اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2025 05:44pm

نیپا سانحہ: کے ایم سی نے ذمہ داری بی آر ٹی منصوبے اور نجی اسٹور پر ڈال دی

کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے نیپا چورنگی کے قریب تین روز قبل تین سالہ ابراہیم کے کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے کی ذمہ داری بی آر ٹی ریڈلائن منصوبے اور نجی اسٹور پر ڈال دی ہے۔

کے ایم سی نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سماجے رابطی کی سائٹ ‘ایکس’ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ‘سانحے کی سامنے آنے والی ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ بچہ ٹی ایم سی گلشن کے زیرِ انتظام برساتی نالے (اسٹارم واٹر ڈرین) میں گرا۔’

کے ایم سی کے مطابق، ‘ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ چیس اَپ مال کی انتظامیہ نے اپنی پارکنگ بنانے کے لیے اس جگہ پر قبضہ کر رکھا تھا، جبکہ سامنے موجود مین ہول بند تھا۔’

اس کے علاوہ کے ایم سی نے واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اپنی رپورٹ سیکریٹری محکمہ بلدیات کو ارسال بھی کر دی ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ابراہیم نیپا کے قریب نجی اسٹور کے بالکل سامنے کھلے گٹر میں گرا تھا۔

کراچی: کھلے گٹر میں ایک اور بچی کے گرنے کی ویڈیو وائرل

کے ایم سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کی بنیادی وجہ بی آر ٹی تعمیرات تھیں، جن کی کھدائی نے علاقے کے نکاسیٔ آب کے نظام کو سخت نقصان پہنچایا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریڈ لائن منصوبے کی جانب سے مین ہول کے ڈھکن کو عارضی طور پر محض دو فٹ کے کمزور کور سے ڈھانپنے کی کوشش کی گئی، جس کے باعث یہ سانحہ پیش آیا۔

کے ایم سی کی رپورٹ کے مطابق ریڈ لائن منصوبے کی ٹیم نے کھدائی سے قبل کے ایم سی کو آگاہ نہیں کیا، جبکہ کھدائی کے بعد صورتحال کو بھی نظرانداز کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حادثہ اس مقام پر ہوا جہاں بی آر ٹی نے مین ہول کا ڈھکن کھلا چھوڑ رکھا تھا، اور یہ غیرمعیاری طریقہ کار کبھی کے ایم سی کی جانب سے استعمال نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق نجی اسٹور کی غفلت بھی واقعے کی ایک وجہ بنی، کیوں کہ اسٹور کے سامنے موجود خطرناک صورتحال سے متعلق مناسب حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔

کراچی: مشتعل ہجوم نے ڈاکو کو کھمبے سے باندھ کر زندہ جلا دیا، مقدمہ درج، ایس ایچ او معطل

کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز نے رپورٹ میں بتایا کہ میئر کے حکم پر فوری ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا، اور بچے کی لاش گلشن ٹاؤن کے لنک نالے سے برآمد ہوئی۔ بعد ازاں افسران کی نگرانی میں تلاش کے لیے کھودے گئے تمام حصوں کو دوبارہ بھر دیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ذمہ داران کے خلاف مزید کارروائی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے سانحہ نیپا پر میئر کراچی اور دیگر کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب کرلیا ہے۔

درخواست گزار نے تین سالہ بچے کی ہلاکت پر میئر اور ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال کے خلاف مقدمے کے اندراج کی استدعاکی تھی۔ جس پر عدالت نے مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔

Read Comments