صنعتی و زرعی ترقی کا فروغ، اضافی بجلی کی کھپت پر رعایتی نرخ منظور
ملک میں صنعتی و زرعی ترقی کے فروغ کے حوالے سے وفاقی حکومت نے انقلابی قدم اٹھایا ہے۔
حکومتی ریفرنس پر نیپرا کی جانب سے اضافی بجلی کی کھپت پر رعایتی نرخ منظور ہوگیا، نیپرا کا فیصلہ وفاقی حکومت کو موصول ہوگیا۔
رعایتی نرخ کے مطابق صنعتوں کا اضافی بجلی کی کھپت پر 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ چارج ہوگا۔ پاور ڈویژن کی جانب سے نیپرا کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
پاور ڈویژن نے نوٹیفکیشن کے حوالے سے اقدامات شروع کر دیے جب کہ صنعتی پیکج سے گھریلو اور کمرشل صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔
وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ صنعتی پیکج سے ملک میں صنعتی و زرعی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، پیکج سے پیداواری سرگرمیوں کو فروغ اور روزگار کے اضافی مواقع دستیاب ہوں گے۔
اویس لغاری نے کہا کہ تین سالہ پیکج سے انڈسٹریل سیکٹر مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کر سکے گا۔ ڈیٹا سینٹر اور کرپٹو مائننگ آپریشنز سمیت گرین فیلڈ صنعتیں بھی مستفید ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ صنعت اور ذراعت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، صنعتی شعبے کو 34 روپے اور ذراعت شعبے کو 38 روپے یونٹ ملنے والی بجلی کے اضافی یونٹس کی قیمت کم کی۔
وزیر توانائی نے کہا کہ زراعت کے لیے اضافی یونٹس کی قیمت 38 سے کم کر کے 22 روپے اور 98 پیسے کر دی گئی، صنعتی شعبے کے لیے اضافی یونٹس کی قیمت 34 سے کم کر کے 22 روپے اور 98 پیسے کر دی گئی۔ اس سے صارفین کی بجلی کی اوسط قیمت خرید میں کمی آئے گی۔
انہوں نے بتایا کہ صنعت اور ذراعت کے شعبوں کو اضافی بجلی کے استعمال پر کم نرخوں پر بجلی مہیا کی جائے گی، اگر آپ نے ذراعت میں پہلے 100 یونٹ استعمال کیے تو اب اضافی 100 یونٹ کے استعمال پر اوسط بجلی کی قیمت میں 7 روپے فی یونٹ کمی ہوگی۔صنعت میں اگر آپ ہزار یونٹ استعمال کر رہے تھے تو اب اضافی ہزار یونٹ کے استعمال پر اوسط بجلی کی قیمت میں تقریباً 5 روپے فی یونٹ کمی ہوگی۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ صنعت کے شعبے میں پہلے ہی قیمت کر چکے ہیں، اب مزید کمی سے صنعت کو فروغ ملے گا، عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کر رہے ہیں اور اُمید ہے اس اقدام سے معیشت میں بہتری آئے گی۔
پاور ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن کے بعد پیکج کا اطلاق ہوگا۔ واضح رہے کہ پیکج گزشتہ سال کی کھپت سے زائد استعمال پر ہے۔
بجلی 88 پیسے فی یونٹ سستی
دوسری جانب بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر ہے، نیپرا نے اکتوبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے بجلی 88 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی، جس کا فائدہ صارفین کو دسمبر کے بلوں میں ہوگا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اکتوبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق اپنا فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے تحت بجلی 88 پیسے فی یونٹ تک سستی کر دی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق اس کمی کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہوگا، تاہم لائف لائن صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز اس ریلیف سے مستثنیٰ رہیں گے۔
نیپرا کے مطابق یہ ریلیف صارفین کو دسمبر کے بجلی بلوں میں ملے گا۔ جاری فیصلے میں ممبر ٹیکنیکل رفیق شیخ کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بجلی کمپنیوں کی نااہلیوں کا بوجھ صارفین پر نہیں ڈالنا چاہیے۔
ممبر ٹیکنیکل نے نشاندہی کی کہ گدو 747 پلانٹ کو اوپن سائیکل پر چلانے سے 1 ارب 21 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑا، جسے بھی صارفین پر منتقل نہیں ہونا چاہیے۔