اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2025 12:15am

اسرائیل کا غزہ میں حماس کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ سٹی میں ایک حملے میں حماس کے سینئر کمانڈر رعید سعد کو شہید کر دیا ہے۔ صیہونی فوج نے یہ دعویٰ کیا کہ رائد سعید اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملوں کے منصوبہ سازوں میں شامل تھے۔

رائٹرز کے مطابق سرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ سٹی میں ایک سینئر حماس رہنما کی گاڑی کو نشانہ بنایا ہے، تاہم کسی کا نام یا تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اگر رعید سعد شہید ہوئے ہیں تو یہ اکتوبر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد حماس کے کسی سینئر رہنما کی سب سے بڑی شہادت ہوگی۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی یہ کارروائی ایک جواب میں کی گئی ہے، جو گزشتہ سال اکتوبر میں حماس کے حملوں کے بعد جاری کی گئی۔ اسرائیل نے مزید کہا ہے کہ وہ علاقے میں عسکری کارروائیاں جاری رکھے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حملے سے متعلق کہا کہ ”ہاں، میں نے اس حملے کی اجازت دی تھی۔“ جب کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے جوائنٹ اعلامیے میں کہا کہ ہم نے حماس کے رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیلی دفاعی اہلکار نے بتایا کہ رعید سعد حماس کے ہتھیار بنانے والے فورس کے سربراہ تھے، جبکہ حماس کے ذرائع کے مطابق وہ مسلح ونگ میں دوسرے درجے کے کمانڈر تھے اور ان کا غزہ سٹی بیٹالین کے سربراہ کے طور پر بھی کردار تھا، جو گروپ کے سب سے بڑے اور بہترین ہتھیاروں سے لیس بیٹالینز میں سے ایک ہے۔

رعید سعد غزہ میں باقی رہنے والے حماس کے چند تجربہ کار رہنماؤں میں شامل تھے، وہ القسام بریگیڈز کے علاوہ متعدد اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز رہے اور حماس کے عسکری ونگ کے نائب سربراہ مروان عیسٰی کے قریب تھے۔

ادھر، غزہ کی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 5 افراد جاں بحق اور کم از کم 25 افراد زخمی ہوئے ہیں، تاہم حماس یا طبی ذرائع کی جانب سے بھی فوری طور پر یہ تصدیق نہیں ہوئی کہ رعید سعد جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں یا نہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی، جب حماس کے عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کرتے ہوئے 1,200 افراد کو ہلاک کیا اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا۔ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 70,700 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر شہری تھے۔

10 اکتوبر کی جنگ بندی نے سیکڑوں ہزار فلسطینیوں کو غزہ سٹی کے تباہ شدہ علاقوں میں واپس جانے کا موقع دیا۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے حملے ختم نہیں ہوئے۔

حماس کے مطابق، جنگ بندی کے بعد بھی اسرائیلی حملوں میں کم از کم 386 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ اسرائیل کے تین فوجی ہلاک ہوئے اور اس نے کئی حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔

Read Comments