شائع 10 دسمبر 2025 11:57am

پنجاب ٹریفک قوانین میں ترمیم: جرمانوں اور قید کی مدت میں اضافہ

پنجاب حکومت نے ٹریفک قوانین مزید سخت کرنے کے لیے پنجاب موٹر وہیکل (چوتھی ترمیم) آرڈیننس 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا ہے، جس میں کالے شیشے رکھنے، کم عمر ڈرائیونگ اور ون وے کی خلاف ورزی سمیت کئی ٹریفک جرائم پر قید اور جرمانوں میں اضافے کی تجویز شامل ہے۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کیے جانے والے نئے پنجاب موٹر وہیکل (چوتھی ترمیم) آرڈیننس 2025 کے مسودے میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جن کے تحت کالے شیشے، کم عمر ڈرائیونگ، ون وے و دیگر خلاف ورزیوں پر قید اور جرمانے عائد ہوں گے۔

صوبائی حکومت نے پنجاب پولیس کو ٹیکس کلیکشن کا بڑا ٹارگٹ دیدیا

آرڈیننس کے متن کے مطابق، کالے شیشے والی گاڑی چلانے یا کم عمر بچوں کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔ اسی طرح ون وے کی خلاف ورزی پر بھی قید و جرمانہ ہوگا۔

لائسنس کے بغیر موٹرسائیکل چلانے، دھواں چھوڑنے والی موٹرسائیکل چلانے، ہیلمٹ نہ پہننے یا سیٹ بیلٹ استعمال نہ کرنے پر 2 ہزار روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔

گاڑی کی فٹنس سرٹیفیکیٹ نہ ہونے پر 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانے کی سزا رکھی گئی ہے۔

کراچی کے بعد لاہور میں بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانوں کی تجویز منظور

مختلف نوعیت کی گاڑیوں، تھری وہیلر، کار، لگژری کار اور ٹرانسپورٹ کے لیے جرمانے کی تفصیل بھی طے کی گئی ہے۔ تھری وہیلر خلاف ورزی پر 3 ہزار، کار 5 ہزار، لگژری کار 8–10 ہزار، اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کی تجویز ہے۔

تیز رفتاری، اوورلوڈنگ، سگنل توڑنے، زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی اور خراب لائٹس کے ساتھ گاڑی چلانے پر بھی جرمانے کی تفصیلات آرڈیننس کا حصہ ہیں۔

اس ترامیم کی منظوری کے ساتھ، خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا اور جرمانے کے سامنا کرنا پڑے گا۔ آرڈیننس کو پہلے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے، اور کمیٹی کی منظوری کے بعد یہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔

Read Comments