کراچی: نالے میں گرے 3 سالہ معصوم ابراہیم کی لاش کس نے نکالی؟
کراچی کے علاقے نیپا چورنگی میں 12 سے 14 گھنٹے بعد نالے میں گر کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ ابراہیم کی لاش ملنے پر یہ معاملہ سامنے آیا ہے کہ لاش کس نے تلاش کی۔ ریسکیو اہلکار اس کارنامے کا کریڈٹ لے رہے ہیں تاہم تنویر نامی ایک خاکروب نے دعویٰ کیا ہے کہ بچے کی لاش اس نے ڈھونڈی تھی، جس کی دیگر شہریوں نے بھی تائید کی ہے۔
3 سالہ ابراہیم کی لاش ایک نالے میں پھنسے ہونے کی حالت میں ملی۔ واقعے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تلاش اور بازیابی کا عمل مکمل کیا تاہم خاکروب نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاش اس نے ڈھونڈی تھی۔
خاکروب کا کہنا ہے کہ بچہ نالے میں پھنس گیا تھا اور اس نے خود لاش نکال کر ایک انکل کے حوالے کی۔ پولیس اہلکار پوچھنے لگے تم کون ہو، میں نے بتایا کہ بچے کی لاش میں نے نکال کر دی ہے پھر وہ مجھے تھپڑ مارنے لگ گئے۔
جائے وقوعہ پر موجود دیگر افراد نے بھی اس نوجوان کے بیان کی تصدیق کی اور کہا کہ انہوں نے بھی دیکھا کہ لاش تنویر نے ہی نکالی۔
دوسری جانب ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی دانیال سیال نے دعوی کیا کہ بچہ ان کی ریسکیو ٹیم نے ڈھونڈا، کل شرپسند عناصر کی مزاحمت کے باعث ریسکیو آپریشن سست ہوا۔ یہ جھوٹ ہے کہ بچہ کچرا چننے والے نے ڈھونڈا ہے، کے ایم سی کی ریسکیو ٹیموں نے ہی بچے کی لاش تلاش کی۔
واقعے کے بعد اس حوالے سے شہریوں اور ریسکیو اہلکاروں کے بیانات سامنے آنے کے بعد معاملے پر مزید ردعمل کا انتظار ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب گٹر میں گرنے والے 3 سالہ بچے ابراہیم کی لاش حادثے کے مقام سے تقریباً آدھا کلو میٹر دور کے ایم سی کے کچرا اٹھانے والے لڑکے نے نکالی تھی۔
گزشتہ روز شاہ فیصل کی رہائشی فیملی نیپا چورنگی کے قریب شاپنگ کرنے آئی، جہاں سے واپسی پر تین سالہ بچہ ابراہیم والد کی موٹر سائیکل کے پاس بھاگا اور گٹر میں گر گیا۔
والد نے بتایا کہ وقوعہ کے وقت مدد کے لیے سب کو بلاتا رہا لیکن کوئی مدد کو نہیں آیا پھر 15 ہزار روپے دے کر مشینری منگوائی۔
ننھے ابراہیم کی نماز جنازہ اب سے کچھ دیر قبل ادا کردی گئی جس میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔