ایران: میراتھن میں حجاب قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی، منتظمین گرفتار
ایران کے جزیرہ کِش میں منعقدہ میراتھن ایونٹ میں متعدد خواتین کے بغیر حجاب دوڑنے کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد حکام نے ایونٹ کے دو منتظمین کو گرفتار کر لیا۔
جمعے کے روز ہونے والی اس دوڑ میں ہزاروں مرد و خواتین نے الگ الگ کیٹیگریز میں حصہ لیا تھا۔ تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کچھ تصاویر میں خواتین کو سرخ ٹی شرٹس میں بغیر حجاب کے دوڑتے دیکھا گیا، جس پر مختلف حلقوں نے سخت ردِعمل دیا۔
اصلاحات کے حامی گروہوں نے ان مناظر کو ایرانی خواتین کی جانب سے حجاب کی پابندیوں کے خلاف ایک تازہ اشارہ قرار دیا، جبکہ حکومتی حلقوں نے اسے ریاستی قواعد کی کھلی خلاف ورزی اور سماجی نظم کے لیے خطرہ بتایا۔ کِش کے مقامی پراسیکیوٹر نے ایونٹ کے انعقاد کے طریقہ کار کو ہی عوامی اخلاق کے منافی قرار دیا۔
ایران نے بھارتیوں کی ویزا فری انٹری ختم کردی
عدالتی حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں صرف حجاب نہ پہننے کا معاملہ ہی زیر غور نہیں بلکہ یہ سوال بھی اہم ہے کہ ایونٹ میں نگرانی کے وہ معیارات کیوں برقرار نہ رکھے گئے جو لازمی قرار دیے گئے ہیں۔
عدالتی حکام کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور منتظمین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے کہ خواتین کی جانب سے حجاب کے تقاضوں کی خلاف ورزی کے باوجود یہ مقابلہ کس طرح منعقد ہوا۔
ایران پر حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں، ساجد تارڑ
ایران میں عوامی مقامات پر خواتین کے لیے سر ڈھانپنا قانونی طور پر لازمی ہے اور خلاف ورزی پر کارروائی معمول کی بات ہے۔
قانون صرف خود موجود ہونے یا حقیقی جگہ پر ہی لاگو نہیں ہے بلکہ اگر کوئی “آن لائن” یا ڈیجیٹل میڈیا پر بھی حجاب کی خلاف ورزی کرے، یا حجاب کے خلاف مواد نشر کرے، تو اسے سزا دی جاسکتی ہے۔
حجاب کے معاملے پر ریاست اور عوام کے درمیان یہ کشمکش نئی نہیں۔ تین برس قبل مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، جن میں سیکڑوں افراد جان سے گئے تھے۔