کئی حیران کن صحت کے فوائد بھی چھپے ہوتے ہیں۔
آئیے، جانتے ہیں کہ ’گھی کافی‘ کس طرح فائدہ پہنچا سکتی ہے۔
پش اپ میں کی جانے والی بڑی غلطیاں، جو انہیں نقصان دہ بنا دیتی ہیں
توانائی کی سطح میں اضافہ
گھی میں موجود صحت بخش چکنائیاں، خاص طور پر ”بیوٹیریٹ“، توانائی کے لیے مفید ہیں۔ جب اسے کافی کے ساتھ ملایا جاتا ہے، تو یہ توانائی کے متواتر بہاؤ کو یقینی بناتا ہے، جو عام کافی کے ”اسپائیک اور کرش“ سے مختلف ہے۔ نیوٹریشنل بائیو کیمسٹری کے جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوا کہ بیوٹیریٹ توانائی کے میٹابولزم کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور کافی کے ساتھ اس کے فوائد مزید بڑھ جاتے ہیں۔
بہتر ذہنی کارکردگی
گھی میں موجود صحت بخش چکنائیاں دماغ کو ایک متبادل توانائی کے طور پر کیٹونز میں تبدیل کر دیتی ہیں، جو دماغی فعالیت کے لیے بہترین ہیں۔ اس سے نہ صرف ذہنی سکون اور توجہ میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ تحقیق کے مطابق یہ نیوروجینریٹیو بیماریوں کے مریضوں کے دماغی افعال کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔
بہتر ہاضمہ
گھی میں ”بیوٹیریٹ“ نامی فیٹی ایسڈ ہاضمہ کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ صحت مند چربی حل پذیر وٹامنز کو جذب کرنے میں مدد دیتی ہے اور آنتوں میں فائدہ مند بیکٹیریا کی پیداوار کو بڑھاتی ہے۔
وزن میں کمی اور اسے برقرار رکھنا
گھی والی کافی بھوک اور کھانے کی اشتہا کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے آپ کے ڈائٹ پلان پر قائم رہنا آسان ہو جاتا ہے۔ اس میں موجود صحت مند چکنائیاں پیٹ کو بھرا ہوا رکھتی ہیں اور کیٹوسس کی حالت کو سپورٹ کرتی ہیں، جس میں جسم چربی کو توانائی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
مفید غذائی اجزاء اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
گھی میں وٹامن اے، ڈی، ای، کے اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار ہوتی ہے، جو مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ چونکہ یہ غذائی اجزاء چربی میں حل پذیر ہیں، اس لیے گھی کے ساتھ یہ زیادہ مؤثر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔
ابتدا میں ایک چمچ گھی سے آغاز کریں اور پھر اپنے ذائقے اور غذائی ضروریات کے مطابق اس میں تبدیلی کریں۔ بہت زیادہ گھی ڈالنے سے کافی زیادہ گاڑھی اور چکنی ہو سکتی ہے۔
نہانے کے فوراً بعد چہرے پر یہ چیزیں ہرگز نہ لگائیں
بعض لوگ گھی والی کافی کو ناشتہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر کم کارب یا کیٹوجینک ڈائیٹس پر، کیونکہ یہ توانائی اور سیر ہونے کا احساس دیتی ہے۔ تاہم، یہ متوازن غذا کی جگہ نہیں لے سکتی۔
’ گھی کافی‘ محض ایک عارضی ٹرینڈ نہیں ہے۔ یہ اپنی روزانہ کی کافی کو مزید مزیدار بنانے اور اس کے ساتھ ممکنہ صحت کے فوائد بھی حاصل کرنے کا ایک سادہ اور آسان طریقہ ہے۔ اگر آپ نے ابھی تک گھی والی کافی آزمانا نہیں شروع کی تو یہ آپ کے لیے ایک دلچسپ تجربہ ہو سکتا ہے۔
نوٹ: ’گھی کافی‘عمومی طور پر زیادہ تر افراد کے لیے محفوظ ہے، تاہم اگر آپ کو دودھ سے الرجی ہو یا کوئی خاص صحت کا مسئلہ ہو، تو اسے اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے مستند ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔