شائع 27 نومبر 2025 11:40am

میانمار کی فوجی حکومت کا ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا اعلان

میانمار کی فوجی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ کل 8,665 افراد کے خلاف مقدمات ختم کرے گی یا انہیں معاف کرے گی، جس سے یہ افراد آئندہ ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے۔ مغربی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان انتخابات کو ”جعلی“ قرار دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق میانمار کی فوجی حکومت نے ان افراد کے خلاف اقدامات کیے ہیں جو دفاعی یا سیاسی بیانات کے الزام میں سیکشن 505A کے تحت سزا یافتہ تھے۔ اس اقدام میں 3,085 افراد کی سزا میں کمی کی گئی، جبکہ 5,580 افراد کے خلاف مقدمات ختم کر دیے گئے جو ابھی بھی آزاد ہیں۔

یہ واضح نہیں کہ ان میں کتنے لوگ سیاسی قیدی ہیں اور ان کی رہائی کب عمل میں آئے گی۔

فوجی حکومت کے ترجمان زاو من ٹن نے بدھ کو معافی کے اعلان سے قبل کہا کہ یہ اقدامات تمام اہل ووٹروں کو آزادانہ اور شفاف طریقے سے ووٹ ڈالنے میں مدد دینے کے لیے کیے گئے ہیں۔

میانمار میں 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔ اس فوجی بغاوت میں نوبل انعام یافتہ رہنما آنگ سان سو چی کی منتخب حکومت کو ہٹا دیا گیا تھا اور وہ اس وقت سے حراست میں ہیں۔ ملک بھر میں اس کے خلاف احتجاجات بڑھ کر مسلح مزاحمت اور نسلی ملیشیا کے ساتھ اتحاد کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔

میانمار میں آئے زلزلے نے کتنے ایٹم بموں کی طاقت پیدا کی؟

انسانی حقوق کی تنظیم اسسٹنس ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرز کے مطابق فوجی بغاوت کے بعد 30,000 سے زائد افراد کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔

میانمار فوجی حکومت دسمبر اور جنوری میں چند مراحل میں انتخابات کروانے کا منصوبہ رکھتی ہے، تاہم کئی اپوزیشن جماعتیں یا تو حصہ لینے پر پابند ہیں یا بائیکاٹ کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے مغربی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان انتخابات کو فوجی حکومت کے اقتدار کو مستحکم کرنے کے لیے جعلی عمل قرار دے چکی ہیں۔

بھارتی فوج نے میانمار میں ڈرون حملے کر کے 3 کمانڈر ہلاک کر دیے

اس ہفتے، امریکی حکومت نے میانمار کے شہریوں کے عارضی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ اب محفوظ طریقے سے اپنے ملک واپس جا سکتے ہیں اور فوجی حکومت کے منصوبہ بند انتخابات کو حالات میں بہتری کی علامت قرار دیا گیا۔

فوجی ترجمان زاو من ٹن نے بدھ کو کہا کہ امریکا کا یہ اقدام ایک مثبت اشارہ ہے اور بیرون ملک مقیم شہری انتخابات میں حصہ لینے کے لیے واپس آ سکتے ہیں۔

Read Comments