بھارتی حکومت کا ہزاروں پروازیں منسوخ ہونے پر انڈیگو کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان
بھارتی حکومت نے ملک کی سب سے بڑی نجی ایئرلائن انڈیگو کی جانب سے اس ماہ کم از کم 2,000 پروازیں منسوخ کیے جانے پر سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سول ایوی ایشن کے وزیر رام موہن نائیڈو نے کہا کہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والی ایئر لائنز کے لیے ”مثال قائم“ کی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت میں انڈی گو کی جانب سے عملے کی کمی کے باعث ہزاروں پروازیں منسوخ ہونے کے بعد بھارتی سول ایوی ایشن کے وزیر رام موہن نائیڈو نے پیر کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ رواں ماہ انڈی گو کی جانب سے کم از کم دو ہزار پروازیں منسوخ کی گئیں، حکومت معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے، جس کے بعد ایئرلائن کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا تاکہ دیگر فضائی کمپنیوں کے لیے مثال قائم کی جا سکے۔ جب کہ انڈیگو نے وزیر کے بیان پر فوری طور پر کوئی ردِعمل نہیں دیا۔
انڈیگو جو بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائن ہے، نے پائلٹس کے لیے سخت ڈیوٹی اور آرام کے نئے قواعد نافذ ہونے سے پہلے مناسب منصوبہ بندی نہ کرنے کے باعث عملے کی شدید کمی کا سامنا کیا۔ اس صورت حال نے لاکھوں مسافروں کو متاثر کیا، چھٹیاں اور شادیوں کے منصوبے متاثر ہوئے جب کہ سامان گم ہونے کی شکایات میں بھی اضافہ ہوا۔
پروازوں کے بڑے پیمانے پر تعطل نے ملک میں 65 فیصد مارکیٹ شیئر رکھنے والی انڈیگو کی اجارہ داری کے حوالے سے بھی سوالات کو جنم دیا ہے۔
بحران کے باعث گزشتہ ایک ہفتے کے دوران انڈیگو کے شیئرز میں تقریباً 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 4.3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ صرف پیر کے روز شیئرز 8.3 فیصد تک گر گئے۔
بھارتی ہوا بازی کے نگران ادارے نے انڈیگو کے سی ای او پیٹر ایلبرز اور سی او او اسیدرے پورکیراس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ضابطوں کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے اور افسران کی معطلی سمیت کارروائی کی جا سکتی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم سے 7 دسمبر کے دوران مجموعی طور پر 5 لاکھ 86 ہزار 705 ٹکٹ منسوخ ہوئے، جن پر 569 کروڑ روپے سے زائد کی رقوم واپس کی گئیں۔
مالیاتی ادارے جے ایم فنانشل نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر یہ صورت حال 15 روز تک جاری رہی تو کمپنی کی سالانہ آمدنی میں 8 سے 9 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے جب کہ حکومتی جرمانے اس کے علاوہ ہوں گے۔ موڈیز ریٹنگز نے بھی انڈیگو کو ’’سنگین مالی نقصان‘‘ کے خدشے سے آگاہ کیا ہے۔
انڈیگو نے تسلیم کیا ہے کہ وہ یکم نومبر سے نافذ ہونے والے نئے قواعد، جن میں رات کی پروازوں اور پائلٹس کے ہفتہ وار آرام کے لیے سخت تقاضے شامل ہیں، کی تیاری میں ناکام رہا جب کہ دیگر بھارتی ایئرلائنز نے ایسی مشکلات رپورٹ نہیں کیں۔
حکومتی رپورٹس کے مطابق صرف پیر کے روز انڈیگو کی تقریباً 500 پروازیں منسوخ کی گئیں۔
دوسری جانب، سرمایہ کاروں کی توجہ اس صورت حال سے فائدہ اٹھانے والی دیگر ایئرلائنز کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ نتیجتاً حریف کمپنی اسپائس جیٹ کے شیئرز میں پیر کے روز 13.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔