کویت کی نئی ویزہ پالیسی میں نیا کیا ہے؟
دنیا بھر میں لوگ بہتر روزگار، تعلیم اور معیارِ زندگی کی تلاش میں دوسرے ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ بہت سے ممالک غیر ملکیوں کو طویل مدتی یا مستقل رہائش دینے کے لیے مختلف ویزے اور رہائشی اسکیمیں فراہم کرتے ہیں تاکہ وہاں رہائش، کام یا سرمایہ کاری کرنا آسان ہو جائے۔ ایسے اقدامات غیر ملکی باشندوں کے لیے قانونی اور مالی استحکام کے ساتھ ملک میں قیام کو سہل اور محفوظ بناتے ہیں۔
کویت میں غیر ملکیوں کی رہائش سے متعلق قانون کے نفاذ کے ضوابط کے آرٹیکل 7 کے مطابق، غیر ملکی باشندے اب مختلف مدت کے لیے رہائشی اجازت نامے حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ضوابط کویت کے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ شیخ فہد الیوسف کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔
زیادہ تر غیر ملکیوں کے لیے معمولی رہائشی اجازت نامے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کی مدت کے لیے جاری کیے جائیں گے۔
کویت نے پاکستانیوں کے ویزے پر عائد پابندی ختم کردی، ہزاروں نوکریاں منتظر
کچھ منتخب غیر ملکی پانچ سال کی عام مدت سے بڑھ کر، زیادہ سے زیادہ دس سال کے لیے رہائشی اجازت نامے کے اہل قرار پائیں گے۔ ان میں شامل ہیں کویتی شہریوں کے بچے، کویت میں جائیداد کے مالک غیر ملکی، اور وہ دیگر درجے جو وزیر داخلہ کے فیصلے کے مطابق مقرر کیے جائیں۔
وہ غیر ملکی سرمایہ کار جو قانون نمبر 116، 2013 کے مطابق شرائط پوری کرتے ہیں اور کونسل آف منسٹرز کے مقرر کردہ معیار پر پورا اترتے ہیں، انہیں زیادہ سے زیادہ پندرہ سال کے لیے رہائشی اجازت نامے دیے جا سکتے ہیں۔
کویت نے ویزا کی چار نئی اقسام جاری کردیں
رہائشی اجازت نامے کی مدت پوری ہونے کے بعد اسے درخواست پر دوبارہ تجدید کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، کسی بھی رہائشی اجازت نامے کو حاصل کرنے، تجدید (رینیول) کرنے یا نئے اسپانسر کے تحت منتقل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ متعلقہ فرد کو وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ہیلتھ انشورنس میں رجسٹرڈ ہونے کا ثبوت فراہم کیا جائے۔ رہائشی اجازت نامے کی مدت ہیلتھ انشورنس کے کوریج کی مدت سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔
یہ اقدامات اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کویت میں غیر ملکی رہائش نہ صرف رہائش کے مقصد سے منسلک ہو بلکہ ہیلتھ انشورنس کے تقاضوں کی پابندی کے ساتھ طویل عرصے تک برقرار بھی رکھی جا سکے۔