روسی فوج نے یوکرینی شہر پوکرووسک کا محاصرہ مکمل کرلیا، پیوٹن کا دعویٰ
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے اہم شہر پوکرووسک کا مکمل محاصرہ کرلیا اور اس کا بڑا حصہ ان کے قبضے میں ہے، تاہم یوکرین کی اعلیٰ عسکری قیادت اس دعوے کو چیلنج کرتے ہوئے کہتی ہے کہ شہر کے مرکز میں سخت لڑائی جاری ہے اور روسی پیش قدمی روکی جا رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روسی فورسز نے یوکرین کے محصور شہر پوکرووسک کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے اور شہر کا 70 فیصد علاقہ ان کے کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ پوکرووسک اور اس کے قریب واقع قصبہ میرنوہراد (جسے روسی ”دیمتروف“ کہتے ہیں) میں یوکرینی دستے ”سخت مشکل صورتحال“ سے دوچار ہیں اور بعض محاذوں پر یوکرین کی دفاعی لائن ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔
پوکرووسک، جسے روسی میڈیا “ڈونیٹسک کا دروازہ” کہتے ہیں، روس اسے مکمل اپنے زیرِ کنٹرول لا کر ڈونباس کے وسیع تر صنعتی علاقے پر قبضہ مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ شہر پہلے ایک اہم لاجسٹک مرکز اور 60 ہزار سے زائد آبادی کا حامل تھا۔
روسی فوج نے شہر پر براہِ راست بڑا حملہ کرنے کے بجائے پنسر موومنٹ کا سہارا لیا، ابتدا میں چھوٹے اور بعد میں بڑے حملہ آور گروپوں کے ذریعے شہر کو بتدریج گھیرے میں لیا گیا۔
پیوٹن نے قرغزستان میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’پوکرووسک اور دیمتروف (میرنوہراد) مکمل طور پر گھیرے میں ہیں۔ روسی افواج شہر کے بیشتر حصے پر قابض ہوچکی ہیں اور دشمن کے دستے منتشر ہوکر شہر میں پھنس گئے ہیں۔‘
روس یوکرین جنگ کا خاتمہ؛ امریکی منصوبے کا ڈرافٹ صدر زیلینسکی کو پیش
روسی وزارتِ دفاع نے بھی کہا کہ اس کے حملہ آور یونٹس پوکرووسک کے وسطی اور شمالی حصے میں پیش قدمی کر رہے ہیں، جبکہ میرنوہراد کے مشرق، مغرب اور جنوب تک رسائی حاصل کرلی گئی ہے۔
تاہم یوکرین کے سپہ سالار اولیکساندر سرسکی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یوکرینی فوج روسی افواج کے تازہ حملوں کو روک رہی ہے اور روس کو اپنے ریزرو دستے میدان میں اتارنے پڑ رہے ہیں۔ یوکرین کی آپریشنل ٹاسک فورس ”ایسٹ“ نے بتایا کہ پوکرووسک کے ریلوے اسٹیشن کے جنوب میں ان کی جانب سے جوابی کارروائیاں جاری ہیں اور شہر کے مرکز میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔
’ہم یوکرین جنگ بندی کے قریب ہیں‘: الاسکا کی ٹھنڈ میں ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان برف پگھل گئی
متضاد دعووں کی آزادانہ تصدیق ممکن نہیں ہوسکی۔ روسی نقشوں میں پوکرووسک کو مکمل روسی کنٹرول میں دکھایا گیا ہے جبکہ یوکرینی اہلکاروں کو میرنوہراد میں محصور ظاہر کیا گیا ہے۔ دوسری جانب یوکرینی نقشے پوکروفْسک کو گرے زون یعنی غیر واضح کنٹرول والا علاقہ جبکہ میرنوہراد کو مکمل طور پر گھرا ہوا نہیں دکھاتے۔