ہیڈلائن: ہانگ کانگ: رہائشی عمارتوں میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، 44 افراد ہلاک، 300 لاپتا
ہانگ کانگ میں کثیرالمنزلہ رہائشی کمپلیکس میں آگ لگنے سے 44 افراد ہلاک 45 زخمی ہوگئے۔جبکہ آگ سے متاثرہ رہائشی بلاکس کے 300 افراد لاپتا ہیں۔ آگ لگانے کے شبے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کے ہانگ کانگ کے شمالی علاقے میں واقع ایک کثیر المنزلہ رہائشی کمپلیکس میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ فائر ڈیپارٹمنٹ نے آگ کو چوتھے درجے کی آتشزدگی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ شعلوں پر قابو پانے کی کوششیں کئی گھنٹوں سے جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق متعدد افراد اب بھی عمارتوں کے اندر پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ حکام نے تقریباً 700 افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے جہاں انہیں ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق آگ کا شکار ہونے والا یہ کمپلیکس 8 بلاکس پر مشتمل ہے، ہر بلاک 31 منزلہ ہے۔ مجموعی طور پر یہاں 2 ہزار کے قریب اپارٹمنٹس اور تقریباً 5 ہزار رہائشی موجود ہیں، جس کے باعث ریسکیو سرگرمیاں مزید مشکل ہو گئی ہیں۔
فائر بریگیڈ کے مزید دستے موقع پر موجود ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی شدت کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں پیش آنے والی یہ آگ گزشتہ 50 سال کی سب سے ہلاکت خیز آتشزدگی قرار دی جا رہی ہے۔
چین کا تاریخی مندر کیسے آگ کی لپیٹ میں آیا؟
متاثرہ رہائشیوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ 52 سالہ خاتون این جی اپنی بیٹی کی گریجویشن کی تصویر ہاتھ میں لیے زاروقطار روتی رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی اور شوہر ابھی تک باہر نہیں آئے۔ خاتون نے بتایا کہ ان کے بلاک میں آگ ابتدا میں معمولی تھی مگر وقت پر قابو نہ پانے کے باعث پھیلتی چلی گئی۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ “چھوٹی آگ پر بروقت قابو پا لیا جاتا تو شاید یہ تباہی نہ ہوتی۔ اب ہر چیز جل رہی ہے، اتنے لوگ مر گئے۔”
ابوظہبی میں خوفناک آگ، چند گھنٹے میں ہی قابو پا لیا گیا
ایک 70 سالہ رہائشی چو نے بتایا کہ وہ اپنے دوست کے گھر ٹھہری ہوئی تھیں، واپس آئیں تو اپنا گھر اب بھی جلتا ہوا پایا۔
ایک اور متاثرہ 68 سالہ رہائشی وائی وائی چان نے کہا کہ اگرچہ ان کے بلاک میں آگ بجھا دی گئی ہے مگر حالات ایسے ہیں کہ وہ کہیں منتقل بھی نہیں ہو سکتے۔
اسرائیل کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو، ایمرجنسی نافذ
گرینفل کیس کی تحقیقات میں بیرونی دیواروں پر قابلِ اشتعال مواد کی تنصیب اور حکومتی غفلت کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، جبکہ وہاں آگ کا سبب ایک فریج میں الیکٹریکل فالٹ بنا تھا۔ ہانگ کانگ کے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ابھی حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
تائیوان کی صدر لائی چِنگ تے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ وہ ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ لاپتا افراد جلد محفوظ حالت میں مل جائیں گے۔
حکام نے آگ لگانے کے شبے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔