’یہ نوٹ کس کے ہیں؟‘ متعدد اراکینِ قومی اسمبلی نے ہاتھ کھڑے کر دیے
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں اسپیکر نے پانچ پانچ ہزار کے نوٹ ہوا میں لہرائے اور کہا کہ یہ انھیں زمین پر پڑے ہوئے ملے ہیں جس کی رقم ہے ہاتھ کھڑا کردے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب اسپیکر ایاز صادق کے ہاتھ میں کچھ 5 ہزار، 5 ہزار کے دس نوٹ آ گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹ لہراتے ہوئے ارکان سے کہا کہ ”یہ نوٹ کس کے ہیں؟ جس کے پیسے ہیں، ہاتھ کھڑا کرے!“
اسپیکر کے اس سوال پر ایک دو نہیں، بلکہ کئی اراکین نے ہاتھ اٹھا کھڑے کر دیے جس پر اسپیکر نے حیرت سے کہا کہ یہ تو 12 اراکین نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں۔ اپوزیشن کے ایوان میں آنے سے قبل پیسے زمین سے ملے ہیں۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ نوٹ کسی رکن کے زمین پر گر گئے تھے۔ اجلاس میں ان گمشدہ نوٹوں کا تذکرہ لمحوں کے لیے ایوان کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
اسپیکر کو ملی رقم پی ٹی آئی ایم این اے محمد اقبال آفریدی کی نکلی، انھوں نے رقم این این اے اقبال آفریدی کو دے دی۔
یہ واقعہ ایوان کے ماحول میں ہلچل کا باعث تو بنا ہی، ارکان کے درمیان ہنسی مذاق کا سبب بھی بن گیا اور لمحوں کے لیے اسمبلی میں قہقہوں کی گونج سنائی دی۔ ‘10نوٹ اور مالک12،’ اسپیکر کی اس بات پر ایوان زعفران زار بن گیا۔