اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2025 09:10pm

ننھا ابراہیم کھلے مین ہول میں کیسے گرا؟ دلخراش مناظر سامنے آگئے

کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب تین سالہ ننھے ابراہیم کے کھلے مین ہول میں گر کر ہلاک ہونے کے دلخراش مناظر سامنے آگئے ہیں۔

اتوار کی رات 11 بجے کے قریب پیش آئے اس سانحے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ابراہیم اپنی والدہ کے ساتھ تھا اور اسٹور کی سیڑھیاں اترتے ہی بھاگتا ہوا اچانک کھلے مین ہول میں جا گرا۔

ذرائع کے مطابق مین ہول کے گرد کوئی حفاظتی رکاوٹ یا نشان نہیں تھا، جو حادثے کا ایک بڑا سبب بنی۔

’یہ حادثہ نہیں غفلت کی وجہ سے ہوا قتل ہے‘: گٹر میں گرنے والے بچے کی ہلاکت پر سندھ حکومت تنقید کی زد میں

حادثے کے فوری بعد ننھے ابراہیم کی والدہ اسے بچانے کے لیے دوڑتی ہوئی آئیں اور ان کی چیخ و پکار سے رش جمع ہوگیا۔ قریب کھڑے ایک شخص نے بھی مدد کے لیے لوگوں کو آواز دی۔

پولیس اور شہری ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیجز سامنے آنے اور انکوائری مکمل ہونے کے بعد ہی حادثے کے اصل ذمہ دار کا تعین کیا جائے گا۔

سارے کام حکومت پر نہ ڈالیں شہری خود بھی ذمہ داری کو سمجھیں، دادا ابراہیم

دوسری جانب کراچی میں گٹر میں گر کے جاں بحق ہونے والے ننھے ابراہیم کے دادا محمود الحسن نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کوئی کہتا ہوں دادا نے پیسے لے لیے ہیں، میں اپنے بچے کی جان کا سودا کیسے کر سکتا ہوں؟

انہوں نے کہا کہ نہیں جانتا میرے پوتے کی لاش کس نے نکال، وہ شخص کس ادارے کا ملازم تھا ہمیں نہیں پتہ، اگر کہیں ڈھکن نہیں لگا ہوا تو اس کو خود سے لگا دیں، سارے کام حکومت پر نہ ڈالیں شہری خود بھی ذمہ داری کو سمجھیں، اللہ ہمیں توفیق دے گا ہم خود ڈھکن لگائیں گے، جتنی توفیق ہو گی اتنے ڈھکنے لگائیں گے۔

محمود الحسن نے مزید کہا کہ اسٹور والے کروڑوں کا بزنس کرتے ہیں لیکن ایک ڈھکن نہ لگا سکے، انتظامیہ میں نیچے سے لے کر اوپر تک تمام محکموں نے غفلت برتی، انہوں نے یہ بھی شکوہ کیا کہ کسی حکومتی نمائندے نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔

Read Comments