واشنگٹن میں تباہ کن سیلاب سے سڑکیں زیرِ آب، معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر
امریکا کی ریاست واشنگٹن ڈی سی کے شہر سنوہومِش میں شدید سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، جہاں سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا ہے اور معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔
شدید بارشوں کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں، جس کے باعث متعدد خاندان اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر ریسکیو اہلکاروں نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور کشتیوں کے ذریعے گھروں میں پھنسے ہوئے خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب کینیڈا میں تیز بارشوں کے باعث دریائے چلی ویک میں طغیانی آ گئی ہے، جس کے اثرات سنوہومِش تک پہنچے ہیں اور شہر کو بدترین سیلاب کا سامنا ہے۔
حکام کے مطابق پانی کی سطح بلند ہونے سے خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، جبکہ امدادی ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔
انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال میں بہتری کے امکانات محدود نظر آ رہے ہیں۔
عوام کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق واشنگٹن کے گورنر باب فرگوسن نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ یہ صرف ایک یا دو دن کا بحران نہیں ہے۔ پانی کی سطح بہت ہے اور یہ طویل عرصے تک رہنے والی ہے۔
گورنر فرگوسن کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست کی جانب سے ایمرجنسی ڈکلیئریشن کی درخواست پر دستخط کر دیے ہیں۔
حکام کے مطابق غیر معمولی طور پر طاقتور ایٹموسفیرک ریور کے باعث مغربی واشنگٹن کے بعض علاقوں میں چند دنوں کے دوران ایک فٹ (تقریباً 30 سینٹی میٹر) یا اس سے زیادہ بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں دریا بپھر گئے۔ گورنر نے بتایا کہ اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔