بل گیٹس کی تجویز کردہ 5 کتابیں، جو آپ کو مکمل تبدیل کردیں گی
جوں جوں نیا سال قریب آ رہا ہے اور سرد موسم اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے، بل گیٹس کہتے ہیں یہ وقت کسی اچھی کتاب کے ساتھ پرسکون لمحات گزارنے کے لیے مثالی ہے۔ اسی خیال کے تحت انہوں نے اپنی منتخب کتابوں کی فہرست جاری کی ہے، جو اس بار بھی زندگی اور دنیا کے بنیادی سوالات کو نئے زاویے دکھاتی ہیں۔
بل گیٹس کہتے ہیں کہ انہوں نے ایسی کتابیں منتخب کیں ہیں جو نہ صرف موضوعات کے اعتبار سے مختلف ہیں بلکہ ہماری سمجھ اور نقطۂ نظر کو بھی وسعت دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی فہرست میں ناول سے لے کر سائنس، نفسیات، میڈیا اور معیشت تک کے مباحث شامل ہیں۔ اس تنوع کے باوجود ان کتابوں کو ایک ہی دھاگہ جوڑتا ہے، یہ سب ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہیں کہ زندگی اور معاشرہ کیسے کام کرتا ہے۔
1- ریمارکیبلکی برائٹ کریئیچر (مصنف:شیلبی وان بیلٹ)
کہانی کا آغاز ظاہری طور پر ایکویریئم کی دنیا سے ہوتا ہے، مگر دراصل یہ بڑھتی عمر، تنہائی اور زندگی میں مقصد تلاش کرنے جیسے موضوعات کو سامنے لاتی ہے۔ ایکویریئم کی دنیا پر مبنی ہے، مگر درحقیقت بڑھتی عمر، تنہائی اور مقصد کی تلاش جیسے سوالات پر مبنی ہے۔ ریمارکیبلکی برائٹ کریئیچر (Remarkably Bright Creatures) میں ایک آکٹوپس اور ایک ساٹھ کے عشرے میں داخل خاتون کے درمیان بننے والا غیر معمولی رشتہ قاری کو یہ احساس دلاتا ہے کہ کبھی کبھی غیر روایتی کردار ہمیں زندگی کے گہرے سچ دکھاتے ہیں۔
کیا کتاب پڑھنے کا رجحان واقعی زوال پذیر ہے؟
اسی طرح جب بات ماحول اور ہمارے اجتماعی مستقبل کی آتی ہے تو گیٹس اگلی کتاب کی طرف بڑھتے ہیں، جو موسمیاتی بحران کو سائنسی اور غیر جذباتی انداز میں سمجھاتی ہے۔
2۔ کلیئرنگ دی ایئر (ہانا رِچی)
کلیئرنگ دی ایئر (Clearing the Air) میں مصنفہ ہانا رچی نے ماحولیات سے متعلق پچاس کلیدی سوالات کو اس صاف گوئی سے بیان کیا ہے کہ قاری مشکل موضوع کو بھی آسانی سے سمجھ لیتا ہے۔ ناول کی جذباتی دنیا سے نکل کر یہ کتاب حقیقت کی ٹھوس زمین پر لاتی ہے اور دکھاتی ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور مستقبل کی سمت کیا ہو سکتی ہے۔ گیٹس اسے موسمیاتی چیلنج کی بہترین تشریح قرار دیتے ہیں۔
اور جب گفتگو انسان اور ماحول سے آگے بڑھ کر ٹیکنالوجی اور میڈیا کی دنیا کی طرف جاتی ہے تو فہرست میں اگلی کتاب اپنا کردار ادا کرتی ہے۔
3۔ ہُو نِیو (بیری ڈیلر)
تیسری کتاب ہے ہو نیو (Who Knew) بیری ڈیلر کی سوانح عمری ہے، جو ٹیکنالوجی اور میڈیا کے وہ موڑ دکھاتی ہے جنہوں نے دنیا کے دیکھنے اور جڑنے کا طریقہ بدل دیا۔ گیٹس کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ خود ڈیلر کے دوست ہیں، مگر کتاب نے ان کے سامنے بھی ایسی معلومات رکھیں جن سے وہ ناواقف تھے۔ یہ کتاب دکھاتی ہے کہ ایک فرد کی بصیرت کبھی کبھار پوری صنعت کا رخ بدل سکتی ہے۔
یہی انسانی رویے اور سماجی نظام کی گہرائی ہے جسے یہ کتاب ایک نئے زاویے سے بیان کرتی ہے۔
4۔ وین ایوری ون نوز دیٹ ایوری ون نوز (اسٹیون پنکر)
بل گیٹس کی تجویز کردہ ایک اور کتاب “وین ایوری ون نوز دیٹ ایوری ون نوز” (When Everyone Knows That Everyone Knows) مشترکہ علم کے فلسفے کو بیان کرتی ہے اور دکھاتی ہے کہ ایک ہی بات کا سب کو معلوم ہونا معاشرتی رویوں اور تعاون کو کیسے بدل دیتا ہے۔ سائنسی موضوع سے نکل کر یہ کتاب انسان کے باہمی تعلق کی طرف لے جاتی ہے اور گیٹس کے مطابق روزمرہ زندگی کو نئے انداز سے سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔
کتاب یا ڈیجیٹل میڈیا؟ علم کی دنیا میں نئی کشمکش
اور جب انسان، ماحول اور رابطے کی بحث مکمل ہوتی ہے تو فہرست ہمیں ایک اور بنیادی سوال کی طرف دھکیلتی ہے، ترقی کا پہیہ سست کیوں ہو جاتا ہے؟
5۔ ابَنڈینس (ازرا کلائن اور ڈیرِک تھامسن)
اِزرا کلائن اور ڈیرِک تھامسن کی ابَنڈینس (Abundance) امریکہ میں ترقیاتی منصوبوں کی سست روی کا تجزیہ کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ بڑھتی ہوئی ضابطے کی پیچیدگیاں کیسے جدت کو روک دیتی ہیں۔ گیٹس اعتراف کرتے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف امریکہ تک محدود نہیں، عالمی صحت کے شعبے میں بھی یہی رکاوٹیں پیش رفت کو دھیمے قدموں تک محدود کر دیتی ہیں۔ کتاب حل تو مکمل نہیں دیتی لیکن سوال ضرور کھڑے کرتی ہے، اور یہی سوال معاشروں کی سمت طے کرتے ہیں۔
بل گیٹس کے مطابق یہ پانچ کتابیں زندگی کے مختلف دروازے اور مختلف زاویے دکھاتی ہیں۔ کہیں انسان اپنی عمر کے آخری حصے کے سوالات سے دوچار ہوتا ہے، کہیں دنیا کے ماحول کے خطرات سامنے آتے ہیں، کہیں میڈیا کی طاقت نظر آتی ہے، کہیں انسانی ذہن کا سماجی پہلو، اور کہیں معاشی و ریاستی ڈھانچے کی کمزوریاں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص یہ جاننا چاہے کہ دنیا کو سمجھنے کے کتنے زاویے ہو سکتے ہیں، تو یہ فہرست ایک بہترین نقطۂ آغاز ہے۔